"عبد الرحمن ملازہی" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 40: سطر 40:
چابہار کے سنی امام جمعہ نے کہا: ایسی صورت حال میں یہ ہم مسلمانوں کی بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل جیسے اس کے اتحادیوں کے نقصان اور ناکامی کے لیے کوششیں کریں اور اپنے جوش و جذبے سے کام لیں اور ان بے گناہوں کی مدد کریں۔ ، مسلمانوں کو اپنی تمام جسمانی اور مالی طاقت رکھنی چاہیے اور جو کچھ ہے وہ خرچ کریں <ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/08/14/2983492/%D9%85%D9%88%D9%84%D9%88%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%DB%8C-%D9%86%D8%A8%D8%A7%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D8%B2-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%A8%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%B2-%D8%A7%DB%8C%D9%86-%D8%B4%D8%B1%D9%85%D9%86%D8%AF%D9%87-%D8%B4%D9%88%DB%8C%D9%85-%D8%AC%D8%A7%DB%8C%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%D9%88%D8%AA-%D9%88-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B4-%D8%A8%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D9%86%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%AF%D9%87-%D9%81%DB%8C%D9%84%D9%85 مولوی ملازهی: نباید در حمایت از فلسطین بیش از این شرمنده شویم/ جایی برای سکوت و آرامش باقی نمانده](مولوی ملازہی: ہمیں فلسطین کی حمایت سے شرمندہ نہیں ہونا چاہے/سکوت اور آرامش کے لیے جگہ باقی نہیں رہی ہے)-tasnimnews.com/fa/news-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 5 نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>۔
چابہار کے سنی امام جمعہ نے کہا: ایسی صورت حال میں یہ ہم مسلمانوں کی بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل جیسے اس کے اتحادیوں کے نقصان اور ناکامی کے لیے کوششیں کریں اور اپنے جوش و جذبے سے کام لیں اور ان بے گناہوں کی مدد کریں۔ ، مسلمانوں کو اپنی تمام جسمانی اور مالی طاقت رکھنی چاہیے اور جو کچھ ہے وہ خرچ کریں <ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/08/14/2983492/%D9%85%D9%88%D9%84%D9%88%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%DB%8C-%D9%86%D8%A8%D8%A7%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D8%B2-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%A8%DB%8C%D8%B4-%D8%A7%D8%B2-%D8%A7%DB%8C%D9%86-%D8%B4%D8%B1%D9%85%D9%86%D8%AF%D9%87-%D8%B4%D9%88%DB%8C%D9%85-%D8%AC%D8%A7%DB%8C%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%D9%88%D8%AA-%D9%88-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B4-%D8%A8%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D9%86%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%AF%D9%87-%D9%81%DB%8C%D9%84%D9%85 مولوی ملازهی: نباید در حمایت از فلسطین بیش از این شرمنده شویم/ جایی برای سکوت و آرامش باقی نمانده](مولوی ملازہی: ہمیں فلسطین کی حمایت سے شرمندہ نہیں ہونا چاہے/سکوت اور آرامش کے لیے جگہ باقی نہیں رہی ہے)-tasnimnews.com/fa/news-(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 5 نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>۔
=== صہیونیوں کے ظلم و ستم نے مسلمانوں کے سکون اور خاموشی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ===
=== صہیونیوں کے ظلم و ستم نے مسلمانوں کے سکون اور خاموشی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ===
چابہار کے سنی امام جمعہ نے کہا: اب ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور غزہ میں ظلم و ستم حد سے بڑھ گیا ہے، بے حسی اور ظلم کے ساتھ، ہسپتالوں میں بچوں اور مریضوں اور بے گھر افراد کو مقبوضہ فلسطین میں قتل اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں عرب رہنماؤں کی خاموشی شرمناک ہے
چابہار کے سنی امام جمعہ نے کہا: اب ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور غزہ میں ظلم و ستم حد سے بڑھ گیا ہے، بے حسی اور ظلم کے ساتھ، ہسپتالوں میں بچوں اور مریضوں اور بے گھر افراد کو مقبوضہ فلسطین میں قتل اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں عرب رہنماؤں کی خاموشی شرمناک ہے<ref>[https://farsnews.ir/sistan_baluchestan/1699175294000099540/%D9%81%DB%8C%D9%84%D9%85|-%D9%85%D9%88%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D9%86-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%DB%8C:-%D8%B8%D9%84%D9%85-%D8%B5%D9%87%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%D8%AA%E2%80%8C%D9%87%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%DB%8C%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B4-%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D9%88%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%DA%AF%D8%B0%D8%A7%D8%B4%D8%AA%D9%87-%D8%A7%D8%B3%D8%AA مولوی عبدالرحمن ملازهی: ظلم صهیونیست‌ها جایی برای آرامش و سکوت مسلمانان نگذاشته است](مولوی عبد الرحمن ملازہی: صہیونیوں کے ظلم نے مسلمانوں کے لیے سکوت اور آرامش کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے)-farsnews.ir- شائع 5 نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>۔
<ref>[https://farsnews.ir/sistan_baluchestan/1699175294000099540/%D9%81%DB%8C%D9%84%D9%85|-%D9%85%D9%88%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D9%86-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%DB%8C:-%D8%B8%D9%84%D9%85-%D8%B5%D9%87%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%D8%AA%E2%80%8C%D9%87%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%DB%8C%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B4-%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D9%88%D8%AA-%D9 %85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%DA%AF%D8%B0%D8%A7%D8%B4%D8%AA%D9%87-%D8%A7%D8%B3%D8%AA مولوی عبدالرحمن ملازهی: ظلم صهیونیست‌ها جایی برای آرامش و سکوت مسلمانان نگذاشته است](مولوی عبد الرحمن ملازہی: صہیونیوں کے ظلم نے مسلمانوں کے لیے سکوت اور آرامش کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے)-farsnews.ir- شائع 5 نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>۔
=== مسلمانوں کی مقدس چیزوں کی توہین مغرب کے اسلام کے پھیلاؤ کے خوف کی وجہ سے ہے ===
ایران کے ایک سنی عالم دین نے کہا: آج کسی بھی [[مسلمان]] کو پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کرنے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، بلکہ کوئی عقلمندانہ پکار پکارے جو ان مشکلات سے نکلنے کا راستہ کھولے۔ کفار مسلمانوں کے اتحاد و اتفاق سے سبق حاصل کریں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے چابہار کے اہل سنت کے امام مولوی عبدالرحمٰن ملازہی نے اسلام کی مقدس چیزوں بالخصوص پیغمبر اسلام (ص) کے مقدس مقام کی توہین کے دشمنوں کے اہداف کے بارے میں کہا۔
 
