3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←شاگرد) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 64: | سطر 64: | ||
== سلطان المدارس == | == سلطان المدارس == | ||
ملت جعفریہ کا عظیم سرمایہ سلطان المدارس ہے۔ آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف بہ آغا ابو | ملت جعفریہ کا عظیم سرمایہ سلطان المدارس ہے۔ آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف بہ آغا ابو نے 1892 عیسوی میں اس مدرسہ کی بنیاد رکھی اور تا حیات اس کی بقاء اور ارتقاء کے لئے کوشاں رہے۔ بانی مدرسہ کی رحلت کے بعد آپ کے فرزند باقر العلوم اس کے مدرس اعلیٰ مقرر ہوئے۔ انہوں نے بھی اپنے والد مرحوم کی طرح طلاب کی تعلیم و تربیت کے علاوہ مدرسہ کو نمایاں ترقی دی۔1892 عیسوی سے 1911 عیسوی تک تقریبا بیس برس مدرسہ سلطان المدارس کی اپنی کوئی عمارت نہیں تھی۔ ابتداء میں گول دروازہ چوک کے قریب کرائے کے مکانات میں، اس کے بعد آصفی مسجد کے حجروں میں درس و تدریس کا سلسلہ جاری تھا۔ باقر العلوم رحمۃ اللہ علیہ کے نمایاں کارناموں میں سے ایک میڈکل کالج کے سامنے مدرسہ سلطان المدارس کی ذاتی عمارت ہے جسمیں آج بھی مدرسہ قائم ہے۔ | ||
اسی طرح آپ نے کربلائے معلی عراق میں مدرسہ ایمانیہ کی بنیاد رکھی۔ اسی مدرسہ میں مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید شہاب الدین مرعشی نجفی رحمۃ | اسی طرح آپ نے کربلائے معلی عراق میں مدرسہ ایمانیہ کی بنیاد رکھی۔ اسی مدرسہ میں مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید شہاب الدین مرعشی نجفی رحمۃ نے بھی تعلیم حاصل کی۔اسی طرح آپ نے دوران سفر مشہد مقدس میں بھی ایک مدرسہ اور حسینیہ کی بنیاد رکھی۔ | ||
== درس خارج == | == درس خارج == | ||
بر صغیر میں درس خارج کا رواج نہیں تھا ؛ سطحی تعلیم کے بعد اگر کسی کو درس خارج میں شرکت کا ارادہ ہوتا تو عراق کا رخ کرتا تھا باقر العلوم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے مدرسہ سلطان المدارس میں درس خارج دینا شروع کیا ،جس میں ہادی الملت سید محمد ہادی صاحب مرحوم کے چھوٹے بھائی شمس العلماء سید سبط حسن اور عمدۃ المحققین سید عالم حسین شرکت کرتے تھے- | بر صغیر میں درس خارج کا رواج نہیں تھا ؛ سطحی تعلیم کے بعد اگر کسی کو درس خارج میں شرکت کا ارادہ ہوتا تو عراق کا رخ کرتا تھا باقر العلوم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے مدرسہ سلطان المدارس میں درس خارج دینا شروع کیا ،جس میں ہادی الملت سید محمد ہادی صاحب مرحوم کے چھوٹے بھائی شمس العلماء سید سبط حسن اور عمدۃ المحققین سید عالم حسین شرکت کرتے تھے- |