Jump to content

"قاضی حسین احمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
| website =  
| website =  
}}
}}
'''قاضی حسین احمد صاحب''' [[پاکستان]] کے ایک عالم اور ممتاز سیاست دان ہیں۔ وہ 1989 سے 2009 تک [[جماعت اسلامی پاکستان]] کے تیسرے رہنما تھے۔ انہوں نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں جماعت اسلامی کے لیے بہت زیادہ سیاسی ترقی ہوئی <ref>ا[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%82%D8%A7%D8%B6%DB%8C_%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86_%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF ردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]۔</ref>  
'''قاضی حسین احمد صاحب''' [[پاکستان]] کے ایک عالم اور ممتاز سیاست دان تھے۔  آپ 1989 سے 2009 تک [[جماعت اسلامی پاکستان]] کے تیسرے رہنما تھے۔ انہوں نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] کے لیے بہت زیادہ سیاسی ترقی ہوئی <ref>ا[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%82%D8%A7%D8%B6%DB%8C_%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86_%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]۔</ref>  


== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
'''قاضی حسین احمد''' 1938 میں پشاور کے قریب نوشہرہ شہر میں زیارت ضلع کے کاکا صاحب گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، قاضی محمد عبدالرب، برصغیر پاک و ہند کے ممتاز علماء اور سیاست دانوں میں سے ایک تھے، جنہیں سابق سرحدی ریاست، اب خیبر پختونخواہ میں مسلمانوں کے نمائندے کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔<br>
'''قاضی حسین احمد''' 1938 میں پیشاور کے قریب نوشہرہ شہر میں زیارت ضلع کے کاکا صاحب گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، قاضی محمد عبدالرب، برصغیر پاک و ہند کے ممتاز علماء اور سیاست دانوں میں سے ایک تھے، جنہیں سابق سرحدی ریاست، اب خیبر پختونخواہ میں مسلمانوں کے نمائندے کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔<br>
اس کے دس بھائی بہن تھے اور وہ خاندان کا سب سے چھوٹا بچہ تھا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم گھر پر اپنے والد کے ساتھ گزاری اور پھر پشاور یونیورسٹی آف اسلامک سائنسز میں اپنی تعلیم جاری رکھی اور بہترین نمبروں کے ساتھ گریجویشن کیا۔<br>
اس کے دس بھائی بہن تھے اور وہ خاندان کا سب سے چھوٹا بچہ تھا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم گھر پر اپنے والد کے ساتھ گزاری اور پھر پشاور یونیورسٹی آف اسلامک سائنسز میں اپنی تعلیم جاری رکھی اور بہترین نمبروں کے ساتھ گریجویشن کیا۔<br>
اسلامی علوم میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، انہوں نے پشاور میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے جغرافیہ کے شعبے کا انتخاب کیا اور پشاور یونیورسٹی سے اس شعبے میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اور وہاں 3 سال تک بطور پروفیسر پڑھایا <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1049982 اردو زبان کی ویب سائٹ ڈان نیوز سے لی گئی ہے]</ref>۔
اسلامی علوم میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، انہوں نے پشاور میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے جغرافیہ کے شعبے کا انتخاب کیا اور پشاور یونیورسٹی سے اس شعبے میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اور وہاں 3 سال تک بطور پروفیسر پڑھایا <ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1049982 اردو زبان کی ویب سائٹ ڈان نیوز سے لی گئی ہے]</ref>۔
سطر 33: سطر 33:


=== پاکستان کی پارلیمنٹ میں پارٹی اور عوام کا نمائندہ ===
=== پاکستان کی پارلیمنٹ میں پارٹی اور عوام کا نمائندہ ===
وہ 1985 میں چھ سال کے لیے سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے اور 1992 میں دوبارہ منتخب ہوئے تاہم بعد میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً سینیٹ سے استعفیٰ دے دیا۔ 2002 کے عام انتخابات میں وہ دو حلقوں سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔<br>
آپ 1985 میں چھ سال کے لیے سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے اور 1992 میں دوبارہ منتخب ہوئے تاہم بعد میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً سینیٹ سے استعفیٰ دے دیا۔ 2002 کے عام انتخابات میں وہ دو حلقوں سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔<br>
احمد نورانی کی وفات کے بعد، وہ جماعت العمل اسمبلی (MMA) کے چیئرمین کے طور پر منتخب ہوئے، جو تمام مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے۔ انہوں نے حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد مجلس سے مستعفی ہونے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ فضل الرحمان نے ان کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ جولائی 2007 میں لال مسجد کے واقعے کے بعد، قاضی حسین احمد نے سابق [[بی نظیر بھٹو]] حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا <ref>ایسا ہی</ref>۔
احمد نورانی کی وفات کے بعد، وہ جماعت العمل اسمبلی (MMA) کے چیئرمین کے طور پر منتخب ہوئے، جو تمام مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہے۔ انہوں نے حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد مجلس سے مستعفی ہونے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ فضل الرحمان نے ان کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ جولائی 2007 میں لال مسجد کے واقعے کے بعد، قاضی حسین احمد نے سابق [[بی نظیر بھٹو]] حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا <ref>ایضا</ref>۔


