Jump to content

"اشرف علی تھانوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 19: سطر 19:
'''اشرف علی تھانوی''' کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جنھوں نے تحریک [[پاکستان]] میں نمایاں کردار ادا کیا اور ان کی تصنیفات کی تعداد1400 سے زائد ہے۔ ان ہی کے بارے میں قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ میرے پاس ایک ایسا عالم دین ہے کہ اگر اس کا علم ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دیا جائے اور پورے ہندوستان کے بقیہ علماء کا علم دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو ان کا پلڑا بھاری ہو گا۔ آج ملک بھر کی امن کمیٹیاں اور علماء کرام مولانا اشرف علی تھا نوی کے اس سنہرے اصول اورخوبصورت امن فارمولے "اپنے مسلک کو چھوڑو نہیں اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں" پر عمل پیر ا ہیں۔
'''اشرف علی تھانوی''' کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جنھوں نے تحریک [[پاکستان]] میں نمایاں کردار ادا کیا اور ان کی تصنیفات کی تعداد1400 سے زائد ہے۔ ان ہی کے بارے میں قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ میرے پاس ایک ایسا عالم دین ہے کہ اگر اس کا علم ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دیا جائے اور پورے ہندوستان کے بقیہ علماء کا علم دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو ان کا پلڑا بھاری ہو گا۔ آج ملک بھر کی امن کمیٹیاں اور علماء کرام مولانا اشرف علی تھا نوی کے اس سنہرے اصول اورخوبصورت امن فارمولے "اپنے مسلک کو چھوڑو نہیں اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں" پر عمل پیر ا ہیں۔
== پیدائش وطن اور خاندان ==
== پیدائش وطن اور خاندان ==
مولانا شاہ اشرف علی تھانوی کا وطن مالوف و مقام پیدائش تھانہ بھون ضلع مظفرنگر یوپی ہندوستان تھا ۔ آپ کا یوم ولادت چہار شنبہ 5 ربیع الاول 1280 ھجری ہے۔ قصبہ میں آپ کے آباؤ اجداد کا خاندان نہایت معزز وممتاز تھا ۔ آپ کے والد منشی عبدالحق بڑے صاحب وجاھت، صاحب منصب اور صاحب جائیداد رئیس تھے اور بڑے اہل دل بزرگ بھی تھے اور آپ حکیم الامت سے معروف تھا <ref>سیف الرحمن، مولانا اشرف علی تھانوی کی علمی خدمات، ص1</ref>۔
مولانا شاہ اشرف علی تھانوی کا وطن مالوف و مقام پیدائش تھانہ بھون ضلع مظفرنگر یوپی ہندوستان تھا ۔ آپ کا یوم ولادت بڈھ 5 ربیع الاول 1280 ھجری ہے۔ قصبہ میں آپ کے آباؤ اجداد کا خاندان نہایت معزز وممتاز تھا ۔ آپ کے والد منشی عبدالحق بڑے صاحب وجاھت، صاحب منصب اور صاحب جائیداد رئیس تھے اور بڑے اہل دل بزرگ بھی تھے اور آپ حکیم الامت کے نام  سے معروف تھے <ref>سیف الرحمن، مولانا اشرف علی تھانوی کی علمی خدمات، ص1</ref>۔
اور ۱۵/ رجب ۱۳۶۲ھ مطابق ۳۰/ جولائی ۱۹۴۳ء میں وفات پائی۔ ان کی قبر شریف تھانہ بھون (ضلع مظفرنگر، یوپی، ہند) میں ایک کنارے ان کے ذاتی باغ میں ہے <ref>[https://darulifta-deoband.com/home/ur/history-biography/8105 darulifta-deoband.com]
اور ۱۵/ رجب ۱۳۶۲ھ مطابق ۳۰/ جولائی ۱۹۴۳ء میں وفات پائی۔ ان کی قبر شریف تھانہ بھون (ضلع مظفرنگر، یوپی، ہند) میں ایک کنارے ان کے ذاتی باغ میں ہے <ref>[https://darulifta-deoband.com/home/ur/history-biography/8105 darulifta-deoband.com]
</ref>۔
</ref>۔
confirmed
821

ترامیم