"سجاد نعمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 57: سطر 57:
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ [[روزہ]] رکھیں، صدقہ دیں اور [[نماز]] میں فلسطین کے لیے دعا کریں۔ مساجد کے ائمہ حضرات سے خصوصی طور پر گزارش ہے کہ فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھیں۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ [[روزہ]] رکھیں، صدقہ دیں اور [[نماز]] میں فلسطین کے لیے دعا کریں۔ مساجد کے ائمہ حضرات سے خصوصی طور پر گزارش ہے کہ فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھیں۔
مولانا سجاد نعمانی نے ہندوستانی حکومت کے موقف پر کہا کہ افسوس ہے کہ ہمارے ملک کی حکومت نے اسرائیل کے حق میں بیان جاری کیا ہے جبکہ بابائے قوم [[مہاتما گاندھی]] نے کہا تھا کہ فلسطینی سرزمین عربوں کی ہے۔ جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔ یہودیوں کو عربوں پر زبردستی مسلط کرنا غلط بھی ہوگا اور غیر انسانی بھی۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے صورتحال واضح ہے کہ اسرائیل کو عربوں کے زیر قبضہ زمین کو خالی کرنا پڑے گا۔ جیل سے رہائی کے بعد [[نیلسن منڈیلا]] نے یاسر عرفات سے کہا تھا کہ "ہماری جدوجہد اور (فلسطین لبریشن آرگنائزیشن) کی جدوجہد کے درمیان بہت سی مماثلتیں ہیں۔ ہم (جنوبی افریقی اور فلسطینی) استعمار کی ایک منفرد شکل میں رہتے ہیں <ref>اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ: مولانا سجاد نعمانی (Oct 9 2023)[http://www.uniurdu.com/israel-palestine-nomani/national/news/3066340.html www.uniurdu.com]</ref>۔
مولانا سجاد نعمانی نے ہندوستانی حکومت کے موقف پر کہا کہ افسوس ہے کہ ہمارے ملک کی حکومت نے اسرائیل کے حق میں بیان جاری کیا ہے جبکہ بابائے قوم [[مہاتما گاندھی]] نے کہا تھا کہ فلسطینی سرزمین عربوں کی ہے۔ جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔ یہودیوں کو عربوں پر زبردستی مسلط کرنا غلط بھی ہوگا اور غیر انسانی بھی۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے صورتحال واضح ہے کہ اسرائیل کو عربوں کے زیر قبضہ زمین کو خالی کرنا پڑے گا۔ جیل سے رہائی کے بعد [[نیلسن منڈیلا]] نے یاسر عرفات سے کہا تھا کہ "ہماری جدوجہد اور (فلسطین لبریشن آرگنائزیشن) کی جدوجہد کے درمیان بہت سی مماثلتیں ہیں۔ ہم (جنوبی افریقی اور فلسطینی) استعمار کی ایک منفرد شکل میں رہتے ہیں <ref>اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ: مولانا سجاد نعمانی (Oct 9 2023)[http://www.uniurdu.com/israel-palestine-nomani/national/news/3066340.html www.uniurdu.com]</ref>۔
== اس وقت ایران وہ واحد ملک ہے جو فلسطینی کاز کے لیے کھڑا ہے ==
مسلم پرسنل لا بورڈ کے معتبر ترجمان مولانا سجاد نعمانی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ میں دعا کرتا ہوں کہ [[ایران]] اسی طرح [[اسرائیل]] کے خلاف پوری طاقت سے ڈٹا رہے۔ ایران اس وقت وہ واحد ملک ہے جو فلسطینی کاز کے لیے کھڑا ہے، اور اگر یہ ثابت قدمی برقرار رہی تو ان شاء اللہ، حالات بہتر ہوں گے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کے معتبر ترجمان مولانا سجاد نعمانی، ہندوستان میں اسلامی تعلیمات اور مسلم معاشرتی قوانین کے ایک معتبر اور باشعور رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں، مولانا نعمانی کی شخصیت، ان کے خیالات، اور گہری بصیرت نے انہیں اس تنظیم میں ایک نمایاں مقام دیا ہے، اور وہ عوام میں اسلامی تشخص کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، عرب ممالک کی حالیہ پالیسیوں خاص طور پر [[فلسطین]] کے مسئلے اور اسرائیل کے ساتھ ان کے تعلقات کے سلسلے میں ملت ٹائمز کو دئے گئے ان کے ایک بصیرت افروز انٹرویو کو حوزہ نیوز ایجنسی کے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:
=== کیوں ایران مزاحمتی قوتوں کا ساتھ دے رہا ہے؟ ===
آپ نے حالیہ دنوں میں دیکھا ہوگا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے اور ایران اکیلا ملک ہے جو مزاحمتی قوتوں کا ساتھ دے رہا ہے، جبکہ دوسری جانب عرب ممالک کی جانب سے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ کچھ ممالک تو اسرائیل کی حمایت میں بھی نظر آرہے ہیں، جیسے کہ سعودی عرب کے اخبارات نے حال ہی میں فلسطینی رہنما [[یحیی سنوار|یحییٰ سنوار]] کی شہادت پر جشن منایا۔ آپ اس صورتحال کو کیسے دیکھتے ہیں؟
