"سید مقتدی صدر" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 36: | سطر 36: | ||
سید مقتدی صدر نے مزید کہا کہ نہر سے بحر تک فلسطین ہے۔ [[اسرائیل|صہیونی]] دہشت گرد اور غاصب ہیں۔ مغربی ممالک کے کسی معاہدے کو ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ | سید مقتدی صدر نے مزید کہا کہ نہر سے بحر تک فلسطین ہے۔ [[اسرائیل|صہیونی]] دہشت گرد اور غاصب ہیں۔ مغربی ممالک کے کسی معاہدے کو ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ | ||
انہوں نے کہا کہ اگر عراقی حکومت اس حوالے سے مداخلت نہ کرے تو مجرم ہوگی چنانچہ ہم نے سعودی عرب سے بھی اس مسئلے پر سنجیدہ اقدمات کا مطالبہ کیا ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1927895/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D9%84%DA%A9%DB%81-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%DB%81%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%AA%D8%AF%DB%8C فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کی سرزمین ہے، مقتدی صدر]- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 4 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔</ref> | انہوں نے کہا کہ اگر عراقی حکومت اس حوالے سے مداخلت نہ کرے تو مجرم ہوگی چنانچہ ہم نے سعودی عرب سے بھی اس مسئلے پر سنجیدہ اقدمات کا مطالبہ کیا ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1927895/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D9%84%DA%A9%DB%81-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%DB%81%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%AA%D8%AF%DB%8C فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کی سرزمین ہے، مقتدی صدر]- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 4 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔</ref> | ||
== حوالہ جات == | |||
{{حوالہ جات}} | |||
[[زمرہ:شخصیات ]] | |||
[[زمرہ:عراق ]] |
نسخہ بمطابق 15:15، 4 نومبر 2024ء
سید مقتدی صدر | |
---|---|
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1974 ء، 1352 ش، 1393 ق |
یوم پیدائش | 4اگست |
پیدائش کی جگہ | نجف عراق |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب |
|
سید مقتدی صدر ایک شیعہ عالم اور شیعہ قومی تحریک (سابقہ صدری تحریک) کے رہنما ہیں، جو عراق کی سب سے بڑی مقبول شیعہ تحریک سمجھی جاتی ہے، اور عسکری ونگز کے رہنما ہیں۔ ان کی تحریک سے وابستہ، جس کی نمائندگی مہدی آرمی(جیش المہدی)، پرومیڈ ڈے بریگیڈ، اور پیس بریگیڈز کرتے ہیں، اور اگرچہ وہ وسطی اور جنوبی عراق میں شیعہ برادری کے ایک بڑے طبقے کے رہنما ہے۔ آپ سید محمد صدر کے چوتھے بیٹے اور صدر خاندان کے سب سے مشہور زندہ بچ جانے والے ہیں۔
سوانح عمری
پیدائش (4 اگست 1974)،
سیاست سے مستعفی
انہوں نے سید کاظم حریری کے بیان کے بعد 7 شہریوار 1401ش کو اپنی سیاسی سرگرمیوں سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے اپنے طرفداروں سے کہا کہ وہ ان کے نام پر کوئی نعرہ نہ لگائیں اور عراقی پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، ان گڑبڑ کے بعد عراقی وزیر اعظم نے الرٹ جاری کیا۔ صدر کے حامیوں کے اہم ترین ٹھکانے عراق کے جنوبی صوبوں میں واقع ہیں، خاص طور پر بغداد کے شیعہ محلے صدر ٹاؤن میں۔
سیاست سے مستعفی ہونے کے بعد مقتدیٰ صدر کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور عراق کو افراتفری میں ڈال دیا۔ عراقی وزیر اعظم الکاظمی نے صدر سے کہا کہ وہ عراق کو پرسکون کرنے میں مدد کریں اور اپنے حامیوں کو افراتفری اور تنازعہ پیدا کرنے کے بعد وطن واپس آنے کو کہیں، لیکن صدر نے ایسا نہیں کیا اور خاموشی سے عراقی شہروں خصوصاً بغداد میں ہونے والی لڑائی کو دیکھتے رہے۔ اس دوران، مقتدا صدر نے لوگوں کو پرسکون کرنے کے بجائے اعلان کیا کہ انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے اور تنازع ختم ہونے تک جاری رہے گا [1]۔
فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کی سرزمین ہے
عراقی رہنما مقتدی صدر نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کے دو ٹکڑے کرنے کی سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی سیاسی دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی مسئلے کے حل کے لئے دو ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ مغرب نے ہماری ذلت و خواری کی سازش کی ہے۔ ہم عراقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس میں مداخلت کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حضرت محمد ص اور حضرت علیؑ کے پیروکار ہیں اور ہمارا موقف سب کے سامنے روشن ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین ایک ہی ملک ہے جس کا دارالخلافہ بیت المقدس ہے۔ اس میں دوسری حکومت کا کوئی وجود نہیں ہے۔
سید مقتدی صدر نے مزید کہا کہ نہر سے بحر تک فلسطین ہے۔ صہیونی دہشت گرد اور غاصب ہیں۔ مغربی ممالک کے کسی معاہدے کو ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عراقی حکومت اس حوالے سے مداخلت نہ کرے تو مجرم ہوگی چنانچہ ہم نے سعودی عرب سے بھی اس مسئلے پر سنجیدہ اقدمات کا مطالبہ کیا ہے [2]
حوالہ جات
- ↑ زندگینامه مقتدی صدر(مقتدی صدر کی حالات زندگی)-borna.news(فارسی زبان)- شائع شدہ از:8 مہر 1041ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔
- ↑ فلسطین صہیونیوں کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام کی سرزمین ہے، مقتدی صدر- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 4 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 نومبر 2024ء۔