"سید رضا موسوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(2 صارفین 6 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 4: سطر 4:
| name = سید رضا موسوی
| name = سید رضا موسوی
| other names = سید رضی موسوی
| other names = سید رضی موسوی
| brith year =1963  
| brith year =1963 ء
| brith date =
| brith date =
| birth place = ایران
| birth place = ایران
| death year =2023  
| death year =2023 ء
| death date =
| death date =
| death place = سوریہ
| death place = سوریہ
سطر 71: سطر 71:


== ایرانی آرمی چیف ==
== ایرانی آرمی چیف ==
ایرانی آرمی چیف نے شہید ہونے والے جنرل موسوی کو شام میں سپاہ کے سینئر فوجی مشیر اور انسداد دہشت گردی کے اعلیٰ کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھی کے طور پر بھی بیان کیا۔
ایرانی آرمی چیف نے شہید ہونے والے جنرل موسوی کو شام میں سپاہ کے سینئر فوجی مشیر اور انسداد دہشت گردی کے اعلیٰ کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھی کے طور پر پہچنوایا۔
جنرل سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک امریکی ڈرون حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔ وہ خطے خاص طور پر عراق اور شام میں امریکہ اور اسرائیل کے بنائے ہوئے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جنگ میں  کلیدی کردار کی وجہ سے انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔
جنرل سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک امریکی ڈرون حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔ وہ خطے خاص طور پر عراق اور شام میں امریکہ اور اسرائیل کے بنائے ہوئے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جنگ میں  کلیدی کردار کی وجہ سے انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔
بریگیڈئیر شہید رضی موسوی شام میں ایران کے فوجی مشاورتی مشن میں خدمات انجام دیتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔
بریگیڈئیر شہید رضی موسوی شام میں ایران کے فوجی مشاورتی مشن میں خدمات انجام دیتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔
یہ مشن 2014 میں شام کی مدد کے لیے سب سے پہلے پہنچا جب عرب ملک نے خود کو  دہشت گرد تنظیم داعش کی گرفت میں پایا۔
یہ مشن 2014 میں شام کی مدد کے لیے سب سے پہلے پہنچا جب عرب ملک نے خود کو  دہشت گرد تنظیم داعش کی گرفت میں پایا۔
جنرل سلیمانی کی قیادت میں اس مشن نے شام میں دہشت گردی کے خاتمے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہوئے بالآخر 2017 کے میں داعش کا صفایا کیا۔
جنرل سلیمانی کی قیادت میں اس مشن نے شام میں دہشت گردی کے خاتمے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہوئے بالآخر 2017 میں داعش کا صفایا کیا۔
ایران کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو شام میں ایرانی مشیر جنرل سید رضی موسوی کے قتل کی قیمت چکانی پڑے گی۔
ایران کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو شام میں ایرانی مشیر جنرل سید رضی موسوی کے قتل کی قیمت چکانی پڑے گی۔
== مجلس وحدت مسلمین پاکستان ==
== مجلس وحدت مسلمین پاکستان ==
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے دمشق میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مشیر میجر جنرل سید رضی موسوی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کا فضائی حملہ [[شام]] کی داخلی خود مختاری پر حملہ ہے، جس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے دمشق میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مشیر میجر جنرل سید رضی موسوی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کا فضائی حملہ [[شام]] کی داخلی خود مختاری پر حملہ ہے، جس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے جنرل سید رضی موسوی کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کے خون نے اسرائیل کی نابودی کے عمل کو سرعت بخشی ہے۔ بلاشبہ ان جرائم کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے اپنے ایک پیغام میں جنرل سید رضی موسوی کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
مِنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَی نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ یَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِیلًا۔
غاصب صیہونی حکومت کے بزدلانہ حملے میں سپاہ اسلام کے قابل فخر کمانڈر، شہید قدس جنرل قاسم سلیمانی کے دیرینہ دوست اور ساتھی شہید سید رضی موسوی کی شہادت نے صیہونی رجیم کی ایک بار پھر شام کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو برملا کر کے تباہی کے دہانے پر کھڑی اس دہشت گرد رجیم کے چہرے سے نقاب نوچ لیا ہے۔


