confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
سطر 65: | سطر 65: | ||
== درس خارج == | == درس خارج == | ||
بر صغیر میں درس خارج کا رواج نہیں تھا ؛ سطحی تعلیم کے بعد اگر کسی کو درس خارج میں شرکت کا ارادہ ہوتا تو عراق کا رخ کرتا تھا باقر العلوم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے مدرسہ سلطان المدارس میں درس خارج دینا شروع کیا ،جس میں ہادی الملت سید محمد ہادی صاحب مرحوم کے چھوٹے بھائی شمس العلماء سید سبط حسن اور عمدۃ المحققین سید عالم حسین شرکت کرتے تھے- | بر صغیر میں درس خارج کا رواج نہیں تھا ؛ سطحی تعلیم کے بعد اگر کسی کو درس خارج میں شرکت کا ارادہ ہوتا تو عراق کا رخ کرتا تھا ۔ باقر العلوم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے مدرسہ سلطان المدارس میں درس خارج دینا شروع کیا ،جس میں ہادی الملت سید محمد ہادی صاحب مرحوم کے چھوٹے بھائی شمس العلماء سید سبط حسن اور عمدۃ المحققین سید عالم حسین شرکت کرتے تھے- | ||
موصوف نے بہت زیادہ طلاب کو زیور علم وادب سے آراستہ کیا جن میں سے: مولانا سید شبیر حسن (سابق استاد وثیقہ عربی کالج فیض آباد) مفتی اعظم آیۃ اللہ سید احمد علی موسوی ، ظفرالملت آیۃ اللہ سید ظفرالحسن ، آیۃ اللہ سید راحت حسین گوپالپوری ، آیۃ اللہ سید سبط حسن نقوی وغیرہ کے اسماء قابل ذکر ہیں۔ | موصوف نے بہت زیادہ طلاب کو زیور علم وادب سے آراستہ کیا جن میں سے: مولانا سید شبیر حسن (سابق استاد وثیقہ عربی کالج فیض آباد) مفتی اعظم آیۃ اللہ سید احمد علی موسوی ، ظفرالملت آیۃ اللہ سید ظفرالحسن ، آیۃ اللہ سید راحت حسین گوپالپوری ، آیۃ اللہ سید سبط حسن نقوی وغیرہ کے اسماء قابل ذکر ہیں۔ | ||
باقر العلوم نے طلاب کو دروس دینے کے لئے کربلائے معلیٰ میں مدرسہ ایمانیہ کی بنیاد رکھی جس میں آیت اللہ العظمیٰ سید شھاب الدین مرعشی نجفی نے بھی آپ سے کسب فیض کیا ، باقر العلوم علم و عمل زہدو ورع کے مرقع تھے جس کے سبب اپنے تو اپنے ہندو بھی متاثر ہوتے تھے <ref>مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی، نجوم الہدایہ، ج2، ص159</ref>۔ | باقر العلوم نے طلاب کو دروس دینے کے لئے کربلائے معلیٰ میں مدرسہ ایمانیہ کی بنیاد رکھی جس میں آیت اللہ العظمیٰ سید شھاب الدین مرعشی نجفی نے بھی آپ سے کسب فیض کیا ، باقر العلوم علم و عمل زہدو ورع کے مرقع تھے جس کے سبب اپنے تو اپنے ہندو بھی متاثر ہوتے تھے <ref>مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی، نجوم الہدایہ، ج2، ص159</ref>۔ |