3,703
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
* خلیفہ دوم عمر بن خطاب کی وفات کی روایات بھی ملتی ہے۔ | * خلیفہ دوم عمر بن خطاب کی وفات کی روایات بھی ملتی ہے۔ | ||
* 1422ھ - فلسطینی اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور یروشلم فائل کے ذمہ دار فیصل الحسینی کی وفات۔ | * 1422ھ - فلسطینی اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور یروشلم فائل کے ذمہ دار فیصل الحسینی کی وفات۔ | ||
== پیغمبر اسلام | == پیغمبر اسلام حضرت خدیجہ کبری سے شادی == | ||
بعض شیعوں کی تعطیلات میں سے ایک بارہویں ہے۔ یہ ربیع الاول کی نویں تاریخ ہے اور شیعہ اس دن کو مناتے ہیں، کیونکہ یہ مہدی (ع) کی امامت کے ساتھ تاجپوشی کا دن ہے۔ | بعض شیعوں کی تعطیلات میں سے ایک بارہویں ہے۔ یہ ربیع الاول کی نویں تاریخ ہے اور شیعہ اس دن کو مناتے ہیں، کیونکہ یہ مہدی (ع) کی امامت کے ساتھ تاجپوشی کا دن ہے۔ | ||
بہت سے شیعوں کے درمیان یہ بات مشہور ہے کہ [[ربیع الاول]] کا نویں دن خوشی اور مسرت کا دن ہے، اس دن کی فضیلت کے بارے میں اہلِ بیت سے منقول روایات کی بنا پر، جن میں سے بعض سند یافتہ ہیں لیکن بعض ضعیف ہیں۔ اور اس موقع کی وجہ کے لحاظ سے ان کا اختلاف تھا۔ شیعہ عالم [[شیخ مفید|شیخ المفید]] کا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن کو تعطیل کرنے کا حکم دیا ہے: اور اس کا نویں دن بڑی عید کا دن ہے، اور دوسری جگہوں پر اس کی بڑی وضاحت ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اہل خانہ نے اس پر جشن منایا اور لوگوں کو اس پر جشن منانے کا حکم دیا <ref>مستدرك الوسائل ج2. ص522</ref>. | بہت سے شیعوں کے درمیان یہ بات مشہور ہے کہ [[ربیع الاول]] کا نویں دن خوشی اور مسرت کا دن ہے، اس دن کی فضیلت کے بارے میں اہلِ بیت سے منقول روایات کی بنا پر، جن میں سے بعض سند یافتہ ہیں لیکن بعض ضعیف ہیں۔ اور اس موقع کی وجہ کے لحاظ سے ان کا اختلاف تھا۔ شیعہ عالم [[شیخ مفید|شیخ المفید]] کا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن کو تعطیل کرنے کا حکم دیا ہے: اور اس کا نویں دن بڑی عید کا دن ہے، اور دوسری جگہوں پر اس کی بڑی وضاحت ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اہل خانہ نے اس پر جشن منایا اور لوگوں کو اس پر جشن منانے کا حکم دیا <ref>مستدرك الوسائل ج2. ص522</ref>. | ||
شاید ایک طرف شیعہ اس دن کے بارے میں خوش تھے کہ یہ دن امام مہدی کی امامت کے پہلے دن کی نمائندگی کرتا ہے، آٹھ ربیع الاول کو ان کے فوجی والد کی وفات کو دیکھتے ہوئے، اس دن کو انہوں نے فرض کیا کہ امامت اور ولایت کے فرائض، اور وہ اعلیٰ ریاست کا مالک ہے، اور اس کے ہاتھ سے انصاف کا بول بالا ہوتا ہے اور مظلوموں کو ظالم کے ساتھ انصاف کیا جاتا ہے، اس لیے یہ ایک خوشی کا دن ہوگا۔ یہ | شاید ایک طرف شیعہ اس دن کے بارے میں خوش تھے کہ یہ دن امام مہدی کی امامت کے پہلے دن کی نمائندگی کرتا ہے، آٹھ ربیع الاول کو ان کے فوجی والد کی وفات کو دیکھتے ہوئے، اس دن کو انہوں نے فرض کیا کہ امامت اور ولایت کے فرائض، اور وہ اعلیٰ ریاست کا مالک ہے، اور اس کے ہاتھ سے انصاف کا بول بالا ہوتا ہے اور مظلوموں کو ظالم کے ساتھ انصاف کیا جاتا ہے، اس لیے یہ ایک خوشی کا دن ہوگا۔ یہ اثنا عشری کی چھٹی ہے <ref>مركز الأبحاث العقائدية، موسوعة الأسئلة العقائديّة، الجزء : 4 صفحة : 398. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>۔ | ||
شیخ [[محمد الحسین الکاشف الغطاء]] کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ فرحت الزہرا کی وجہ یہ ہو کہ ربیع الاول کی نویں اور دسویں تاریخ ان کے والد [[رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم]] کی شادی کا دن تھا۔ خدا اپنی والدہ [[خدیجۃ الکبریٰ]] کو۔اس میں کوئی شک نہیں کہ الزہرا ہر سال اس دن خوشی و مسرت کا اظہار کرتی تھیں اور اس کے دکھانے کا رواج باقی رہتا تھا۔ ہر سال اس دن کو، لیکن برسوں گزرنے کے ساتھ وہ اس کی وجہ سے ناواقف رہے، اور پھر بعض غاصبوں نے اس کے صحیح معنی کے علاوہ اسے توڑ مروڑ کر رکھ دیا۔ نام ان کے پاس رہ گیا جو فرحت الزہرا تھا اور وجہ معلوم نہیں تھی <ref>كاشف الغطاء، الشيخ محمد حسين، جنّة المأوى، الجزء : 1 صفحة : 74. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>. | شیخ [[محمد الحسین الکاشف الغطاء]] کا خیال ہے کہ ممکن ہے کہ فرحت الزہرا کی وجہ یہ ہو کہ ربیع الاول کی نویں اور دسویں تاریخ ان کے والد [[رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم]] کی شادی کا دن تھا۔ خدا اپنی والدہ [[خدیجۃ الکبریٰ]] کو۔اس میں کوئی شک نہیں کہ الزہرا ہر سال اس دن خوشی و مسرت کا اظہار کرتی تھیں اور اس کے دکھانے کا رواج باقی رہتا تھا۔ ہر سال اس دن کو، لیکن برسوں گزرنے کے ساتھ وہ اس کی وجہ سے ناواقف رہے، اور پھر بعض غاصبوں نے اس کے صحیح معنی کے علاوہ اسے توڑ مروڑ کر رکھ دیا۔ نام ان کے پاس رہ گیا جو فرحت الزہرا تھا اور وجہ معلوم نہیں تھی <ref>كاشف الغطاء، الشيخ محمد حسين، جنّة المأوى، الجزء : 1 صفحة : 74. نسخة محفوظة 24 فبراير 2019 على موقع واي باك مشين</ref>. |