ایک مسلمان، میں ان الفاظ کو سن کر خوش نہیں ہوں، میں خاتم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت پر شرمندہ ہوں اور یہ اقتباسات سننا بھی مشکل ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس بلند مقام کو کوئی انسان نہیں سمجھ سکتا سوائے رب العالمین کے ۔ امام جمعہ اہل سنت چابہار نے ان اعمال کے بارے میں انتقام کی تعبیر استعمال کرنے کی وجہ کے بارے میں کہا: یہ ایک لازمی تعبیر ہے کیونکہ پیغمبر اسلام (ص) تمام جہانوں اور حتی کفار کے لیے بھی رحمت تھے۔ علماء کے مطابق، جب ہم کفار کے ساتھ ان کے برتاؤ کو دیکھتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ لعنت اور تباہی کے لیے بالکل منہ نہیں کھولتے اور اپنی دعاؤں میں ان سے رہنمائی مانگتے ہیں اور اس سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت عالم کا وقار بلند ہوتا ہے۔
 
مولوی عبدالرحمٰن ملازہی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا پیغمبر اکرم (ص) کی تمام مہربانیوں، رحمتوں اور مہربانیوں سے متاثر ہوئی ہے اور واضح کیا: اعداد و شمار اور رپورٹوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر روز پیغمبر اکرم (ص) کے اخلاقی فضائل پر غور کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ وہ دین اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوبصورت، انسانی اور آسمانی تعلیمات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ان ممالک میں اسلام کی طرف رجحان میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اور وہ غیر مسلموں کو سینما گھر اور عبادت گاہیں بھی فراہم کرتے ہیں تاکہ ان میں مساجد اور اسلامی مراکز تعمیر کر سکیں۔
 
