"مصطفی چمران" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 31: سطر 31:


28 اگست کی شرمناک بغاوت اور ڈاکٹر مصدق کی حکومت کے خاتمے کے بعد، انہوں نے ایرانی قومی مزاحمتی تحریک میں شمولیت اختیار کی اور استبداد اور استعمار کے خلاف اپنی مشکل ترین جدوجہد اور ذمہ داریوں کا آغاز کیا، اور انہوں نے ایران سے ہجرت تک، انتھک محنت اور تمام تر کوششوں کے ساتھ۔ شاہ کی ظالم حکومت کا مقابلہ کیا اور انتہائی مشکل حالات میں انتہائی خطرناک مشن کو کامیابی سے مکمل کیا۔  
28 اگست کی شرمناک بغاوت اور ڈاکٹر مصدق کی حکومت کے خاتمے کے بعد، انہوں نے ایرانی قومی مزاحمتی تحریک میں شمولیت اختیار کی اور استبداد اور استعمار کے خلاف اپنی مشکل ترین جدوجہد اور ذمہ داریوں کا آغاز کیا، اور انہوں نے ایران سے ہجرت تک، انتھک محنت اور تمام تر کوششوں کے ساتھ۔ شاہ کی ظالم حکومت کا مقابلہ کیا اور انتہائی مشکل حالات میں انتہائی خطرناک مشن کو کامیابی سے مکمل کیا۔  
== امریکہ میں قیام ==
انہوں نے امریکہ میں اپنے قیام کے دوران اپنے بعض دوسرے دوستوں کی مدد سے پہلی بار اسلامک اسٹوڈنٹس سوسائٹی ( انجمن دانشجویان اسلامی ) کی بنیاد رکھی اور اس کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے انہوں نے انتھک جدوجہد کی۔ امریکہ میں موجود ایرانی اسٹوڈنٹ کمیونٹی میں ان کا شمار اس سوسائٹی کے سرگرم رکن کی حیثیت سے ہوتا تھا ۔ ان کو اپنی سرگرمیوں کی سزا یہ ملی کہ ایران میں موجود شاہ حکومت نے ان کا تعلیمی وظیفہ روک دیا۔


امریکہ میں انہوں نے اپنے چند دوستوں کے تعاون سے پہلی بار اسلامک اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن آف امریکہ کی بنیاد رکھی اور وہ کیلیفورنیا میں ایرانی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے بانیوں اور امریکہ میں ایرانی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سرگرم کارکنوں میں سے ایک تھے۔ ان سرگرمیوں کی  وجہ سے  شاہ کی حکومت کی طرف سے ملنے والا اسکالر شپ ختم کردیا گیا۔
امریکہ میں انہوں نے اپنے چند دوستوں کے تعاون سے پہلی بار اسلامک اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن آف امریکہ کی بنیاد رکھی اور وہ کیلیفورنیا میں ایرانی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے بانیوں اور امریکہ میں ایرانی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سرگرم کارکنوں میں سے ایک تھے۔ ان سرگرمیوں کی  وجہ سے  شاہ کی حکومت کی طرف سے ملنے والا اسکالر شپ ختم کردیا گیا۔
سطر 38: سطر 40:


تو انہوں نے جمال عبدالناصر پر اعتراض کیا اور ناصر نے اس اعتراض کو قبول کرتے ہوئے کہا۔ عرب قوم پرستی کا دھارا اتنا مضبوط ہے کہ اس کا مقابلہ آسانی سے نہیں کیا جا سکتا اور افسوس کے ساتھ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہم ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ ان میں سے زیادہ تر اشتعال دشمن کی طرف سے ہے اور مسلمانوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بعد، وہ چمران اور اس کے ساتھیوں کو مصر میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
تو انہوں نے جمال عبدالناصر پر اعتراض کیا اور ناصر نے اس اعتراض کو قبول کرتے ہوئے کہا۔ عرب قوم پرستی کا دھارا اتنا مضبوط ہے کہ اس کا مقابلہ آسانی سے نہیں کیا جا سکتا اور افسوس کے ساتھ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہم ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ ان میں سے زیادہ تر اشتعال دشمن کی طرف سے ہے اور مسلمانوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بعد، وہ چمران اور اس کے ساتھیوں کو مصر میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
== معاشرتی سرگرمیاں ==
جب آپ کی عمر 15 سال ہوئی تو مسجد ِ ہدایت میں مرحوم آیت اللہ طالقانی کے درسِ تفسیر قرآن اور استاد شہید مرتضیٰ مطہری کے درس منطق اور فلسفے کی کلاسوں میں شرکت کیا کرتے تھے۔
شہید چمران نے ایران میں اپنی تعلیم کے دوران شاہی حکومت کے خلاف انقلاب میں بھر پور حصہ لیا ،شاہ کے خلاف جاری تحریک کے لئے مخفیانہ طور پر پمفیلٹ اور پوسٹر بھی تقسیم کیئے۔ کچھ عرصے کے بعد وہ لبنان چلے گئے۔اور امام موسیٰ صدر کے ساتھ مل کر صہیونی حکومت کے خلاف جدوجہد شروع کی اور لبنان کے محروم طبقات اور فلسطینیوں کی امداد کے لئے ’’تحریکِ محرومین ‘‘ کی بنیاد رکھی۔


== لبنان میں ==
== لبنان میں ==