confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
|||
سطر 11: | سطر 11: | ||
}} | }} | ||
'''دیوبندیہ''' مکتب دیوبند یا [[اہل سنت]] کے حنفی مسلک کا ایک فرقہ ہے جو برصغیر میں برطانیہ کی استعماری حکومت کے خلاف جد و جہد ، دین اسلام کے احیا اور دینی حیات کی تجدید کی | '''دیوبندیہ''' مکتب دیوبند یا [[اہل سنت]] کے حنفی مسلک کا ایک فرقہ ہے جو برصغیر میں برطانیہ کی استعماری حکومت کے خلاف جد و جہد ، دین اسلام کے احیا اور دینی حیات کی تجدید کی غرض سے وجود میں آیا۔ ہندوستان کی تقسیم کے بعد اس کا مرکز [[پاکستان]] کے [[دار العلوم حقانیہ]] میں منتقل ہوگیا۔ اس مدرسہ نے سلفی جہادی گروہوں کی تاسیس اور تربیت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ دیوبند کے علماء، ابوحنیفہ نعمان بن ثابت کے مقلد ہیں اور اصول و اعتقادیات میں ابو الحسن اشعری اور ابو منصور ماتریدی کے اور طریق ہائے صوفیہ میں دیوبندیوں کو انتخاب حاصل ہے۔ سلسلہ نقشبندیہ اور طریقہ ذکیہ مشائخ چشت اور سلسلہ بہیہ قادریہ اور طریقہ مرضیہ مشائخ سہروردیہ ۔ مسلک دیوبند در حقیقت فکر و عمل کے اس طریقے کا نام ہے جو [[دارالعلوم دیوبند]] کے بانیوں اور اس کے مستند اکابر نے اپنے مشائخ سے سند متصل کے ساتھ حاصل کیا تھا۔ | ||
== اکابر دیوبند == | == اکابر دیوبند == | ||
مجدد الف ثانی، شیخ احمد سرہندی اور ان کے خلفائے نے گیارھویں صدی ہجری میں اور بارھویں صدی میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اور ان کے خاندان نے ہندوستان میں تعلیمی اور غیر تعلیمی خدمات انجام دیے۔ اور تیرھویں صدی کے اواخر میں مجددالف ثانی اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے وارثین مولانا محمد قاسم نانوتوی بانی دارالعلوم دیوبند اور مولانا رشید احمد گنگوہی نے بھی علمی خدمات انجام دیے۔ یہ ابو حنیفہ کی تقلید میں پختہ تھے اور مسلک حنفی کو ان کے دور میں بہت زیادہ تقویت پہنچی ان دونوں نے حاجی امداد اللہ چشتی مہاجرمکی سے روحانی فیضان حاصل کیا اور علمی میدان میں ایک خاص مقام حاصل کیا<ref>اشرف بر، علماء دیوبند ، اور ان ادارہ اسلامیات انارکی لاہور</ref>۔ | مجدد الف ثانی، شیخ احمد سرہندی اور ان کے خلفائے نے گیارھویں صدی ہجری میں اور بارھویں صدی میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اور ان کے خاندان نے ہندوستان میں تعلیمی اور غیر تعلیمی خدمات انجام دیے۔ اور تیرھویں صدی کے اواخر میں مجددالف ثانی اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے وارثین مولانا محمد قاسم نانوتوی بانی دارالعلوم دیوبند اور مولانا رشید احمد گنگوہی نے بھی علمی خدمات انجام دیے۔ یہ ابو حنیفہ کی تقلید میں پختہ تھے اور مسلک حنفی کو ان کے دور میں بہت زیادہ تقویت پہنچی ان دونوں نے حاجی امداد اللہ چشتی مہاجرمکی سے روحانی فیضان حاصل کیا اور علمی میدان میں ایک خاص مقام حاصل کیا<ref>اشرف بر، علماء دیوبند ، اور ان ادارہ اسلامیات انارکی لاہور</ref>۔ |