confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
سطر 72: | سطر 72: | ||
== دوران قیادت خدمات == | == دوران قیادت خدمات == | ||
قیادت | دوران قیادت آپ کی خدمات کو فہرست وار پیش کیا جا رہا ہے: | ||
* 5، 6، 7 جنوری 1964ء۔ کراچی میں علماء کا اجلاس اور مطالبات کا تعین، مجلس عمل علمائے شیعہ اور انتخاب | * 5، 6، 7 جنوری 1964ء۔ کراچی میں علماء کا اجلاس اور مطالبات کا تعین، مجلس عمل علمائے شیعہ اور انتخاب | ||
* 23،فروری1964ء مطالبات کے سلسلے میں وفد گورنر امیر محمد خان سے | * 23،فروری1964ء مطالبات کے سلسلے میں وفد گورنر امیر محمد خان سے ملاقات ۔ انہوں نے غور کرنے کا کہہ کر ٹال دیا۔ | ||
* 3،مارچ،1964ء صدر پاکستان سے ملاقات کی۔ وعدہ کیا جو پورا نہ ہوا۔ | * 3،مارچ،1964ء صدر پاکستان سے ملاقات کی۔ وعدہ کیا جو پورا نہ ہوا۔ | ||
* 14، مئی،1964ء صدر پاکستان سے کراچی میں ملاقات کی اور وعدہ یاد دلایا۔ | * 14، مئی،1964ء صدر پاکستان سے کراچی میں ملاقات کی اور وعدہ یاد دلایا۔ انہوں نے سیکرٹری تعلیم سے ملنے کو کہا۔ | ||
* 13،اگست1964ء کو سیکرٹری تعلیم سے راولپنڈی میں ملاقات کی جو سودمند ثابت نہ ہوئی تو پنڈی کنونشن طلب کیا گیا۔ | * 13،اگست1964ء کو سیکرٹری تعلیم سے راولپنڈی میں ملاقات کی جو سودمند ثابت نہ ہوئی تو پنڈی کنونشن طلب کیا گیا۔ | ||
* 30،29،28 اگست1964ء کو راولپنڈی میں عظیم الشان کنونشن منعقد ہوا۔ تیس ہزار سے زائد مؤمنین نے شرکت کی۔ پاس کردہ ریزولیوشن حکومت کو بھیجا مگر کوئی جواب نہیں آیا۔ | * 30،29،28 اگست1964ء کو راولپنڈی میں عظیم الشان کنونشن منعقد ہوا۔ تیس ہزار سے زائد مؤمنین نے شرکت کی۔ پاس کردہ ریزولیوشن حکومت کو بھیجا مگر کوئی جواب نہیں آیا۔ | ||
سطر 85: | سطر 85: | ||
* 1965,ء،1966ء میں پورے ملک میں شیعہ مطالبات کمیٹیاں قائم کر دیں گیں۔ | * 1965,ء،1966ء میں پورے ملک میں شیعہ مطالبات کمیٹیاں قائم کر دیں گیں۔ | ||
* 6،نومبر,1966ء کو جھنگ میں کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ملک بھر سے نمائندگان نے شرکت کی۔ | * 6،نومبر,1966ء کو جھنگ میں کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ملک بھر سے نمائندگان نے شرکت کی۔ | ||
* 12،11فروری,1967 کو کراچی میں ورکرز، ممبران کونسل اور مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا مگر بے | * 12،11فروری,1967 کو کراچی میں ورکرز، ممبران کونسل اور مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا مگر بے سود رہا۔ | ||
* 4،3جون، 1967ء عظیم شان جلسے کا اعلان کیا۔ جلسہ سے قبل گورنر جنرل موسیٰ سے ایک وفد نے ملاقات کی۔ | * 4،3جون، 1967ء عظیم شان جلسے کا اعلان کیا۔ جلسہ سے قبل گورنر جنرل موسیٰ سے ایک وفد نے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر جلسہ ملتوی کردیا جائے تو مطالبات کی منظوری کے لیے کوشش کرے گا۔ مگر جلسہ ملتوی کرنے کے باوجود کچھ نہ ہوا۔ | ||
* 15،14 جنوری،1968 پورے ملک سے ہزاروں کی تعداد میں ٹیلی گرام و خطوط لکھ کر حکومت سے مطالبات کی منظوری کےلیے کہا گیا۔ | * 15،14 جنوری،1968 پورے ملک سے ہزاروں کی تعداد میں ٹیلی گرام و خطوط لکھ کر حکومت سے مطالبات کی منظوری کےلیے کہا گیا۔ | ||
