3,521
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
== ہیکل سلیمانی اور بیت المقدس == | == ہیکل سلیمانی اور بیت المقدس == | ||
ہیکل سلیمانی اور بیت المقدس کو 586ق م میں شاہ بابل (عراق) بخت نصر نے مسمار کردیا تھا اور ایک لاکھ یہودیوں کو غلام بنا کر اپنے ساتھ عراق لے گیا۔ بیت المقدس کے اس دور بربادی میں حضرت عزيز علیہ السلام کا وہاں سے گذر ہوا، انہوں نے اس شہر کو ویران پایا تو تعجب ظاہر کیا کہ کیا یہ شہر پھر کبھی آباد ہوگا؟ اس پر اللہ نے انہیں موت دے دی اور جب وہ سو سال بعد اٹھائے گئۓ تو یہ دیکھ کر حیران ہوئے کہ بیت المقدس پھر آباد اور پر رونق شہر بن چکا تھا۔ | |||
ﺑﺨﺖ ﻧﺼﺮ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ 539 ﻕ ﻡ ﻣﯿﮟ ﺷﮩﻨﺸﺎﮦ ﻓﺎﺭﺱ ﺭﻭﺵ ﮐﺒﯿﺮ ( ﺳﺎﺋﺮﺱ ﺍﻋﻈﻢ ) ﻧﮯ ﺑﺎﺑﻞ ﻓﺘﺢ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺑﻨﯽ ﺍﺳﺮﺍﺋﯿﻞ ﮐﻮ ﻓﻠﺴﻄﯿﻦ ﻭﺍﭘﺲ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﺩﮮ ﺩﯼ۔ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮨﯿﺮﻭﺩ ﺍﻋﻈﻢ ﮐﮯ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ ﻧﮯ ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﻘﺪﺱ ﺷﮩﺮ ﺍﻭﺭ ﮨﯿﮑﻞ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﭘﮭﺮ ﺗﻌﻤﯿﺮ ﮐﺮ ﻟﯿﮯ۔ ﯾﺮﻭﺷﻠﻢ ﭘﺮ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺗﺒﺎﮨﯽ ﺭﻭﻣﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﺎﺯﻝ ﮨﻮﺋﯽ۔ ﺭﻭﻣﯽ ﺟﺮﻧﯿﻞ ﭨﺎﺋﭩﺲ ﻧﮯ 70 ﺀ ﻣﯿﮟ ﯾﺮﻭﺷﻠﻢ ﺍﻭﺭ ﮨﯿﮑﻞ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻣﺴﻤﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﮯ۔ | ﺑﺨﺖ ﻧﺼﺮ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ 539 ﻕ ﻡ ﻣﯿﮟ ﺷﮩﻨﺸﺎﮦ ﻓﺎﺭﺱ ﺭﻭﺵ ﮐﺒﯿﺮ ( ﺳﺎﺋﺮﺱ ﺍﻋﻈﻢ ) ﻧﮯ ﺑﺎﺑﻞ ﻓﺘﺢ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺑﻨﯽ ﺍﺳﺮﺍﺋﯿﻞ ﮐﻮ ﻓﻠﺴﻄﯿﻦ ﻭﺍﭘﺲ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﺩﮮ ﺩﯼ۔ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺣﮑﻤﺮﺍﻥ ﮨﯿﺮﻭﺩ ﺍﻋﻈﻢ ﮐﮯ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ ﻧﮯ ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﻘﺪﺱ ﺷﮩﺮ ﺍﻭﺭ ﮨﯿﮑﻞ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﭘﮭﺮ ﺗﻌﻤﯿﺮ ﮐﺮ ﻟﯿﮯ۔ ﯾﺮﻭﺷﻠﻢ ﭘﺮ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺗﺒﺎﮨﯽ ﺭﻭﻣﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﺎﺯﻝ ﮨﻮﺋﯽ۔ ﺭﻭﻣﯽ ﺟﺮﻧﯿﻞ ﭨﺎﺋﭩﺲ ﻧﮯ 70 ﺀ ﻣﯿﮟ ﯾﺮﻭﺷﻠﻢ ﺍﻭﺭ ﮨﯿﮑﻞ ﺳﻠﯿﻤﺎﻧﯽ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻣﺴﻤﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﮯ۔ | ||