Jump to content

"احمد دوغان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  31 دسمبر 2023ء
(«'''احمد دوغان''' ،متکلم، مذہبی اسکالر اور مبلغ ، جو ترکی کے شہر ادیمان، آرتان (پیناریایلا) گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انہیں آدیان مرکزی مبلغ اور واعظ مقرر کیا گیا۔ جب آپ کالج سے فارغ التحصیل ہوئے تو سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیارکی اور مفتی اسکن...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
سطر 1: سطر 1:
'''احمد دوغان''' ،متکلم،  مذہبی اسکالر اور مبلغ ، جو ترکی کے شہر ادیمان، آرتان (پیناریایلا) گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انہیں آدیان مرکزی مبلغ  اور واعظ مقرر کیا گیا۔ جب آپ کالج سے فارغ التحصیل ہوئے تو سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیارکی  اور مفتی اسکندرون میں کام کرنے لگے۔ اپنی نمائندگی کی مدت کے اختتام پر، وہ آدیامان گئے اور اپنی موت تک وہیں رہے۔ وہ واحد شخص ہے جو اپنی پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد اپنے آبائی شہر واپس آیا، حالانکہ اس کے پاس وہاں گھر بھی نہیں تھا اور وہ کرایہ دار تھا۔
'''احمد دوغان''' ،متکلم،  مذہبی اسکالر اور مبلغ ، جو ترکی کے شہر ادیمان، آرتان (پیناریایلا) گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انہیں آدیان مرکزی مبلغ  اور واعظ مقرر کیا گیا۔ جب آپ کالج سے فارغ التحصیل ہوئے تو سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیارکی  اور مفتی اسکندرون میں کام کرنے لگے۔ اپنی نمائندگی کی مدت کے اختتام پر، وہ آدیامان گئے اور اپنی موت تک وہیں رہے۔ وہ واحد شخص ہے جو اپنی پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد اپنے آبائی شہر واپس آیا، حالانکہ اس کے پاس وہاں گھر بھی نہیں تھا اور وہ کرایہ دار تھا۔
== ایک مختصر تعارف ==
== ایک مختصر تعارف ==
احمد دوغان، متکلم، عالم، مبلغ اور مذہبی مبلغ  1950ء میں ترکی کے شہر ادیامان، آرتان گاؤں (پیناریایلا) میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام مہمت جلال الدین اور والدہ کا نام حنیم ہے۔ آپ مرحوم ارتانلی استاد مہمت سعید ہوجا (باویکو) کے پوتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز گاؤں آرتان میں کیا۔ پڑھنے کی جگہ ایک دیہی اسکول تھا جہاں دو اساتذہ ایک کلاس میں کئی جماعتوں کو پڑھاتے تھے۔ اس نے چوتھی جماعت تک گاؤں کے پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ جب وہ پانچویں جماعت میں داخل ہوا، تو اس کے چچا اسے شہر لے گئے اور شہر کے وسط میں واقع بیرارالک پرائمری اسکول میں اسے بہتر تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخل کرایا۔ وہ اپنے چچا کے ساتھ ایک طالب علم کے گھر میں ٹھہرے ہوئے تھے جو ادیامان ہائی اسکول کے طالب علم تھے۔ وہ 7 بچوں کا باپ ہے۔ آپ عربی اور متوسط انگریزی بولتے تھے ۔
احمد دوغان، متکلم، عالم، مبلغ اور مذہبی مبلغ  1950ء میں ترکی کے شہر ادیامان، آرتان گاؤں (پیناریایلا) میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام مہمت جلال الدین اور والدہ کا نام حنیم ہے۔ آپ مرحوم ارتانلی استاد مہمت سعید ہوجا (باویکو) کے پوتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز گاؤں آرتان میں کیا۔ پڑھنے کی جگہ ایک دیہی اسکول تھا جہاں دو اساتذہ ایک کلاس میں کئی جماعتوں کو پڑھاتے تھے۔ اس نے چوتھی جماعت تک گاؤں کے پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ جب وہ پانچویں جماعت میں داخل ہوا، تو اس کے چچا اسے شہر لے گئے اور شہر کے وسط میں واقع بیرارالک پرائمری اسکول میں اسے بہتر تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخل کرایا۔ وہ اپنے چچا کے ساتھ ایک طالب علم کے گھر میں ٹھہرے ہوئے تھے جو ادیامان ہائی اسکول کے طالب علم تھے۔ وہ 7 بچوں کا باپ ہے۔ آپ عربی اور متوسط انگریزی بولتے تھے ۔
 
== تعلیم ==
== تعلیم ==
ابتدائی اسکول کے بعد، آپ نے ادیمان شہر میں مڈل اسکول اور ہائی اسکول جاری رکھا اور فارغ التحصیل ہوا۔ 1967 میں،آپ  نے یونیورسٹی کے امتحانات میں حصہ لیا اور انقرہ کی فیکلٹی آف تھیالوجی میں داخلہ لیا۔ جب وہ طالب علم تھا تو کالج کے اسلامی تاریخ کے استاد نے ایک طالبہ کو نکالنے کا منصوبہ بنایا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے حجاب پہن رکھا تھا۔ جس کی وجہ سے طلبہ نے احتجاج کیا اور ترکی کا پہلا طلبہ کا دھرنا ہوا۔ اس وقت احمد دوغان دھرنوں اور احتجاج میں سب سے زیادہ سرگرم طلبہ میں سے ایک تھے۔ کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد وہ سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیار کر گئے اور مفتی سکینڈرون میں کام کرنے لگے۔ یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران غربت کی وجہ سے ان کی بیوی کو اپنے دادا کے ساتھ گاؤں میں رہنا پڑا اور انہی دنوں میں اللہ تعالیٰ نے انہیں بیٹے سے نوازا۔
ابتدائی اسکول کے بعد، آپ نے ادیمان شہر میں مڈل اسکول اور ہائی اسکول جاری رکھا اور فارغ التحصیل ہوا۔ 1967 میں،آپ  نے یونیورسٹی کے امتحانات میں حصہ لیا اور انقرہ کی فیکلٹی آف تھیالوجی میں داخلہ لیا۔ جب وہ طالب علم تھا تو کالج کے اسلامی تاریخ کے استاد نے ایک طالبہ کو نکالنے کا منصوبہ بنایا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے حجاب پہن رکھا تھا۔ جس کی وجہ سے طلبہ نے احتجاج کیا اور ترکی کا پہلا طلبہ کا دھرنا ہوا۔ اس وقت احمد دوغان دھرنوں اور احتجاج میں سب سے زیادہ سرگرم طلبہ میں سے ایک تھے۔ کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد وہ سرکاری ملازم کے طور پر ملازمت اختیار کر گئے اور مفتی سکینڈرون میں کام کرنے لگے۔ یونیورسٹی میں پڑھائی کے دوران غربت کی وجہ سے ان کی بیوی کو اپنے دادا کے ساتھ گاؤں میں رہنا پڑا اور انہی دنوں میں اللہ تعالیٰ نے انہیں بیٹے سے نوازا۔