بریگیڈیئر جنرل موسوی شام کی قانونی حکومت کی سرکاری دعوت پر فوجی مشیر کے طور پر اس ملک میں موجود تھے اور دہشت گردی سے نمٹنے کا طویل تجربہ رکھتے تھے۔
شہید جنرل موسوی شہید قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، انہیں گھر پر میزائل حملے میں شہید کیا گیا ہے، وہ ایرانی سفارتخانے میں بحیثیت سفارتکار اور سیکنڈ کونسلر کام کرتے تھے، ان کے پاس سفارتی پاسپورٹ تھا، ان پر حملہ 1961ء اور 1973ء کے بین الاقوامی کنونشن کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔


صیہونی حکومت تمام تر دعوؤں کے باوجود طوفان الاقصی آپریشن کے بعد تقریباً تین ماہ کے دوران [[غزہ]] کے رہائشی مراکز اور ہسپتالوں پر وحشیانہ حملے کے علاوہ کوئی ٹھوس فوجی کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔ اب وہ کوشش کر رہی ہے کہ اس خود ساختہ دلدل سے نکلنے اور عالمی رائے عامہ کی توجہ اپنے جرائم سے ہٹانے کے لئے تنازعات کا دائرہ خطے تک پھیلائے تاکہ اپنے اتحادیوں کو اس معرکے میں پھنسا کر اپنی نابودی کا علاج کر سکے۔
انہوں نے کہا عالمی مجرم اسرائیل عالمی قوانین کی کھلم کھلا دھچیاں اڑا رہا ہے، غاصب اسرائیلی حکومت کی ان مجرمانہ کارروائیوں سے صاف ظاہر ہے کہ صہیونی ریاست شدید بوکھلاہٹ اور خوف کا شکار ہو کر اس طرح کے جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، صہیونی حکومت نے شہید موسوی پر حملہ کر کے جنایت کا ارتکاب کیا ہے۔ یہ حملہ شام کی خودمختاری کی بھی مکمل خلاف ورزی ہے کیونکہ سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنا میزبان ملک کی ذمہ داری ہے، شہید جنرل موسوی شام میں فوجی مشیر کی ذمہ داری بھی انجام دیتے تھے۔ وہ شام میں سپاہ پاسداران انقلاب کے پرانے مشیروں اور شہید جنرل سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے <ref>صہیونی حکومت کو شہید جنرل موسوی پر حملے کی قیمت ادا کرنا پڑے گا، صدر رئیسی [https://ur.mehrnews.com/news/1920842/%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%88%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D9%8 mehrnews.com]</ref>۔
 
