سید شہنشاہ حسین نقوی

سید شہنشاہ حسین نقویکراچی سے تعلق رکھنے والے مسلمان عالم اور شیعہ علماء کونسل کے بڑے رکن ہیں آپ مسجد و امام بارگاہ باب العلم نارتھ ناظم آباد، کراچی کے خطیب بھی ہیں۔

تعلیم

آپ اسلامیات میں ایم اے ہیں اور انھوں نے ایران کے شہر قم کی حوزہ علمیہ قم سے تعلیم مکمل کی۔

مجالس

پاکستان

سید شہنشاہ نقوی ہر سال پاکستان میں کئی مجالس میں خطبہ دیتے ہیں۔ محرم کے پہلے دس دنوں کے دوران کراچی کی مختلف مجالس میں خطبہ دیتے ہیں، عموماً نشتر پارک، مسجد و امام بارگاہ باب العلم، عزا خانہ زہرا، علی متقی ہاؤس میں۔

بیرون ملک

انھوں نے مختلف ممالک امریکا، ایران اور یو کے وغیرہ کی مجالس میں بھی خطبے دیے ہیں۔

اتحاد بین المسلمین

پاکستانی معروف عالم دین نے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے لہٰذا ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ امام خمینی نے سخت اور کٹھن حالات میں تبلیغ دین کے فرائض انجام دیئے۔

اس کے ساتھ ساتھ باطل نظام اور نظریہ کے خلاف ڈٹ جانے کی بات کی، آپ نے سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا اور پیغام دیا کہ اسلام ہی وہ سچا دین ہے جس میں انسانیت کی فلاح، بہبود اور نجات و مغفرت کا راز پوشیدہ ہے، ہم اسلام کے پیروکاران ہیں اور محمد مصطفی (ص) کی سیرت پر عمل کرتے ہیں۔

سید نے کہا کہ ہمیں اپنا دین عزیز ہے جبکہ امریکہ و اسرائیل نہیں چاہتے کہ اسلام کا پیغام آگے بڑھے، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے لہٰذا ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا اور کوشش کرنا ہوگی کہ اسلام دشمن قوتوں کی راہ میں رکاوٹ بنا جائے، اس سلسلے میں آج ضرورت اس بات کی ہے کہ سب سے پہلے ہم یکجا ہوں اور دین کے پیغام کو عام کریں [1]۔

عمران خان سے ملاقات

سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے معروف عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی سے ملاقات میں کہاکہ اہلِ علم خانقاہوں اور دانش کدوں سے نکل کر میدانِ عمل میں قوم کی رہنمائی کریں۔ زمان پارک لاہور میں عمران خان نے شہنشاہ نقوی سے ملاقات کی اور کہا کہ اہلِ علم سماج میں اقدار کے فروغ اور تحفظ کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہلِ پاکستان ایک بے مثال تہذیبی اور دینی ورثے کے امین ہیں، ہمارے پاس کتاب اور سنت کی صورت میں ہدایت کا ابدی سامان موجود ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ دینِ مبین سماج، سیاست، معاشرت سے معیشت تک ہمیں بھرپور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

سید نقوی نے کہا سیرتِ رسول سے دنیوی و اُخروی نجات کے اسباب پیدا کرنا بطور ملت ہمارے ذمے ہے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اسلام بندۂ مومن کو بندگی اور اقدار کے دائرے میں آزادئ فکر و عمل کی بنیاد مہیا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ زوال کے اس دور میں سیرتِ رسول سے عروج کی راہ کشید کرنا امت کی ذمہ داری ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قرب و نصرت الہٰی سے پاکستان کو ریاستِ مدینہ کے خطوط پر استوار کرنے کی محنت جاری رکھیں گے[2]۔

امام علیؑ اور اولادِ علیؑ کی محبت اخروی زندگی کے لئے ذخیرہ

شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امامت ادارہ ہدایت و رہنمائی ہے، جو اقدام امام حسین علیہ السلام نے اٹھایا اگر رسول اکرم سن ہجری میں ہوتے تو آپ بھی یہی اقدام اٹھاتے کیونکہ امام حسینؑ رسول اکرم (ص) کے تربیت یافتہ تھے۔

پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی ساتویں مجلس عزا سے شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امامت ادارہ ہدایت و رہنمائی ہے، جو اقدام امام حسین علیہ السلام نے اٹھایا اگر رسول اکرم سن ہجری میں ہوتے تو آپ بھی یہی اقدام اٹھاتے کیونکہ امام حسینؑ رسول اکرم (ص) کے تربیت یافتہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایام عزا تاریخ یاد دلانے کے ایام ہیں ہمارا عقیدہ ہے کہ تمام تر کمالات کا مجموعہ رسول اکرمؐ ہیں اور امام علی ؑ سے امام زمان تک تمام آئمہ اہلبیت رسول اکرم(ص) کی تعلیمات کی تصویر ہیں اور حضورِ سرور کائناتؐ کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہیں۔ ہم عزا حسین کے نوکر ہیں اور نوکروں کو اپنی اوقات میں رہنا چاہیے۔ مالک کے مہمانوں کا خیال کرنا چاہیے کیونکہ یہ مجالس و عزاداری انسان سازی کے کارخانے ہیں اور یہی مشیت الہی ہے اور آل محمدؐکے کمالات میں ایک کمال ہے کہ یہ گھرانہ انسان ساز گھرانہ ہے [3]۔

سُنی ہمارے بھائی،ہماری جان اور ہمارا دل ہیں

شہنشاہ نقوی نے کہا کہ حسین ابن علیؑ وہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں نذرکر دیا اور اس طرح سید الشہداءؑ دین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے یہ ایام عزا،ایام صبر، اُنھی کی یادو کے ایام ہیں زمین سے عرش تک غم حسینؑ کا موسم چھا چکا ہے۔

پاکستان کے معروف خطیب سید شہنشاہ حسین نقوی نے عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے معارف قرآن و اہل بیتؑ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ قرآن میں عقیدہ توحید، عقیدہ نبوت اور عقیدہ امامت پر بہت سی آیات ہیں جو نبی نوع انسان کی مسلسل رہنمائی کر رہی ہیں تشنگاہ علم و عمل استعفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسین ابن علیؑ وہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میں نذرکر دیا اور اس طرح سید الشہداءؑ دین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے یہ ایام عزا،ایام صبر، اُنھی کی یادوکے ایام ہیں زمین سے عرش تک غم حسین کا موسم چھا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ اس مرکزی منبر حسینیؑ سے ہمیشہ اتحاد و اتفاق امت کی بات ہی سنیں گے جو کہ اس طالب علم کا دائمی پیغام اور موجودہ دور کی اہم ترین ضرورت بھی ہے سُنی ہمارے بھائی ہیں ہماری جان ہیں ہمارا دل ہیں ہم اس ملک میں ایک ساتھ رہتے ہیں ایک ساتھ رہیں گے سب عزاداری امام مظلوم میں اپنے اپنے انداز میں شریک ہیں۔ شیعہ گھٹے ہوئے دماغ کا نہیں ہوتا وسیع الزہن،وسیع قلب،وسیع نظر،وسیع علم ہوتا ہے اور الحمد اللہ یہی کیفیت ہمارے برادران اہل سنت کے یہاں بھی ہے وہ بھی سمجھدار،بردبار،معاملہ فہم اور زہین وزکی مذاج رکھتے ہیں [4]۔

  1. سامراجی قوتوں کی سازشوں سے مسلم دنیا کو آگاہ کیا، علامہ شہنشاہ نقوی- ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 31 مئی 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2024ء-
  2. علامہ شہنشاہ نقوی کی عمران خان سے ملاقات- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 27 فروری 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2024ء-
  3. امام علیؑ اور اولادِ علیؑ کی محبت اخروی زندگی کے لئے ذخیرہ ہے، علامہ شہنشاہ نقوی -ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 7 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 جون 2024ء۔
  4. سُنی ہمارے بھائی،ہماری جان اور ہمارا دل ہیں، علامہ شہنشاہ نقوی-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 2 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 جون 2024ء۔