"القدس بریگیڈز" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''القدس بریگیڈز''' یا سرایا القدس (عربی) اسلامی جہاد کی عسکری شاخ ہے۔ القدس بریگیڈز کو 1981ء میں فتحی شغاغی اور عبدالعزیز عودہ نے غزہ میں بنیاد رکھی اور مغربی کنارے، دریائے اردن اور غزہ کی پٹی میں، خاص طور پر جنین شہر میں انتہائی متحرک...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''القدس بریگیڈز''' یا سرایا القدس (عربی) اسلامی جہاد کی عسکری شاخ ہے۔ القدس بریگیڈز کو 1981ء میں فتحی شغاغی اور عبدالعزیز عودہ نے [[غزہ]] میں بنیاد رکھی اور مغربی کنارے، دریائے اردن اور [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] میں، خاص طور پر جنین شہر میں انتہائی متحرک تھی۔ اسرائیلی فوج نے القدس بریگیڈز کے خلاف بہت سے آپریشن کیے ہیں اور اس گروہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تک کہ 2004 تک، کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ القدس بریگیڈز کو یا تو تباہ کر دیا گیا ہے یا اس حد تک کمزور ہو گیا ہے کہ یہ اب کام کرنے اور چلانے کے قابل نہیں رہی۔ لیکن 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی میں قدس بریگیڈز نے دکھایا کہ وہ اب بھی زندہ ہیں اور نہ صرف تباہ نہیں ہوئے بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں اور صیہونی افواج کے خلاف لڑتے رہتے ہیں۔ | '''القدس بریگیڈز''' یا سرایا القدس (عربی) اسلامی جہاد کی عسکری شاخ ہے۔ القدس بریگیڈز کو 1981ء میں فتحی شغاغی اور عبدالعزیز عودہ نے [[غزہ]] میں بنیاد رکھی اور مغربی کنارے، دریائے اردن اور [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] میں، خاص طور پر جنین شہر میں انتہائی متحرک تھی۔ اسرائیلی فوج نے القدس بریگیڈز کے خلاف بہت سے آپریشن کیے ہیں اور اس گروہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تک کہ 2004 تک، کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ القدس بریگیڈز کو یا تو تباہ کر دیا گیا ہے یا اس حد تک کمزور ہو گیا ہے کہ یہ اب کام کرنے اور چلانے کے قابل نہیں رہی۔ لیکن 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی میں قدس بریگیڈز نے دکھایا کہ وہ اب بھی زندہ ہیں اور نہ صرف تباہ نہیں ہوئے بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں اور صیہونی افواج کے خلاف لڑتے رہتے ہیں۔ | ||
القدس بریگیڈز کا مقصد | القدس بریگیڈز کا مقصد [[فلسطین]] میں اسلامی مقدسات اور [[مسلمان]] فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خلاف جہاد <ref>[https://ur.irna.ir/news/85249996/ سرایا القدس : کامیابی تک قسام بریگیڈ کے شانہ بہ شانہ جنگ کریں گے]ur.irna.ir/news،-شائع شدہ از:17 اکتوبر 2023ء-اخذ شده به تاریخ:7 مارچ 2024ء۔</ref>۔ اور فلسطینی سرزمیں سے حکومت اسرائیل کو بے دخل کرکے اسلامی ریاست قائم کی جائے اور 1948ء سے قبل برطانوی زیر انتداب فلسطین کی اصل جغرافیائی سرحدوں کو بحال کرکے ان میں یہاں کے اصل باشندوں کے آباد کیا جائے۔ نیز یہ جماعت اسرائیلی یا فلسطینی آباد کار کے متعلق کسی قسم کی سیاسی شراکت یا مصالحتی گفتگو کی روادار بھی نہیں ہے |
نسخہ بمطابق 11:56، 7 مارچ 2024ء
القدس بریگیڈز یا سرایا القدس (عربی) اسلامی جہاد کی عسکری شاخ ہے۔ القدس بریگیڈز کو 1981ء میں فتحی شغاغی اور عبدالعزیز عودہ نے غزہ میں بنیاد رکھی اور مغربی کنارے، دریائے اردن اور غزہ کی پٹی میں، خاص طور پر جنین شہر میں انتہائی متحرک تھی۔ اسرائیلی فوج نے القدس بریگیڈز کے خلاف بہت سے آپریشن کیے ہیں اور اس گروہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ یہاں تک کہ 2004 تک، کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ القدس بریگیڈز کو یا تو تباہ کر دیا گیا ہے یا اس حد تک کمزور ہو گیا ہے کہ یہ اب کام کرنے اور چلانے کے قابل نہیں رہی۔ لیکن 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی میں قدس بریگیڈز نے دکھایا کہ وہ اب بھی زندہ ہیں اور نہ صرف تباہ نہیں ہوئے بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں اور صیہونی افواج کے خلاف لڑتے رہتے ہیں۔ القدس بریگیڈز کا مقصد فلسطین میں اسلامی مقدسات اور مسلمان فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خلاف جہاد [1]۔ اور فلسطینی سرزمیں سے حکومت اسرائیل کو بے دخل کرکے اسلامی ریاست قائم کی جائے اور 1948ء سے قبل برطانوی زیر انتداب فلسطین کی اصل جغرافیائی سرحدوں کو بحال کرکے ان میں یہاں کے اصل باشندوں کے آباد کیا جائے۔ نیز یہ جماعت اسرائیلی یا فلسطینی آباد کار کے متعلق کسی قسم کی سیاسی شراکت یا مصالحتی گفتگو کی روادار بھی نہیں ہے
- ↑ سرایا القدس : کامیابی تک قسام بریگیڈ کے شانہ بہ شانہ جنگ کریں گےur.irna.ir/news،-شائع شدہ از:17 اکتوبر 2023ء-اخذ شده به تاریخ:7 مارچ 2024ء۔