== زینب سلیمانی ==شہید قاسم سلیمانی کے دیرینہ ساتھی اور مدافع حرم جنرل سید رضی موسوی کی تشییع جنازہ آج صبح تہران کے [[حسین بن علی|امام حسین]] اسکوائر شروع ہوئی۔مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق، شہید قاسم سلیمانی کے دیرینہ ساتھی اور مدافع حرم جنرل سید رضی موسوی کی تشییع جنازہ آج صبح تہران کے امام حسین اسکوائر شروع ہوئی۔شہید کا جسد خاکی [[شام]] اور عراق کے مقدس مقامات کے طواف کے بعد ایران میں داخل ہوا جہاں ہزاروں سوگواروں نے اشکوں اور آہوں سے استقبال کیا اور آج صبح [[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم انقلاب سید علی خامنہ ای]] نے نماز جنازہ پڑھی۔ شہید کی تشییع جنازہ کا آغاز تہران کے امام حسین (ع) اسکوائر میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی سے ہوا۔تہران، شہید جنرل موسوی کی تشییع جنازہ/ شہید رضی نے شہادت کا راز شہید قاسم سلیمانی سے پایااس اجتماع سے سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف اور شہید قاسم سلیمانی کی صاحبزادی زینب سلیمانی نے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید موسوی نے جنرل قاسم سلیمانی سے شہادت کا یہ راز پایا تھا کہ شہید ہونے کے لئے شرط ہے کہ انسان شہادت پسندانہ زندگی گزارے۔زنیب سلیمانی نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے بزدل حکام جانتے ہیں کہ بیدار عالمی ضمیر کا یہ مشترکہ فیصلہ ہے کہ صیہونی رجیم ایک قاتل اور جارح حکومت ہے جس کے مقابلے کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔ اور اس رجیم کا کوئی بھی وحشیانہ اقدام اس تاریخی شکست کی تلافی نہیں کر سکتا۔زینب سلیمانی نے کہا: شہید موسوی حاج ​​قاسم سلیمانی کے شانہ بشانہ شام کے محاذ میں موجود رہے شہید سلیمانی انہیں ایک ہوشیار کمانڈر سمجھتے تھے۔ یہ سچ ہے کہ شہادت ہمارے لئے سرمایہ افتخار ہے لیکن دشمن کے لئے ذلت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ صہیونی رجیم کے خونخوار حکام گذشتہ تین ماہ کے دوران اپنا ذہنی توان ذہن کھو چکے ہیں اور اسکولوں اور اسپتالوں پر بمباری کر رہے ہیں۔شہید موسووی کا خون مزاحمت کی فتح کا باعث بنے گا اور خدا کے فضل سے اس غاصب رجیم کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔
شہید جنرل سید رضی موسوی کا قتل بھی اسی فریب کارانہ فریم ورک میں کیا گیا ہے لیکن جرائم پیشہ صیہونی حکام حسب سابق اسٹریٹجک غلطی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ ابھی تک حالیہ واقعات کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران سے نہیں نکل پائے ہیں تو اس شہید کے قتل کی اسٹریٹجک غلطی کے مضمرات سے کبھی چھٹکارہ حاصل نہیں کر پائیں گے۔
تشییع جنازہ کے الوداعی مراسم کے بعد شہید کا جسد خاکی امام زادہ صالح کے حرم میں تدفین کے لئے تجریش منتقل کیا گیا۔<ref>
 
تہران، شہید جنرل موسوی کی تشییع جنازہ/ شہید رضی نے شہادت کا راز شہید قاسم سلیمانی سے پایا، [https://ur.mehrnews.com/news/1920898/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%88%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%DB%8C%DB%8C%D8%B9-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%B2%DB%81-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B1 mehrnews.com]</ref>۔
حالیہ جنگی صورت حال نے اس قاتل رجیم کو اس مرحلے پر پہنچا دیا ہے کہ اس کا کوئی بھی دہشت گردانہ اور جنونی اقدام نہ صرف اس کی بنیادوں کو ہلا دے گا بلکہ اس کے خلاف محور مقاومت کا گھیراو پہلے سے زیادہ تنگ ہو جائے گا۔
 
اسلام کے اس قابل فخر سپوت کی شہادت پر [[امام مہدی علیہ السلام|امام زمان ع،]] رہبر معظم انقلاب اور شہید کے خاندان کی خدمت میں تعزیت عرض ہے اور
 
مجھے یقین ہے کہ ان شہداء کا خون غاصب اسرائیل کے زوال کا باعث بنے گا اور بلاشبہ اس رجیم کے وحشیانہ جرائم کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔
شام میں شہید جنرل موسوی پر حملے کے بعد ایرانی وزیردفاع نے ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیل کو مناسب وقت پر سخت جواب دیا جائے گا۔
 
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیردفاع بریگیڈئیر جنرل محمد رضا آشتیانی نے شام کے دارالحکومت دمشق میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلی کمانڈر بریگیڈئیر جنرل سید رضی موسوی پر اسرائیلی قاتلانہ حملے کے بعد تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ایران غاصب صہیونی حکومت کو مناسب وقت پر دندان شکن جواب دے گا۔
 
انہوں نے تاکید کی کہ صہیونی حکومت نے بزدلانہ حملہ کیا ہے جس کا مناسب اور صحیح موقع پر جواب دیا جائے گا۔
 
یاد رہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلی کمانڈر بریگیڈئیر جنرل سید رضی موسوی کو دمشق کے علاقے زینبیہ میں صہیونی حکومت نے میزائل حملہ کرکے شہید کیا تھا۔
 
شہید جنرل موسوی نے کئی سال تک شہید قاسم سلیمانی کے ساتھ شام اور عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی تھی۔
 
