Jump to content

"کرمان میں دہشت گردانہ حملہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 17: سطر 17:
== پوپ کا اظہار تشویش ==
== پوپ کا اظہار تشویش ==
ویٹیکن نیوز ویب سائٹ سے جمعے کے روز آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، پوپ فرانسس نے کرمان میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں شہید ہونے اور زخمی ہونے والوں اور سوگواروں کے لیے دلی تعزیت، دکھ اور دعاؤں کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بدھ کے روز کرمان میں ہونے والے مہلک دھماکوں کے بعد ایرانی عوام کی شہادت  پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور شہید ہونے والوں، زخمیوں اور ان کے سوگوار خاندانوں کے لیے دعا کی۔ پوپ کے الفاظ کا اعلان جمعہ کو ویٹیکن کے سیکرٹری آف سٹیٹ کارڈینل پیٹرو پیرولین کی طرف سے جاری کردہ ٹیلی گرام پیغام میں کیا گیا۔ دنیا کے کیتھولک رہنما نے بھی اس دہشت گردانہ کارروائی کے زخمیوں کے ساتھ اپنی روحانی یکجہتی کا اظہار کیا اور بائبل کی آیات کے حوالے سے دعا کی: تمام ایرانی عوام خدائے تعالیٰ کی حکمت اور سلامتی کی نعمتوں سے مستفید ہوں۔
ویٹیکن نیوز ویب سائٹ سے جمعے کے روز آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، پوپ فرانسس نے کرمان میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں شہید ہونے اور زخمی ہونے والوں اور سوگواروں کے لیے دلی تعزیت، دکھ اور دعاؤں کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بدھ کے روز کرمان میں ہونے والے مہلک دھماکوں کے بعد ایرانی عوام کی شہادت  پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور شہید ہونے والوں، زخمیوں اور ان کے سوگوار خاندانوں کے لیے دعا کی۔ پوپ کے الفاظ کا اعلان جمعہ کو ویٹیکن کے سیکرٹری آف سٹیٹ کارڈینل پیٹرو پیرولین کی طرف سے جاری کردہ ٹیلی گرام پیغام میں کیا گیا۔ دنیا کے کیتھولک رہنما نے بھی اس دہشت گردانہ کارروائی کے زخمیوں کے ساتھ اپنی روحانی یکجہتی کا اظہار کیا اور بائبل کی آیات کے حوالے سے دعا کی: تمام ایرانی عوام خدائے تعالیٰ کی حکمت اور سلامتی کی نعمتوں سے مستفید ہوں۔
== حملہ آور ==
جنوری 2024 کو، ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے اعلان کیا کہ اس خودکش حملے کے مرتکب افراد میں سے ایک کا تعلق تاجکستان سے تھا۔ ایک دن بعد، خبر رساں ادارے روئٹرز نے دو امریکی انٹیلی جنس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکہ کی طرف سے جمع کیے گئے مواصلاتی مداخلتوں سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ افغانستان میں واقع داعش کی شاخ، جسے داعش خراسان کے نام سے جانا جاتا ہے، دھماکوں کی ذمہ دار تھی۔
[[داعش]] نے 14 دسمبر کو ایک بیان جاری کرکے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ آئی ایس آئی ایس کے بیان کے مطابق عمر المحمد اور سیف اللہ المجاہد نامی دو خودکش حملہ آوروں نے شیعوں ہجوم کے درمیان اپنے دھماکہ خیز بیلٹ سے دھماکہ کیا۔ تسنیم خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بیان صیہونیوں نے ترتیب دیا تھا اور اسے داعش کے میڈیا نے شائع کیا تھا۔ اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے، اس خبر رساں ایجنسی نے مختلف لہجے اور لٹریچر کے ساتھ ساتھ داعش کے دیگر بیانات کے ساتھ اس بیان کو جاری کرنے میں تاخیر جیسے شواہد کا حوالہ دیا۔ داعش کے بیان کے جاری ہونے سے قبل یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اسرائیل ان حملوں میں ملوث ہے۔