دیکھئے، یہ بات اب چھپی ہوئی نہیں ہے کہ سعودی عرب اور امارات جیسے ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں۔ یہ تعلقات محض سیاسی یا سفارتی نہیں ہیں، بلکہ ان کے اندر گہرائی میں ایک ذہنی ہم آہنگی ہے جو کھل کر سامنے آرہی ہے۔ سعودی عرب کے اخبارات کی جو خبریں آئیں، ان میں فلسطینی رہنما کے بارے میں جس قسم کی زبان استعمال کی گئی، وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بھی شاید اتنی شدت سے یہ الفاظ استعمال نہیں کیے ہوں گے۔ یہ عرب ممالک اسرائیل کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر فلسطین کے مسئلے کو نظر انداز کر رہے ہیں، اور یہ نہ صرف امتِ مسلمہ کے ساتھ بلکہ اپنی عوام کے ساتھ بھی غداری ہے۔
=== کیا ان کی حکومتیں اسرائیل کی حمایت کر رہی ہیں؟ ===
جی ہاں، بالکل یہی بات ہے۔ عرب ممالک، خاص طور پر سعودی عرب اور امارات کی حکومتیں اب اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آرہی ہیں۔ اور یہ جو حقیقت ہے، یہ اب چھپی ہوئی نہیں رہی۔ اگر آپ ان کے میڈیا اور حکام کے بیانات پر نظر ڈالیں تو صاف دکھائی دیتا ہے کہ یہ لوگ اسرائیلی بیانیے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ میں نے اس سے پہلے بھی کہا ہے اور آج بھی یہی کہتا ہوں کہ جو کچھ ان ممالک کے حکمران کر رہے ہیں، وہ دراصل امریکی اور اسرائیلی مفادات کو پورا کر رہا ہے۔ ان حکمرانوں نے شاید خود کو اسرائیل کا وفادار سمجھ لیا ہے، اور یہ ان کے طرزِ عمل سے صاف ظاہر ہے۔
=== سعودی عرب اور امارات کے علماء اس معاملے پر خاموش ہیں؟ ===
وہاں کے علماء میں جو بھی حکومت کی پالیسی کے خلاف بولتا ہے، اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ خوف اور جبر کا ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ کوئی عالم دین ایک ٹویٹ تک نہیں کر سکتا۔ بلکہ آپ سوچیں کہ وہاں کے بڑے علماء میں سے ایک نے محض فلسطین کے حق میں دعا کی تھی اور اس کے نتیجے میں انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔ یہ صورتحال اس حد تک خراب ہے کہ کوئی شخص اپنی رائے دینے کا حوصلہ نہیں کر پاتا۔ اس ماحول میں کسی خیر کی توقع سعودی یا امارات کی حکومتوں سے کرنا بے سود ہے۔
=== ایران اور اسرائیل کے درمیان اس وقت جو کشیدگی ہے، اسے آپ کیسے دیکھتے ہیں؟ ===
میں دعا کرتا ہوں کہ ایران اسی طرح اسرائیل کے خلاف پوری طاقت سے ڈٹا رہے۔ ایران اس وقت وہ واحد ملک ہے جو فلسطینی کاز کے لیے کھڑا ہے، اور اگر یہ ثابت قدمی برقرار رہی تو انشاءاللہ، حالات بہتر ہوں گے۔ میری دعا ہے کہ ایرانی قیادت اسلام کے حقیقی وفادار بن کر کام کریں، اور ہمیں یہ امید رکھنی چاہیے کہ امتِ مسلمہ کے تمام طبقات، بشمول شیعہ اور سنی، ایک ہوں گے۔
===
شیعہ اور سنی اتحاد ممکن ہے؟ ===
بالکل، میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ آنے والے وقت میں [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] اختلافات ختم ہوں گے۔ ہمارے بڑے علماء نے اس کی پیشنگوئی کی ہے کہ امام مہدی (عج) کے ظہور کے وقت امت مسلمہ ایک ہو جائے گی۔ یہ اتحاد اس وقت ہوگا جب امام مہدی (عج) حقیقی معنوں میں دنیا کے سامنے آئیں گے، اور اس وقت امتِ مسلمہ ایک مضبوط اور متحد قوت کے طور پر سامنے آئے گی۔ اس اتحاد کی بدولت ہم دوبارہ اپنی کھوئی ہوئی عزت اور طاقت حاصل کریں گے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403803/%D8%A7%D8%B3-%D9%88%D9%82%D8%AA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%88%DB%81-%D9%88%D8%A7%D8%AD%D8%AF-%D9%85%D9%84%DA%A9-%DB%81%DB%92-%D8%AC%D9%88-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%DA%A9%DA%BE%DA%91%D8%A7-%DB%81%DB%92 مولانا سجاد نعمانی کا عرب ممالک کی فلسطین پالیسی پر ردعمل اس وقت ایران وہ واحد ملک ہے جو فلسطینی کاز کے لیے کھڑا ہے]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 28 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==