"اسرائیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ایک ہی صارف کا 2 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 117: سطر 117:
انہوں نے مزید کہا: کہ پچھلے 100 سالوں کے دوران، صیہونیت نے سیاسی حربوں کو کو استعمال کرکے طاقت حاصل کی اور وہ خود کو یہودیوں کے نمائندے کے طور پر دنیا میں متعارف کروانا چاہتی ہے، جب کہ صیہونیت کی پہلی مخالفت یہودیوں کی طرف سے ہوئی ہے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398725/  صیہونیت کی سب سے پہلے مخالفت یہودیوں نے ہی کی]- ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از:8 مئی 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 مئی 2024ء۔</ref>۔
انہوں نے مزید کہا: کہ پچھلے 100 سالوں کے دوران، صیہونیت نے سیاسی حربوں کو کو استعمال کرکے طاقت حاصل کی اور وہ خود کو یہودیوں کے نمائندے کے طور پر دنیا میں متعارف کروانا چاہتی ہے، جب کہ صیہونیت کی پہلی مخالفت یہودیوں کی طرف سے ہوئی ہے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398725/  صیہونیت کی سب سے پہلے مخالفت یہودیوں نے ہی کی]- ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از:8 مئی 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 مئی 2024ء۔</ref>۔


== غزہ میں جنگ بندی کی جائے، اسرائیل کی نابودی کے مناظر دیکھ رہے ہیں ==
[[غزہ]] میں جنگ بندی کی جائے، [[اسرائیل]] کی نابودی کے مناظر دیکھ رہے ہیں، سابق صہیونی وزیراعظم
سابق صہیونی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ شمالی سرحدوں پر لبنانی مزاحمتی تنظیم کے حملوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی رہنما شمالی سرحدوں کی صورتحال کے بارے میں تشویش کا شکار ہیں۔
ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ [[لبنان]] سے [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] شمالی فلسطین میں صہیونی تنصیبات پر حملوں میں مزید تیزی لاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ ختم ہونا چاہئے۔ ہم ڈرامائی طور پر اسرائیل کی نابودی کے مناظر دیکھ رہے ہیں۔ رفح پر حملوں کا کوئی فائدہ نہیں جبکہ اس کے عوض ہم سنگین قیمت ادا کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ میں صہیونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں لبنان سے حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع صہیونی تنصیبات کو حملوں میں تیزی لائی ہے۔
حزب اللہ نے صہیونی فوجی تنصیبات پر جدید ترین میزائل، راکٹ اور ڈرون طیاروں سے حملے کئے ہیں <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924534/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%B8%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%DA%A9%DA%BE-%D8%B1%DB%81%DB%92 غزہ میں جنگ بندی کی جائے، اسرائیل کی نابودی کے مناظر دیکھ رہے ہیں، سابق صہیونی وزیراعظم]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 7 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔</ref>۔
==
بچوں کے قاتلوں کی فہرست میں شامل ہونے پر اسرائیل اقوام متحدہ پر برہم ==
اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یہ حکومت بچوں کے قاتلوں کی فہرست میں شامل ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے خلاف انتقامی اقدامات کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حوزہ  نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسرائیلی حکومت کے سفیر '''گیلاد اردان''' نے جمعہ کی شب اقوام متحدہ کی طرف سے اسرائیل کو بچوں کے قاتلوں کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی (UNRWA) کو ایک دہشت گرد تنظیم کہا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے گزشتہ رات اسرائیلی حکومت کو بچوں کے قاتلوں کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
اس فہرست میں، جسے میڈیا میں شرمناک فہرست کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ جماعتیں شامل ہیں جو جنگی علاقوں میں بچوں کو نقصان پہنچاتی ہیں،انہیں مارتی ہیں یا ان کا استعمال کرتی ہیں یا جنسی زیادتی کا شکار بناتی ہیں۔
الجزيرہ کی رپورٹ کے مطابق آج (ہفتہ) اسرائیلی حکومت کے کان ٹی وی چینل نے کل رات اطلاع دی کہ تل ابیب اقوام متحدہ کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی حکومت کے نمائندے نے تجویز دی ہے کہ تل ابیب اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور ایجنسیوں کے سربراہوں کو ویزے جاری نہ کرے اور مغربی کنارے میں ان کی سرگرمیوں کو روکے۔
واضح رہے کہ [[غزہ]] حکومت نے حال ہی میں ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ چند مہینوں میں15 ہزار 438 بچوں کو شہید اور ہزاروں بچوں کو زخمی کیا۔
اس بیان کے مطابق اسرائیلی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں غزہ میں 17 ہزار سے زائد فلسطینی بچے اپنے والد، ماں یا والدین سے محروم ہو چکے ہیں اور تقریباً 3500 بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/399612/%D8%A8%DA%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%A7%D8%AA%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%DB%81%D8%B1%D8%B3%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81 بچوں کے قاتلوں کی فہرست میں شامل ہونے پر اسرائیل اقوام متحدہ پر برہم]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 8 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
confirmed
2,777

ترامیم