* 12،11،10فروری,1968 حیدرآباد میں کنونشن طلب کیا گیا | * 12،11،10فروری,1968 حیدرآباد میں کنونشن طلب کیا گیا ۔گورنر موسٰی نے اس کی شدید مخالفت کی۔ علمائے کرام و مندوبین کی حیدرآباد میں داخلہ پر پابندی لگا دی لیکن وزیر داخلہ کے وعدہ پر کنونشن ملتوی کر دیا گیا مگر وعدہ وفا نہ ہوا۔ | ||
* 25مارچ1968ء کو لاہور میں ایک میٹنگ بلائی گئی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سے ایک وفد ملا تو | * 25مارچ1968ء کو لاہور میں ایک میٹنگ بلائی گئی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سے ایک وفد ملا تو انہوں نے بتایا کہ مطالبات حکومت کے زیر غور ہیں۔ | ||
* 7،6جولائی،1968ء کو حیدر آباد میں مجلس مشاورت کا اجلاس ہوا جس میں مطالبات کے حصول کے لیے مختلف طریقوں پر غور ہوا۔ | * 7،6جولائی،1968ء کو حیدر آباد میں مجلس مشاورت کا اجلاس ہوا جس میں مطالبات کے حصول کے لیے مختلف طریقوں پر غور ہوا۔ | ||
* 3،2 نومبر،1968ء راولپنڈی میں جلسہ عام بلایا گیا۔ دس ہزار سے زائد مؤمنین جمع ہو گئے۔ جبکہ سینکڑوں علاقہ جات سے کفن بر دوش دستوں کی اطلاعات آنی شروع ہو | * 3،2 نومبر،1968ء راولپنڈی میں جلسہ عام بلایا گیا۔ دس ہزار سے زائد مؤمنین جمع ہو گئے۔ جبکہ سینکڑوں علاقہ جات سے کفن بر دوش دستوں کی اطلاعات آنی شروع ہو گئیں۔ پہلا 72 افراد پر مشتمل دستہ 2, نومبر کو پہنچنا تھا کہ حکومت نے مطالبات کی منظوری کا اعلان کر دیا۔ | ||
* حکومت نے مطالبات تو منظورِ کر لیے مگر عمل درآمد میں تساہل سے کام لیتی رہی۔ علیحدہ شیعہ دینیات بھٹو کے دور میں احتجاجی دھرنے کے بعد جاری ہوئی۔1976ء میں میٹرک کا امتحان اسی دینیات پر ہوا۔ مگر اسے بھی برقرار نہ رکھ سکے۔ یہ ایک جھلک ہے کس طرح پوری قوم کو منظم کر کے دن رات ایک کر کے پھر پور جد وجہد کی۔ آپ کا یہ پہلو آپ کی پہچان تو ہے مگر اس سے کم آگاہی | * حکومت نے مطالبات تو منظورِ کر لیے مگر عمل درآمد میں تساہل سے کام لیتی رہی۔ علیحدہ شیعہ دینیات بھٹو کے دور میں احتجاجی دھرنے کے بعد جاری ہوئی۔1976ء میں میٹرک کا امتحان اسی دینیات پر ہوا۔ مگر اسے بھی برقرار نہ رکھ سکے۔ یہ ایک جھلک ہے کس طرح پوری قوم کو منظم کر کے دن رات ایک کر کے پھر پور جد وجہد کی۔ آپ کا یہ پہلو آپ کی پہچان تو ہے مگر لوگ اس سے کم آگاہی رکھتے ہیں <ref>سید نثار علی ترمذی، ہفت روزہ رضا کار لاہور، 20 اگست بروز جمعرات۔2020</ref>۔ | ||
== لائبریری == | == لائبریری == | ||
تقریراورتحریرکے علاوہ خطیب اعظم کی رفاہی اوردیگردینی خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں،قیام پاکستان سے قبل [[شیعہ]] ہوسٹل مظفرنگر اورشیعہ یتیم خانہ جھنگ کاقیام،نئی دہلی میں امامیہ ہال کی تعمیر،امامیہ یتیم خانہ کشمیری گیٹ دہلی اورشیعہ یتیم خانہ درگاہ پنجہ شریف دہلی کی سرپرستی کے علاوہ قیام پاکستان کے بعد آپ کی دودینی خدمات نہایت ہی اہم ہیں جوہمیشہ کے لئے یادگاررہیں گیں۔ | تقریراورتحریرکے علاوہ خطیب اعظم کی رفاہی اوردیگردینی خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں،قیام پاکستان سے قبل [[شیعہ]] ہوسٹل مظفرنگر اورشیعہ یتیم خانہ جھنگ کاقیام،نئی دہلی میں امامیہ ہال کی تعمیر،امامیہ یتیم خانہ کشمیری گیٹ دہلی اورشیعہ یتیم خانہ درگاہ پنجہ شریف دہلی کی سرپرستی کے علاوہ قیام پاکستان کے بعد آپ کی دودینی خدمات نہایت ہی اہم ہیں جوہمیشہ کے لئے یادگاررہیں گیں۔ |