3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 35: | سطر 35: | ||
حضرت زینب(ع) کی شادی ٧١ ہجری میں اپنے چچا کے بیٹے عبداللہ ابن جعفر ابن ابیطالب سے ہوئی۔ عبداللہ حضرت جعفر طیار کے فرزند تھے اور بنی ہاشم کے کمالات سے آراستہ تھے۔ آپ کے چار فرزند تھے جنکے نام محمد، عون، جعفر اور ام کلثوم ہیں۔ | حضرت زینب(ع) کی شادی ٧١ ہجری میں اپنے چچا کے بیٹے عبداللہ ابن جعفر ابن ابیطالب سے ہوئی۔ عبداللہ حضرت جعفر طیار کے فرزند تھے اور بنی ہاشم کے کمالات سے آراستہ تھے۔ آپ کے چار فرزند تھے جنکے نام محمد، عون، جعفر اور ام کلثوم ہیں۔ | ||
=== واقعۂ کربلا میں === | === واقعۂ کربلا میں === | ||
جب امام حسین علیہ السلام یزید کی بیعت سے انکار کرنے کے بعد مدینہ سے مکہ کے لیے روانہ ہوئے تو زینب اپنے بھائی کے ساتھ اپنے دو بچوں جن کا نام محمد اور عون تھا، اپنے بھائی کے ساتھ تھیں۔ تحریک عاشورہ کے دوران زینب کی عظیم قربانیوں کا کردار بہت تھا۔ | |||
عاشورہ کے موقع پر آپ کو اپنے عزیز ترین افراد یعنی اپنے بھائیوں، بچوں اور بھائیوں کے بچوں کی مصیبتیں برداشت کرنا پڑی۔ لیکن آپ نے ان تمام مصیبتوں کو برداشت کیا اور ابن زیاد کے طنزیہ سوال کے جواب میں جب اس نے پوچھا: خدا نے آپ بھائیوں اور بجوں کے ساتھ کیا کیا اور ان کا انجام کار کو کیسے دیکھا؟ | |||
تو حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے فرمایا: "و ما رأیتُ الاّ جمیلاً"۔ | |||
میں نے خیر اور حسن و جمال کے سوا کچھ نہیں دیکھا۔ | |||
روایت ہے کہ آپ نے اپنے دونوں بچوں کو اپنے ہاتھوں سے جنگی کپڑوں سے ڈھانپ کر دونوں کو امام حسین علیہ السلام کے قدموں میں شہادت کے مقام پر روانہ کیا۔ نیز اپنے بچوں کی شہادت کے بعد ان کے لیے ماتم نہیں کیا؛ اس لیے کہ اس نے ان دونوں قربانیوں کو اس عظیم انسان کے لیے بہت چھوٹا دیکھا اور اس فکر میں تھا کہ اپنے آنسوؤں کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کے دل میں ندامت نہ آجائے۔ | |||
حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے [[علی بن حسین|امام زین العابدین علیہ السلام]] کی دیکھ بھال کی اور آپ کی بیماری کی وجہ سے آپ قیدیوں کے قافلے کی انچارج تھیں اور اپنا اور اپنے شہید بھائی حسین بن علی علیہ السلام کا دفاع کیا۔ | |||
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کربلا میں موجود تھیں۔ واقعہ کربلا کے بعد زینب سلام اللہ علیہا کا کردار بہت اہم ہے۔ واقعہ کربلا کے بعد آپ کو دمشق لے جائی گئیں جہاں یزید کے دربار میں دیا گیا ان کا خطبہ بہت مشہور ہے۔ آپ نے اپنے خطبے میں فرمایا۔ | حضرت زینب سلام اللہ علیہا کربلا میں موجود تھیں۔ واقعہ کربلا کے بعد زینب سلام اللہ علیہا کا کردار بہت اہم ہے۔ واقعہ کربلا کے بعد آپ کو دمشق لے جائی گئیں جہاں یزید کے دربار میں دیا گیا ان کا خطبہ بہت مشہور ہے۔ آپ نے اپنے خطبے میں فرمایا۔ | ||
یزید کے مظالم کو بیان کر کے جو یزید نے کربلا کے میدان میں [[اہل بیت |اہل بیت رسول(ع)]] پر روا رکھے تھے؛ زینب (ع) نے لوگوں کو سچائی سے آگاہ کیا۔ آپ کے خطبہ کے سبب ایک انقلاب برپا ہوگيا جو بنی امیہ کی حکومت کے خاتمے کے ابتدا تھی۔ | یزید کے مظالم کو بیان کر کے جو یزید نے کربلا کے میدان میں [[اہل بیت |اہل بیت رسول(ع)]] پر روا رکھے تھے؛ زینب (ع) نے لوگوں کو سچائی سے آگاہ کیا۔ آپ کے خطبہ کے سبب ایک انقلاب برپا ہوگيا جو بنی امیہ کی حکومت کے خاتمے کے ابتدا تھی۔ | ||
=== واقعہ کربلا کے بعد === | === واقعہ کربلا کے بعد === | ||
کربلا کا واقعہ انسانی تاریخ میں ایک بے مثال واقعہ ہے۔ لہذا اس کو تشکیل دینے والی شخصیات بھی ایک منفرد حیثیت کی حامل ہیں۔ امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں نے ایک مقدس اور اعلی ہدف کی خاطر یہ عظیم قربانی دی۔ لیکن اگر حضرت زینب (س) اس عظیم واقعے کو زندہ رکھنے میں اپنا کردار ادا نہیں کرتیں تو بلاشک وہ تمام زحمتیں ضائع ہو جاتیں۔ | کربلا کا واقعہ انسانی تاریخ میں ایک بے مثال واقعہ ہے۔ لہذا اس کو تشکیل دینے والی شخصیات بھی ایک منفرد حیثیت کی حامل ہیں۔ امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں نے ایک مقدس اور اعلی ہدف کی خاطر یہ عظیم قربانی دی۔ لیکن اگر حضرت زینب (س) اس عظیم واقعے کو زندہ رکھنے میں اپنا کردار ادا نہیں کرتیں تو بلاشک وہ تمام زحمتیں ضائع ہو جاتیں۔ |