انہوں نے تاکید کی: اسلام کی قبولیت اور اس دین کی طرف لوگوں کا رجحان بہت زیادہ ہے اور استکبار اور کفر کی دنیا اپنے لوگوں کے اسلام کی طرف رجحان سے خوفزدہ ہے اور یہ حرکتیں ان کے اسلام کے پھیلنے کے خوف کی وجہ سے ہیں۔ اور اسلامی تعلیمات کی طرف لوگوں کے رجحان کو وہ توہین آمیز اور قابل نفرت قرار دیتے ہیں۔
اس سنی عالم نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: دنیا کے مختلف حصوں میں لوگ روز بروز مسلمان ہوتے جا رہے ہیں اور اس کی وجہ سے مغربیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے کہ وہ تقدس کو مختلف انداز میں متعارف کرائیں اور ان کی توہین کریں۔
مولوی ملازہی نے اس سوال کے جواب میں کہ ان تحریکوں کے تئیں مسلمانوں کا کیا فرض ہے؟ انہوں نے کہا: جیسا کہ قرآن نے امت کے اتحاد کو سیاسی اور عارضی مسئلہ کے طور پر نہیں بلکہ ایک دینی خاندان کے طور پر اٹھایا ہے، آج ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے اور اگر کسی وجہ سے ہمارا اتحاد اب تک کمزور ہے تو ہمیں اس کو مضبوط کرنا چاہیے۔ ہوشیار رہیں کہ دشمن کی آگ کو بھڑکانے نہ دیں اور ہم متحد رہیں اور خاموش نہ رہیں بلکہ ایک ایسی دانش مندی کریں جو ان رکاوٹوں سے نکلنے کا راستہ کھولے اور کفار مسلمانوں کے اس اتحاد و اتفاق سے سبق سیکھیں<ref>[https://hajj.ir/fa/50895 وحشت غرب از گسترش اسلام، سبب شد تا آن‌ها به پیامبر توهین کنند](اسلام کا پھیلاؤ سے خوفزدہ ہوکر مغرب کا پیغمبر کی توہین کا سبب بنا)-hajj.ir/fa(فارسی زبان)- شائع شدہ از:27 جنوری 2015ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>
=== راسک اور چابہار میں دہشت گردی کے واقعے پر چابہار سنی امام جمعہ کا پہلا ردعمل ===
ملا زہی نے اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ کسی مسلمان کے لیے کسی کافر کا ناحق خون بہانا جائز نہیں ہے کہا: جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جہاد کر رہے ہیں اور لوگوں کے حقوق کا دفاع کر رہے ہیں انہیں ایک لمحے کے لیے سوچنا چاہیے کہ کیا ان کا کام لوگوں کے حقوق کا دفاع کرنا ہے؟!
خبر رساں ایجنسی خبررساں ادارے کے مطابق مولوی عبدالرحمٰن ملاذہی نے کہا: اس ملک میں رہنے والے ہم سب ایک گھر (خاندان) کے افراد کی طرح ہیں، تو یہ کتنی بدصورتی ہے کہ گھر میں ہمیشہ لڑائی جھگڑا رہتا ہے اور کبھی حالات اس قدر خراب ہوجائے کہ قتل کے مرحلہ تک پہنچ جائے۔
 
جیسا کہ الینا نے بیان کیا ہے، انہوں نے مزید کہا: ایک مسلمان کو ہر حال میں اسلام پر غور کرنا چاہیے، خاص کر جب بات کسی انسان کے خون کی ہو۔
انہوں نے مزید کہا: جو لوگ جہاد کو مسلمان کا قتل اور ناحق قتل سمجھتے ہیں وہ اس بات پر توجہ دیں کہ [[حدیث]] میں آیا ہے کہ اگر کوئی ذمی یعنی کافر کو اسلامی ریاست کی حفاظت میں قتل کرتا ہے، یا کسی کافر کو مسلمان اس کے بدلے جنت میں داخل ہو گا، قاتل کو جنت کی خوشبو بھی نہیں آتی، حالانکہ جنت کی خوشبو چالیس سال کے فاصلے سے ناک تک پہنچ رہی ہے۔
مولوی ملازہی نے اپنی بات جاری رکھی: اس تصادم میں رامین چابہار گاؤں کا ایک سپاہی بھی شہیدوں میں شامل تھا، اس سپاہی نے کیا جرم کیا؟! کیا یہ جہاد ہے؟ ہم اس جرم کی مذمت کرتے ہیں اور ایک دن وہ خود سمجھ جائیں گے کہ ان کا یہ کام قابل مذمت ہے<ref>[https://www.khabaronline.ir/news/1891964/%D8%A7%D9%88%D9%84%DB%8C%D9%86-%D9%88%D8%A7%DA%A9%D9%86%D8%B4-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AC%D9%85%D8%B9%D9%87-%D8%A7%D9%87%D9%84-%D8%B3%D9%86%D8%AA-%DA%86%D8%A7%D8%A8%D9%87%D8%A7%D8%B1-%D8%A8%D9%87-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%D9%87-%D8%AA%D8%B1%D9%88%D8%B1%DB%8C%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%AF%D8%B1-%D8%B1%D8%A7%D8%B3%DA%A9?utm_source=google.com&utm_medium=organic&utm_campaign=google.com&utm_referrer=google.com  اولین واکنش امام جمعه اهل سنت چابهار به حادثه تروریستی در راسک و چابهار](راسک اور چابہار میں دہشت گردی کے واقعے پر چابہار سنی امام جمعہ کا پہلا ردعمل )-khabaronline.ir/news
(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 1 اپریل 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 نومبر 2024ء۔</ref>


== علمی آثار ==
== علمی آثار ==