3,914
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
'''علی عبد الرزاق''' جن کا پورا نام علی حسن احمد عبد الرزاق اور اسلام اور اصول حکمرانی نامی کتاب کے مصنف ہیں۔ آپ منیا صوبے کے گاؤں ابو جرج میں ایک امیر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے گاؤں میں [[قرآن]] حفظ کیا، اس کے بعد الازہر چلے گئے، جہاں سے انہوں نے بین الاقوامی ڈگری حاصل کی۔ پھر آپ آکسفورڈ یونیورسٹی گئے۔ واپسی پر انہیں شرعی جج مقرر کر دیا گیا۔ | '''علی عبد الرزاق''' جن کا پورا نام علی حسن احمد عبد الرزاق اور اسلام اور اصول حکمرانی نامی کتاب کے مصنف ہیں۔ آپ منیا صوبے کے گاؤں ابو جرج میں ایک امیر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے گاؤں میں [[قرآن]] حفظ کیا، اس کے بعد الازہر چلے گئے، جہاں سے انہوں نے بین الاقوامی ڈگری حاصل کی۔ پھر آپ آکسفورڈ یونیورسٹی گئے۔ واپسی پر انہیں شرعی جج مقرر کر دیا گیا۔ | ||
== سوانح عمری == | == سوانح عمری == | ||
شیخ علی عبد الرازق 1888ء میں مصر میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد حسن عبد الرزاق امہ پارٹی سے تعلق رکھتے تھے اور مجلس قانون ساز کے رکن بھی تھے اور مفتی محمد عبدہ، کے ہم عصروں میں سے تھے۔ | شیخ علی عبد الرازق 1888ء میں مصر میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد حسن عبد الرزاق امہ پارٹی سے تعلق رکھتے تھے اور مجلس قانون ساز کے رکن بھی تھے اور مفتی محمد عبدہ، کے ہم عصروں میں سے تھے۔ | ||
== تعلیم == | == تعلیم == | ||
شیخ علی دس سال کی عمر میں جامعہ ازہر میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجے گئے اور خوش قسمتی سے انہیں مفتی محمد عبدہ جیسا قابل استاد میسر آیا۔ شیخ علی نے کچھ عرصہ قدیم مصری یونیورٹی میں بھی (جو اب ختم ہو چکی ہے اور جس کی جگہ امریکن یونیورسٹی لے چکی ہے) تعلیم حاصل کی اور یورپ کے مشہور مستشرقین مثلا پروفیسر نالینو وغیرہ سے استفادہ کیا۔ جامعہ ازہر سے انہیں پہلی سند 1911ء میں 22 سال کی عمر میں ملی اور وہیں آپ نے علم بیان پر لیکچروں کا سلسلہ شروع کیا۔ اسی دوران میں آپ نے اس موضوع پر ایک کتاب '''امالی عبد الرزاق فی علم البیان و تاریخہ'''تحریر کی۔ | شیخ علی دس سال کی عمر میں جامعہ ازہر میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیجے گئے اور خوش قسمتی سے انہیں مفتی محمد عبدہ جیسا قابل استاد میسر آیا۔ شیخ علی نے کچھ عرصہ قدیم مصری یونیورٹی میں بھی (جو اب ختم ہو چکی ہے اور جس کی جگہ امریکن یونیورسٹی لے چکی ہے) تعلیم حاصل کی اور یورپ کے مشہور مستشرقین مثلا پروفیسر نالینو وغیرہ سے استفادہ کیا۔ جامعہ ازہر سے انہیں پہلی سند 1911ء میں 22 سال کی عمر میں ملی اور وہیں آپ نے علم بیان پر لیکچروں کا سلسلہ شروع کیا۔ اسی دوران میں آپ نے اس موضوع پر ایک کتاب '''امالی عبد الرزاق فی علم البیان و تاریخہ'''تحریر کی۔ |