=== جماعت اسلامی کی قیادت سے استعفیٰ ===
=== جماعت اسلامی کی قیادت سے استعفیٰ ===
سطر 40: سطر 40:
2009 میں، انہوں نے بیماری کی وجہ سے جماعت اسلامی کے امیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور جماعت کی کونسل کے منظور کردہ ضابطوں کے مطابق جماعت کے اندر قیادت کے تعین کے لیے انتخابات کرائے گئے، اور [[سید منور حسن]] کو نیا امیر منتخب کیا گیا۔ جماعت اسلامی کے درحقیقت وہ [[سید ابوالاعلی مودودی]] اور [[میاں طفیل محمد]] کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کے تیسرے منتخب امیر تھے اور ان کے مستعفی ہونے کے بعد وہ تنظیم کے اعلیٰ ترین مشیر رہے اور جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ میں سرگرم رہے۔ 42 سال سے جماعت اسلامی <ref>[https://rahyafteha.ir/13117/%D9%82%D8%A7%D8%B6%D9%8A-%D8%AD%D8%B3%D9%8A%D9%86-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF%D8%9B-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%AF%D9%8A-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D8%AF%D8%8C-%D8%B5%D9%84%D8%AD-%D9%88-%D8%AA%D9%82%D8%B1%D9%8A%D8%A8/ ترک شدہ سائٹ سے لیا گیا ہے]</ref>۔
2009 میں، انہوں نے بیماری کی وجہ سے جماعت اسلامی کے امیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور جماعت کی کونسل کے منظور کردہ ضابطوں کے مطابق جماعت کے اندر قیادت کے تعین کے لیے انتخابات کرائے گئے، اور [[سید منور حسن]] کو نیا امیر منتخب کیا گیا۔ جماعت اسلامی کے درحقیقت وہ [[سید ابوالاعلی مودودی]] اور [[میاں طفیل محمد]] کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کے تیسرے منتخب امیر تھے اور ان کے مستعفی ہونے کے بعد وہ تنظیم کے اعلیٰ ترین مشیر رہے اور جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ میں سرگرم رہے۔ 42 سال سے جماعت اسلامی <ref>[https://rahyafteha.ir/13117/%D9%82%D8%A7%D8%B6%D9%8A-%D8%AD%D8%B3%D9%8A%D9%86-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF%D8%9B-%D9%85%D9%86%D8%A7%D8%AF%D9%8A-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D8%AF%D8%8C-%D8%B5%D9%84%D8%AD-%D9%88-%D8%AA%D9%82%D8%B1%D9%8A%D8%A8/ ترک شدہ سائٹ سے لیا گیا ہے]</ref>۔


== دنیا کے مسلمانوں کے اتحاد اور ایران عراق جنگ میں ان کا کردار نمایاں ہے ==
== دنیا کے مسلمانوں کے اتحاد اور ایران عراق جنگ میں ان کا کردار ==
[[فائل:سید هادی خسرو شاهی و قاضی حسین احمد.jpg|250px|تصغیر|بائیں|سید ہادی خسرو شاہی اور قاضی حسین احمد]]
[[فائل:سید هادی خسرو شاهی و قاضی حسین احمد.jpg|250px|تصغیر|بائیں|سید ہادی خسرو شاہی اور قاضی حسین احمد]]
مسلمانوں کے اتحاد میں '''قاضی حسین احمد''' کے کردار کے بارے میں [[سید ہادی خسرو شاہی]] فرماتے ہیں: 1366 ہجری میں اٹلی (ویٹیکن) میں قیام کے دوران برن، سوئٹزرلینڈ سے برادرم ڈاکٹر ابراہیم صلاح نے فون کیا کہ مرحوم عبد اللہ کے بڑے بیٹے ہیں۔ معروف شخصیت معروف مسری اور قاہرہ کے دارالتقریب کے بانی رکن، لندن میں مقیم اور مجلس الاسلامی کے سیکرٹری وہاب عزام نے آپ کو ایک اہم معاملے پر گفتگو کے لیے لندن آنے کی دعوت دی ہے۔<br>
مسلمانوں کے اتحاد میں '''قاضی حسین احمد''' کے کردار کے بارے میں [[سید ہادی خسرو شاہی]] فرماتے ہیں: 1366 ہجری میں اٹلی (ویٹیکن) میں قیام کے دوران برن، سوئٹزرلینڈ سے برادرم ڈاکٹر ابراہیم صلاح نے فون کیا کہ مرحوم عبد اللہ کے بڑے بیٹے ہیں۔ معروف شخصیت معروف مسری اور قاہرہ کے دارالتقریب کے بانی رکن، لندن میں مقیم اور مجلس الاسلامی کے سیکرٹری وہاب عزام نے آپ کو ایک اہم معاملے پر گفتگو کے لیے لندن آنے کی دعوت دی ہے۔<br>
confirmed
2,313

ترامیم