"اخوان المسلمین بحرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 11: سطر 11:


==تاسیس==
==تاسیس==
اخوان المسلمین کے نظریات-  گذشته صدی کے سنه 1930 ء کی دهائی میں بحرین میں اس وقت  داخل هوئے  جب بین الاقوامی اخوان المسلمین کے بانی حسن البنا  زنده تھے، اور یه مهم ان اسلامی  شخصیات کے توسط سے انجام پایا جو بدریین کے نام سے مشهور تھے ۔
اخوان المسلمین کے نظریات-  گذشته صدی کے سنه 1930 ء کی دهائی میں بحرین میں اس وقت  داخل هوئے  جب بین الاقوامی اخوان المسلمین کے بانی [[حسن البنا]] زنده تھے، اور یه مهم ان اسلامی  شخصیات کے توسط سے انجام پایا جو بدریین کے نام سے مشهور تھے ۔
اخوان المسلمین بحرین کے بانی عبد الرحمن جودر کی-  سنه 1946ء میں حسن البنا  سے پهلی ملاقات هوئی، جب وه یونیورسٹی کے طالب علم تھے۔  اسی پهلی ملاقات میں  وه حسن البنا کی حیران کن شخصیت سے متاثر هوئے اور اسلامی دعوت  کی حقیقت سے واقف هوئے ۔ شیخ عبدالرحمن الجودر نے -جب وه کسی مطالعاتی دورے پر مصر گئے تھے -حسن البنا کی بیعت کی  اور اخوان المسلمین کے مشن کو بحرین میں فروغ دینے کا عزم کیا ۔
اخوان المسلمین بحرین کے بانی عبد الرحمن جودر کی-  سنه 1946ء میں حسن البنا  سے پهلی ملاقات هوئی، جب وه یونیورسٹی کے طالب علم تھے۔  اسی پهلی ملاقات میں  وه حسن البنا کی حیران کن شخصیت سے متاثر هوئے اور اسلامی دعوت  کی حقیقت سے واقف هوئے ۔ شیخ عبدالرحمن الجودر نے -جب وه کسی مطالعاتی دورے پر مصر گئے تھے -حسن البنا کی بیعت کی  اور اخوان المسلمین کے مشن کو بحرین میں فروغ دینے کا عزم کیا ۔
جب شیخ عبدالرحمن الجودر اعلی تعلیم حاصل کرنےکے لئے مصر گئے تو انهوں نے  قریب سے اخوان المسلمین کے سرگرمیوں کا جائزه لیا اور اس اسلامی تنظیم کے راهنماؤں خاص کر اسلامی عظیم شخصیت حسن البنا سے ملاقاتیں کی ۔ان کو اخوان المسلمین کے نظریات ، اغراض  و مقاصد اور اهداف کو  قریب سے سمجھنے کا موقع ملا اور اخوان المسلمین کی محبت ان کے رگ و پی میں  رچ بس گئی اور انهوں نے ان ثقافتی، تعلیمی اور سماجی سرگرمیوں اور پروگراموں کے بارے میں سیکھا جو اخوان المسلمین،  مصر میں کر رہی تھی۔مصر میں جو کچھ سیکھا تھا اس کو بحرین میں واپس آکر عملی کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجه میں اخوان المسلمین بحرین وجود میں آگئی ۔
جب شیخ عبدالرحمن الجودر اعلی تعلیم حاصل کرنےکے لئے مصر گئے تو انهوں نے  قریب سے اخوان المسلمین کے سرگرمیوں کا جائزه لیا اور اس اسلامی تنظیم کے راهنماؤں خاص کر اسلامی عظیم شخصیت حسن البنا سے ملاقاتیں کی ۔ان کو اخوان المسلمین کے نظریات ، اغراض  و مقاصد اور اهداف کو  قریب سے سمجھنے کا موقع ملا اور اخوان المسلمین کی محبت ان کے رگ و پی میں  رچ بس گئی اور انهوں نے ان ثقافتی، تعلیمی اور سماجی سرگرمیوں اور پروگراموں کے بارے میں سیکھا جو اخوان المسلمین،  مصر میں کر رہی تھی۔مصر میں جو کچھ سیکھا تھا اس کو بحرین میں واپس آکر عملی کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجه میں اخوان المسلمین بحرین وجود میں آگئی ۔
سطر 30: سطر 30:


==الاصلاح جماعت اور فلسطین کا مسئله ==
==الاصلاح جماعت اور فلسطین کا مسئله ==
فلسطین کی حمایت میں اپنے موقف کا اظهار  اور 1948 ء میں فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل کے ناجائز  قیام کے اعلان کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اس کی شرکت کے بعد، جماعت  ایک مقبول اڈہ بن گئی ، جس میں اراکین اور  جماعت کے رجحانات سے ہمدردی رکھنے والے افراد شامل تھے۔ اور جماعت کی طرف سے فلسطین کی جنگ میں حصہ لینے کے لیے اپنے اراکین  پر مشتمل ایک خوفیه  قوت تشکیل دی گئی ۔
فلسطین کی حمایت میں اپنے موقف کا اظهار  اور 1948 ء میں [[فلسطین]] کی سرزمین پر اسرائیل کے ناجائز  قیام کے اعلان کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اس کی شرکت کے بعد، جماعت  ایک مقبول اڈہ بن گئی ، جس میں اراکین اور  جماعت کے رجحانات سے ہمدردی رکھنے والے افراد شامل تھے۔ اور جماعت کی طرف سے فلسطین کی جنگ میں حصہ لینے کے لیے اپنے اراکین  پر مشتمل ایک خوفیه  قوت تشکیل دی گئی ۔


==الاصلاح جماعت کی تعلیمی سرگرمیاں==
==الاصلاح جماعت کی تعلیمی سرگرمیاں==
سطر 37: سطر 37:


==بحرین میں اخوان کی مقبولیت میں کمی کے وجوهات==
==بحرین میں اخوان کی مقبولیت میں کمی کے وجوهات==
عبدالرحمٰن الباکر اکتوبر 1954 ء میں سنابیس گاؤں کے حسینیہ میں بحرین کے دو اہم فرقوں (سنی اور شیعہ) کے معززین کی ایک میٹنگ منعقد کرنے میں کامیاب ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک مجلس قائم ہوئی جو  اعلی نفاذ کمیٹی  کے نام سے جانا جاتا تھااور آٹھ ممبران(چار سنی، چار شیعہ)  پر مشتمل  تھی  اور  بحرین کے عوام  کی نمائندگی کرتی تھی۔  کمیٹی  نے عوام سے دسمبر 1954 ء میں حکومت کی طرف سے عوامی مطالبات مسترد کرنے پر  عام ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا، جس کو وسیع پیمانے پر پذیرائی ملی۔
عبدالرحمٰن الباکر اکتوبر 1954 ء میں سنابیس گاؤں کے حسینیہ میں بحرین کے دو اہم فرقوں ([[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] اور [[شیعہ]]) کے معززین کی ایک میٹنگ منعقد کرنے میں کامیاب ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک مجلس قائم ہوئی جو  اعلی نفاذ کمیٹی  کے نام سے جانا جاتا تھااور آٹھ ممبران(چار سنی، چار شیعہ)  پر مشتمل  تھی  اور  بحرین کے عوام  کی نمائندگی کرتی تھی۔  کمیٹی  نے عوام سے دسمبر 1954 ء میں حکومت کی طرف سے عوامی مطالبات مسترد کرنے پر  عام ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا، جس کو وسیع پیمانے پر پذیرائی ملی۔
اصلاحی  کمیٹی  کے بارے میں اخوان کا مخالفانہ موقف ظاہر ہوا، اور اس سرگرمی پر ان کا مؤقف منفی نظر آیا، جس نے اخوان  اور اصلاحی کمیٹی کے درمیان لفظوں کی جنگ چھیڑ دی، جو بحرین میں اخوان کی مقبولیت میں کمی کا سبب بنا  جس کا  خمیازه ان کو سنه 1973 ء کے انتخابات میں بھگتنا پڑا۔
اصلاحی  کمیٹی  کے بارے میں اخوان کا مخالفانہ موقف ظاہر ہوا، اور اس سرگرمی پر ان کا مؤقف منفی نظر آیا، جس نے اخوان  اور اصلاحی کمیٹی کے درمیان لفظوں کی جنگ چھیڑ دی، جو بحرین میں اخوان کی مقبولیت میں کمی کا سبب بنا  جس کا  خمیازه ان کو سنه 1973 ء کے انتخابات میں بھگتنا پڑا۔
اخوان المسلمین بحرین کے  بانی شیخ عبدالرحمن الجودر نے 1973 ء میں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا  وہ بری طرح ناکام ہوئے اور انہیں صرف 73 ووٹ ملے، جو کہ اس مدت میں  اخوان کی مقبولیت کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔  
اخوان المسلمین بحرین کے  بانی شیخ عبدالرحمن الجودر نے 1973 ء میں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا  وہ بری طرح ناکام ہوئے اور انہیں صرف 73 ووٹ ملے، جو کہ اس مدت میں  اخوان کی مقبولیت کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔  
سطر 46: سطر 46:
یہاں سے اخوان المسلمین کے سیاسی کام کا آغاز ہوا اور اخوان المسلمین کی سوچ اور فکر کو لے کر المنبر جماعت  کے نام سے ایک سیاسی بازو قائم کیا گیا جس نے 2002 ءکے انتخابات میں  بحرین کی پارلیمنٹ میں 7 پارلیمانی نشستیں حاصل کرنے میں  کامیاب هوئی ۔ ، جو 40نشستوں میں سے 8 نشستیں حاصل کرنے کے لئے  مقابلہ کر رہی تھی ۔
یہاں سے اخوان المسلمین کے سیاسی کام کا آغاز ہوا اور اخوان المسلمین کی سوچ اور فکر کو لے کر المنبر جماعت  کے نام سے ایک سیاسی بازو قائم کیا گیا جس نے 2002 ءکے انتخابات میں  بحرین کی پارلیمنٹ میں 7 پارلیمانی نشستیں حاصل کرنے میں  کامیاب هوئی ۔ ، جو 40نشستوں میں سے 8 نشستیں حاصل کرنے کے لئے  مقابلہ کر رہی تھی ۔
بحرین میں (14 فروری 2011) کو ہونے والی سیاسی تحریک کے  دوران ، اخوان المسلمین کی تحریک،  حکومت  کے ساتھ ضم ہوگئی اور  احتجاجی تحریک کی مخالفت کی اور خود کو سرکاری رائے کے ساتھ جوڑ دیا، جس کو "قومی اتحاد ریلی" کے نام سے جانا جاتا ہے۔  
بحرین میں (14 فروری 2011) کو ہونے والی سیاسی تحریک کے  دوران ، اخوان المسلمین کی تحریک،  حکومت  کے ساتھ ضم ہوگئی اور  احتجاجی تحریک کی مخالفت کی اور خود کو سرکاری رائے کے ساتھ جوڑ دیا، جس کو "قومی اتحاد ریلی" کے نام سے جانا جاتا ہے۔  
<ref>[https://www.islamist-movements.com/2881الإخوان المسلمون في البحرين.. الريادة في الخليج.. التوافق مع السلطة] (بحرین میں اخوان المسلمین... خلیج میں قیادت... حکومت کے ساتھ اتحاد )- www.islamist-movements.com (زبان عربی)- تاریخ درج شده: 25/جون/2014ء تاریخ اخذ شده:  2می 2024ء</ref>
<ref>[https://www.islamist-movements.com/2881 الإخوان المسلمون في البحرين.. الريادة في الخليج.. التوافق مع السلطة] (بحرین میں اخوان المسلمین... خلیج میں قیادت... حکومت کے ساتھ اتحاد )- www.islamist-movements.com (زبان عربی)- تاریخ درج شده: 25/جون/2014ء تاریخ اخذ شده:  4/جولائی/ 2024ء</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
182

ترامیم