Jump to content

"نوربخشیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (Mahdipor نے صفحہ مسودہ:نوربخشیہ کو نوربخشیہ کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
   
   


'''صوفیہ نوربخشیہ''' عالم اسلام کا ایک مستقل اور اتحاد بین المسلمین کا داعی مسلک ہے۔ جس کی بنیاد اللہ، اس کے فرشتوں، قرآن پاک سمیت آسمانی کتابوں اور صحیفوں، انبیاء اور قیامت پر ایمان اور کلمہ بنائے اسلام، نماز بجگانہ، رمضان کے رو‌زے، زکوۂ اور حج پر عمل کرنے پر ہے۔ اعتقادات میں سید محمد نور بخش کی کتاب الاعتقادیہ اور فروعی امور میں انہی کے فقہ الاحوط اور سید امیر کبیر کی کتاب دعوات صوفیہ پر عمل پیرا ہیں۔
'''صوفیہ نوربخشیہ''' عالم اسلام کا ایک مستقل اور اتحاد بین المسلمین کا داعی مسلک ہے۔ جس کی بنیاد اللہ، اس کے فرشتوں، [[قرآن |قرآن پاک]] سمیت آسمانی کتابوں اور صحیفوں، انبیاء اور قیامت پر ایمان اور کلمہ بنائے [[اسلام]]، [[نماز]] بجگانہ، [[رمضان]] کے رو‌زے، زکوۂ اور حج پر عمل کرنے پر ہے۔ اعتقادات میں سید محمد نور بخش کی کتاب الاعتقادیہ اور فروعی امور میں انہی کے فقہ الاحوط اور سید امیر کبیر کی کتاب دعوات صوفیہ پر عمل پیرا ہیں۔