غاصب صہیونی حکومت کا فضائی حملہ شام کی داخلی خود مختاری پر حملہ ہے، ایم ڈبلیو ایم پاکستان
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے دمشق میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مشیر میجر جنرل سید رضی موسوی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کا فضائی حملہ شام کی داخلی خود مختاری پر حملہ ہے، جس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے، شہید جنرل موسوی شہید قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، انہیں گھر پر میزائل حملے میں شہید کیا گیا ہے، وہ ایرانی سفارتخانے میں بحیثیت سفارتکار اور سیکنڈ کونسلر کام کرتے تھے، ان کے پاس سفارتی پاسپورٹ تھا، ان پر حملہ 1961ء اور 1973ء کے بین الاقوامی کنونشن کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
 
انہوں نے کہا عالمی مجرم اسرائیل عالمی قوانین کی کھلم کھلا دھچیاں اڑا رہا ہے، غاصب اسرائیلی رجیم کی ان مجرمانہ کارروائیوں سے صاف ظاہر ہے کہ صہیونی ریاست شدید بوکھلاہٹ اور خوف کا شکار ہو کر اس طرح کے جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، صہیونی حکومت نے شہید موسوی پر حملہ کر کے جنایت کا ارتکاب کیا ہے۔ یہ حملہ شام کی خودمختاری کی بھی مکمل خلاف ورزی ہے کیونکہ سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنا میزبان ملک کی ذمہ داری ہے، شہید جنرل موسوی شام میں فوجی مشیر کی ذمہ داری بھی انجام دیتے تھے۔ وہ شام میں سپاہ پاسداران انقلاب کے پرانے مشیروں اور شہید جنرل سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے <ref>صہیونی حکومت کو شہید جنرل موسوی پر حملے کی قیمت ادا کرنا پڑے گا، صدر رئیسی [https://ur.mehrnews.com/news/1920842/%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%88%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D9%8 mehrnews.com]</ref>۔
== زینب سلیمانی ==
شہید قاسم سلیمانی کے دیرینہ ساتھی اور مدافع حرم جنرل سید رضی موسوی کی تشییع جنازہ آج صبح تہران کے [[حسین بن علی|امام حسین]] اسکوائر شروع ہوئی۔
مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق، شہید قاسم سلیمانی کے دیرینہ ساتھی اور مدافع حرم جنرل سید رضی موسوی کی تشییع جنازہ آج صبح تہران کے امام حسین اسکوائر شروع ہوئی۔
مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق، شہید قاسم سلیمانی کے دیرینہ ساتھی اور مدافع حرم جنرل سید رضی موسوی کی تشییع جنازہ آج صبح تہران کے امام حسین اسکوائر شروع ہوئی۔
شہید کا جسد خاکی [[شام]] اور عراق کے مقدس مقامات کے طواف کے بعد ایران میں داخل ہوا جہاں ہزاروں سوگواروں نے اشکوں اور آہوں سے استقبال کیا اور آج صبح [[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم انقلاب سید علی خامنہ ای]] نے نماز جنازہ پڑھی۔ شہید کی تشییع جنازہ کا آغاز تہران کے امام حسین (ع) اسکوائر میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی سے ہوا۔
شہید کا جسد خاکی [[شام]] اور عراق کے مقدس مقامات کے طواف کے بعد ایران میں داخل ہوا جہاں ہزاروں سوگواروں نے اشکوں اور آہوں سے استقبال کیا اور آج صبح [[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم انقلاب سید علی خامنہ ای]] نے نماز جنازہ پڑھی۔ شہید کی تشییع جنازہ کا آغاز تہران کے امام حسین (ع) اسکوائر میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی سے ہوا۔
سطر 117: سطر 92:
اس اجتماع سے سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف اور شہید قاسم سلیمانی کی صاحبزادی زینب سلیمانی نے خطاب کیا۔
