"شیعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:شیعه.jpg|250px|تصغیر|بائیں|شیعہ]]
[[فائل:شیعه.jpg|250px|تصغیر|بائیں|شیعہ]]
'''شیعہ''' مذہب [[اسلام]] کے دو بڑے مذاہب میں سے ایک ہے۔ شیعہ مذہب کی بنیاد پر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اسلام (ص)]] نے [[حضرت علی]] (ع) کو اپنا فوری جانشین منتخب کیا۔ امامت شیعوں کے عقیدہ کے اصولوں میں سے ایک ہے اور سنیوں سے ان کا بنیادی فرق ہے۔ اس اصول کے مطابق، امام خدا کی طرف سے مقرر کیا جاتا ہے اور پیغمبر کے ذریعہ لوگوں کو متعارف کرایا جاتا ہے. زیدیہ کے علاوہ تمام شیعہ امام کو معصوم سمجھتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ آخری [[امام مہدی علیہ السلام|امام موعود مہدی]] ہیں جو غیبت میں رہتے ہیں اور ایک دن دنیا میں عدل قائم کرنے کے لیے قیام کریں گے۔ <br> شیعوں کے کچھ دیگر مخصوص مذہبی عقائد یہ ہیں: دماغ کی نیکی اور بدصورتی، خدا کی صفات کی تطہیر، چیزوں کے درمیان ترتیب، صحابہ کی ناانصافی، تقویٰ، اپیل اور شفاعت۔ بعض شیعہ فرقے ان میں سے بعض عقائد کے بارے میں مختلف نظریات رکھتے ہیں۔ شیعہ مذہب میں، [[سنی]] مذہب کی طرح، فقہ کے اخذ کرنے کے ذرائع قرآن، سنت، دلیل اور اجماع ہیں۔ البتہ اہل سنت کے برعکس سنت نبوی کے علاوہ ائمہ کی سنت یعنی ان کا طرز عمل اور گفتگو بھی اس کی دلیل ہے۔
'''شیعہ''' مذہب [[اسلام]] کے دو بڑے مذاہب میں سے ایک ہے۔ شیعہ مذہب کی بنیاد پر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اسلام (ص)]] نے [[حضرت علی]] (ع) کو اپنا فوری جانشین منتخب کیا۔ امامت شیعوں کے عقیدہ کے اصولوں میں سے ایک ہے اور سنیوں سے ان کا بنیادی فرق ہے۔ اس اصول کے مطابق، امام خدا کی طرف سے مقرر کیا جاتا ہے اور پیغمبر کے ذریعہ لوگوں کو متعارف کرایا جاتا ہے. زیدیہ کے علاوہ تمام شیعہ امام کو معصوم سمجھتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ آخری [[امام مہدی علیہ السلام|امام موعود مہدی]] ہیں جو غیبت میں رہتے ہیں اور ایک دن دنیا میں عدل قائم کرنے کے لیے قیام کریں گے۔ <br> شیعوں کے کچھ دیگر مخصوص مذہبی عقائد یہ ہیں: حسن اور قبح عقلی، خدا کی صفات کی تنزیہ، امر بین الامرین کا نظریہ، عدم عدالت صحابہ، تقیہ، توسل اور شفاعت۔ بعض شیعہ فرقے ان میں سے بعض عقائد کے بارے میں مختلف نظریات رکھتے ہیں۔ شیعہ مذہب میں، [[سنی]] مذہب کی طرح، فقہ کے اخذ کرنے کے ذرائع قرآن، سنت، دلیل اور اجماع ہیں۔ البتہ اہل سنت کے برعکس سنت نبوی کے علاوہ ائمہ کی سنت یعنی ان کے گفتار اور کردار بھی حجت ہیں۔
= لغوی معنی =
= لغوی معنی =
شیعہ لفظ پیروکار اور مددگار میں ایک شخص ہے اور اس کی جمع "شیعہ" اور "عاشیہ" ہے اور کہا جاتا ہے: اس نے اس کی پیروی کی جیسا کہ کہا جاتا ہے: اس نے اس کی حمایت کی اور اس کے ساتھ تعلق کیا <ref>لسان العرب، ج8، ص188، لفظ "شیعہ"</ref>۔<br>  
لغت میں شیعہ شخص کے پیروکاروں  اور مددگاررں کو کہا جاتا ہے اور اس کی جمع "شیع" اور "اشیاع" ہے اور کہا جاتا ہے: اس نے اس کی پیروی کی جیسا کہ کہا جاتا ہے: اس نے اس کی حمایت کی اور اس کے ساتھ ہمبستگی کی <ref>لسان العرب، ج8، ص188، لفظ "شیعہ"</ref>۔<br>  
ابن فارس نے کہا: شیعہ کے دو بنیادی معنی ہیں، ایک کا مطلب مدد کرنا اور دوسرا پھیلانا۔ کہا جاتا ہے کہ جب فلاں باہر نکلا تو پہلے معنی سے ایک اور شخص اس کے ساتھ <ref>المقاصۃ الغایح، ج3، ص235، لفظ "شیعہ"</ref>.<br>
ابن فارس نے کہا ہے: شیعہ کے دو بنیادی معنی ہیں، ایک کا مطلب مدد کرنا اور دوسرا پھیلانا۔ کہا جاتا ہے کہ جب فلاں باہر نکلا تو پہلے معنی سے ایک اور شخص اس کے ساتھ <ref>المقاصۃ الغایح، ج3، ص235، لفظ "شیعہ"</ref>.<br>
لفظ میں شیعہ سے مراد دو معنی ہیں، ایک کسی چیز پر دو یا دو سے زیادہ افراد کا اتفاق اور ہم آہنگی، اور دوسرا کسی فرد یا گروہ کی، دوسرے فرد یا گروہ سے۔ ابن منظور لسان العرب میں کہتے ہیں: "شیعہ اور دنیا کے لوگ حکم کے لیے جمع ہوتے ہیں اور تمام لوگ شیعہ کی فہم کے حکم کے لیے جمع ہوتے ہیں" <ref>(ابن منظور، لسان العرب، ج8، ص188۔ طباطبائی، محمد حسین، المیزان، ج17، ص147)</ref>.
لفظ میں شیعہ سے مراد دو معنی ہیں، ایک کسی چیز پر دو یا دو سے زیادہ افراد کا اتفاق اور ہم آہنگی، اور دوسرا کسی فرد یا گروہ کی، دوسرے فرد یا گروہ سے۔ ابن منظور لسان العرب میں کہتے ہیں: "شیعہ اور دنیا کے لوگ حکم کے لیے جمع ہوتے ہیں اور تمام لوگ شیعہ کی فہم کے حکم کے لیے جمع ہوتے ہیں" <ref>(ابن منظور، لسان العرب، ج8، ص188۔ طباطبائی، محمد حسین، المیزان، ج17، ص147)</ref>.


confirmed
2,364

ترامیم