== سید محمد نور بخش قبستانی ==
== سید محمد نور بخش قبستانی ==
سید محمد نور بخش قبستانی 13 شعبان المعظم 795 کو ایران کے ایک شہر قائن میں پیدا ہوئے اور 73 سال کی عمر میں 13 ربیع الاول 869ھ میں ایران ہی کے ایک مشہور شہر رے میں انتقال کر گئے اور محلہ سولغان میں مدفون ہے۔ نام سید محمد لقب نور بخش خواجہ اسحاق ختلانی سے ایک خواب کی بنا پر آپ کو نور بخش کا لقب ملا تخلص احسائی احسا جگہ کا نام ہے اُس کی مناسبت سے
سید محمد نور بخش قبستانی 13 شعبان المعظم 795 کو ایران کے ایک شہر قائن میں پیدا ہوئے اور 73 سال کی عمر میں 13 [[ربیع الاول]] 869ھ میں ایران ہی کے ایک مشہور شہر رے میں انتقال کر گئے اور محلہ سولغان میں مدفون ہے۔ نام سید محمد لقب نور بخش خواجہ اسحاق ختلانی سے ایک خواب کی بنا پر آپ کو نور بخش کا لقب ملا تخلص احسائی احسا جگہ کا نام ہے اُس کی مناسبت سے احسائی کہلاتے ہیں اور کنیت ابو القاسم والد کا نام محمد بن عبداللہ قطیف ولادت قہستان شہر کی نسبت سے قہستانی کہلاتے ہیں۔ انکا سلسلہ نسب سترہ پشتوں سے [[موسی بن جعفر|حضرت امام موسیٰ کاظم]] سے جاملتا ہے۔  
احسائی کہلاتے ہیں اور کنیت ابو القاسم والد کا نام محمد بن عبداللہ قطیف ولادت قہستان شہر کی نسبت سے قہستانی کہلاتے ہیں۔ انکا سلسلہ نسب سترہ پشتوں سے [[موسی بن جعفر|حضرت امام موسیٰ کاظم]] سے جاملتا ہے۔  
== نوربخشیت کا اصل ==
== نوربخشیت کا اصل ==
نور بخشیت کی اصل [[اسلام]] اور اسلامیت سے ماخوذ ہے [[تصوف]] اس کا روحانی آیڈیا حقیقت پر ہے۔ اسی تصوف کے بزرگ کا مذہب صوفیہ نوربخشیہ ہے۔ سلسلہ کے شخصیات با ترتیب ناموں اور مقاموں کی بڑی قدر و قیمت ہے مذہب صوفیہ المعروف نور بخشیه سید محمد نور بخش قہستانی ک تعلیمات پر مبنی ہے۔ نور بخشیہ اگر چہ دیگر سلاسل تصوف کی طرح ایک سلسلہ تصوف ہے لیکن اس کی انفرادی اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس سلسلے کے موسس سید محمد نور بخش قہستانی نے ایک مستقل فقیہی دبستان کی بنیاد ڈالی اور دعوی کیا کہ انہوں نے اہل اسلام کے درمیان موجودہ اصولی اور فروعی اختلافات کو ختم کر کے شریعت محمدیہ کو بعینہ اسی طرح بیان کیا ہے۔ جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضور علیہ الصلوۃ والسلام]] کے زمانہ میں موجود تھا۔ چنانچہ سید محمد نور بخش نے ایک عارف اور صوفی کے علاوہ ایک فقیہ اور مصلح کا کردار بھی ادا کیا ۔ سید محمد نور بخش نے اپنی تصانیف میں اپنا مذہب صوفیہ قرار دیا ہے۔ یوں مسلک صوفیہ نوربخشیہ ایک ایسے مکتب فکر کی حیثیت سے سامنے آتا ہے جس میں دین کے ظاہری پہلوؤں کے ساتھ ساتھ باطنی پہلوؤں پر بھی خصوصی طور پر زور دیا گیا ہے۔ اور تعصب اور تنگ نظری کی بجائے وسیع المشربی اور انسان دوستی کو شعار بنایا گیا ہے۔ اس مسلک کے اکابرین کو کوئی محقق بھی کسی خاص فرقے کا پابند قرار نہیں دے سکتا۔
نور بخشیت کی اصل [[اسلام]] اور اسلامیت سے ماخوذ ہے [[تصوف]] اس کا روحانی آیڈیا حقیقت پر ہے۔ اسی تصوف کے بزرگ کا مذہب صوفیہ نوربخشیہ ہے۔ سلسلہ کے شخصیات با ترتیب ناموں اور مقاموں کی بڑی قدر و قیمت ہے مذہب صوفیہ المعروف نور بخشیه سید محمد نور بخش قہستانی کی تعلیمات پر مبنی ہے۔ نور بخشیہ اگر چہ دیگر سلاسل تصوف کی طرح ایک سلسلہ تصوف ہے لیکن اس کی انفرادی اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس سلسلے کے مؤسس سید محمد نور بخش قہستانی نے ایک مستقل فقیہی دبستان کی بنیاد ڈالی اور دعوی کیا کہ انہوں نے اہل اسلام کے درمیان موجودہ اصولی اور فروعی اختلافات کو ختم کر کے شریعت محمدیہ کو بعینہ اسی طرح بیان کیا ہے۔ جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضور علیہ الصلوۃ والسلام]] کے زمانہ میں موجود تھا۔ چنانچہ سید محمد نور بخش نے ایک عارف اور صوفی کے علاوہ ایک فقیہ اور مصلح کا کردار بھی ادا کیا ۔ سید محمد نور بخش نے اپنی تصانیف میں اپنا مذہب صوفیہ قرار دیا ہے۔ یوں مسلک صوفیہ نوربخشیہ ایک ایسے مکتب فکر کی حیثیت سے سامنے آتا ہے جس میں دین کے ظاہری پہلوؤں کے ساتھ ساتھ باطنی پہلوؤں پر بھی خصوصی طور پر زور دیا گیا ہے۔ اور تعصب اور تنگ نظری کی بجائے وسیع المشربی اور انسان دوستی کو شعار بنایا گیا ہے۔ اس مسلک کے اکابرین کو کوئی محقق بھی کسی خاص فرقے کا پابند قرار نہیں دے سکتا۔