اس اجتماع سے سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف اور شہید قاسم سلیمانی کی صاحبزادی زینب سلیمانی نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید موسوی نے جنرل قاسم سلیمانی سے شہادت کا یہ راز پایا تھا کہ شہید ہونے کے لئے شرط ہے کہ انسان شہادت پسندانہ زندگی گزارے۔
انہوں نے کہا کہ شہید موسوی نے جنرل قاسم سلیمانی سے شہادت کا یہ راز پایا تھا کہ شہید ہونے کے لئے شرط ہے کہ انسان شہادت پسندانہ زندگی گزارے۔
زنیب سلیمانی نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے بزدل حکام جانتے ہیں کہ بیدار عالمی ضمیر کا یہ مشترکہ فیصلہ ہے کہ صیہونی رجیم ایک قاتل اور جارح حکومت ہے جس کے مقابلے کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔ اور اس رجیم کا کوئی بھی وحشیانہ اقدام اس تاریخی شکست کی تلافی نہیں کر سکتا۔
زنیب سلیمانی نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے بزدل حکام جانتے ہیں کہ بیدار عالمی ضمیر کا یہ مشترکہ فیصلہ ہے کہ صیہون[[سید علی خامنہ ای|ی]]<nowiki/>ی[[سید علی خامنہ ای|ست ا]]<nowiki/>م ایک قاتل اور جارح حکومت ہے جس کے مقابلے کا واحد راستہ مزاحمت ہے۔ اور [[سید علی خامنہ ای|ریاست]]<nowiki/>جیم کا کوئی بھی وحشیانہ اقدام اس تاریخی شکست کی تلافی نہیں کر سکتا۔
زینب سلیمانی نے کہا: شہید موسوی حاج ​​قاسم سلیمانی کے شانہ بشانہ شام کے محاذ میں موجود رہے شہید سلیمانی انہیں ایک ہوشیار کمانڈر سمجھتے تھے۔ یہ سچ ہے کہ شہادت ہمارے لئے سرمایہ افتخار ہے لیکن دشمن کے لئے ذلت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ صہیونی رجیم کے خونخوار حکام گذشتہ تین ماہ کے دوران اپنا ذہنی توان ذہن کھو چکے ہیں اور اسکولوں اور اسپتالوں پر بمباری کر رہے ہیں۔
زینب سلیمانی نے کہا: شہید موسوی حاج ​​قاسم سلیمانی کے شانہ بشانہ شام کے محاذ میں موجود رہے شہید سلیمانی انہیں ایک ہوشیار کمانڈر سمجھتے تھے۔ یہ سچ ہے کہ شہادت ہمارے لئے سرمایہ افتخار ہے لیکن دشمن کے لئے ذلت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ صہیو[[سید علی خامنہ ای|حکومت]] یم کے خونخوار حکا[[سید علی خامنہ ای|ز]] گذشتہ تین ماہ کے دوران اپنا ذہنی توذہن کھو چکے ہیں اور اسکولوں اور اسپتالوں پر بمباری کر رہے ہیں۔
شہید موسووی کا خون مزاحمت کی فتح کا باعث بنے گا اور خدا کے فضل سے اس غاصب رجیم کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔
شہید موسووی کا خون مزاحمت کی فتح کا باعث بنے گا اور خدا کے فضل سے اس غا[[سید علی خامنہ ای|حکومت]]<nowiki/>جیم کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔
تشییع جنازہ کے الوداعی مراسم کے بعد شہید کا جسد خاکی امام زادہ صالح کے حرم میں تدفین کے لئے تجریش منتقل کیا گیا۔<ref>
تشییع جنازہ کے الودا[[سید علی خامنہ ای|رسومات]]<nowiki/>اسم کے بعد شہید کا جسد خاکی امام زادہ صالح کے حرم میں تدفین کے لئے تجریش منتقل کیا گیا۔<ref>
تہران، شہید جنرل موسوی کی تشییع جنازہ/ شہید رضی نے شہادت کا راز شہید قاسم سلیمانی سے پایا، [https://ur.mehrnews.com/news/1920898/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%88%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%DB%8C%DB%8C%D8%B9-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%B2%DB%81-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B1 mehrnews.com]</ref>۔
تہران، شہید جنرل موسوی کی تشییع جنازہ/ شہید رضی نے شہادت کا راز شہید قاسم سلیمانی سے پایا، [https://ur.mehrnews.com/news/1920898/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%88%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%DB%8C%DB%8C%D8%B9-%D8%AC%D9%86%D8%A7%D8%B2%DB%81-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B1 mehrnews.com]</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:ایران]]