== نور بخشیہ فرقہ ==
== نور بخشیہ فرقہ ==
نور بخشیہ فرقہ سید محمد نور بخش کو ایک بڑے مجدد مانتے ہیں جن کا عقیدہ یہ ہے کہ سید محمد نور بخش نے کہا میں شریعت محمدی سے بدعتوں کو دور کرنے اور حضور کے زمانے میں رائج احکام کے زندہ کرنے پر مامور ہوں اور مسلمانان عالم کے متحد ہونے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ بغیر کسی کمی بیشی کے جو کچھ حضوری کے دور میں رائج تھا اُس وقت کے فروعی مسائل اور اصول دین کو محور کے طور پر اپنا یا جائے تا کہ امت کے مابین اختلافات کا خاتمہ ہو۔
نور بخشیہ فرقہ، سید محمد نور بخش کو ایک بڑے مجدد مانتے ہیں جن کا عقیدہ یہ ہے کہ سید محمد نور بخش نے کہا میں شریعت محمدی سے بدعتوں کو دور کرنے اور حضور کے زمانے میں رائج احکام کے زندہ کرنے پر مامور ہوں اور مسلمانان عالم کے متحد ہونے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ بغیر کسی کمی بیشی کے جو کچھ حضوری کے دور میں رائج تھا اُس وقت کے فروعی مسائل اور اصول دین کو محور کے طور پر اپنا یا جائے تا کہ امت کے مابین اختلافات کا خاتمہ ہو۔
== الفقہ الاحوط ==  
== الفقہ الاحوط ==  
الفقہ الاحوط میں سید محمد نور بخش نے [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] تعلیمات اور [[شیعہ]] تعلیمات کے قریب قریب متوسط مسلک کو بیان کیا ہے سید محمد نور بخش فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی پر اس کے فرشتوں، کتابوں، رسولوں اور آخرت پر ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی عادت دی جائے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں حضرت محمد یہ اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ عہد نبوی میں رائج شریعت محمدیہ ہو بہو نذکرہ سلسلہ الذہب کے جملہ بزرگان دین کے سینوں میں یکے بعد دیگرے پہنچی  ہیں ۔ جب یہ علم سید محمد نور بخش موسوی قہستانی تک پہنچا تو انہوں نے غیبی اور الہام ربانی کے تحت اپنے سینہ علم سے اُسے صفحہ قرطاس پر منقل کیا چنانچہ اس اشارہ غیبی اور الہام ربانی کا اظہار انہوں نے الفقہ الاحوط کے افتتاحی کلمات میں بیان کیا ہے جب یہ مجموعہ شریعت محمدیہ کاغذ پر منتقل ہوا تو سید محمد نور بخش نے اس مجموعہ کو الفقہ الاحوط کا نام دیا <ref>محمدبن‌ محمد، الفقه‌ الاحوط ( عربی‌ اردو)،اداره‌ مدرسه‌ شا‌ه‌ همدان‌ صوفیه‌ نوربخشیه‌ ؛ المعروف‌ اسلامک‌ اکیدمی‌ سکردو  2004م</ref>۔ اب اس فقہی کتاب کی تدریس تمام مدرسہ نور بخش کے نصاب میں شامل ہے<ref>سید محمد نور بخش، کتاب الله الاحوط، اداره مدرسه شاه بندان صوفیه تو ریشه سکردو</ref>۔
الفقہ الاحوط میں سید محمد نور بخش نے [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] تعلیمات اور [[شیعہ]] تعلیمات کے قریب قریب متوسط مسلک کو بیان کیا ہے سید محمد نور بخش فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی پر اس کے فرشتوں، کتابوں، رسولوں اور آخرت پر ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی عادت دی جائے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں حضرت محمد یہ اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ عہد نبوی میں رائج شریعت محمدیہ ہو بہو نذکرہ سلسلہ الذہب کے جملہ بزرگان دین کے سینوں میں یکے بعد دیگرے پہنچی  ہیں ۔ جب یہ علم سید محمد نور بخش موسوی قہستانی تک پہنچا تو انہوں نے غیبی اور الہام ربانی کے تحت اپنے سینہ علم سے اُسے صفحہ قرطاس پر منقل کیا چنانچہ اس اشارہ غیبی اور الہام ربانی کا اظہار انہوں نے الفقہ الاحوط کے افتتاحی کلمات میں بیان کیا ہے جب یہ مجموعہ شریعت محمدیہ کاغذ پر منتقل ہوا تو سید محمد نور بخش نے اس مجموعہ کو الفقہ الاحوط کا نام دیا <ref>محمدبن‌ محمد، الفقه‌ الاحوط ( عربی‌ اردو)،اداره‌ مدرسه‌ شا‌ه‌ همدان‌ صوفیه‌ نوربخشیه‌ ؛ المعروف‌ اسلامک‌ اکیدمی‌ سکردو  2004م</ref>۔ اب اس فقہی کتاب کی تدریس تمام مدرسہ نور بخش کے نصاب میں شامل ہے<ref>سید محمد نور بخش، کتاب الله الاحوط، اداره مدرسه شاه بندان صوفیه تو ریشه سکردو</ref>۔
confirmed
2,853

ترامیم