9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 22: | سطر 22: | ||
== پیدائش و تعلیم == | == پیدائش و تعلیم == | ||
غلام محمد وستانوی کی پیدائش 1 جون 1950ء کو ایک چھوٹا سا گاؤں وستان سورت، گجرات میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد اسماعیل ہے۔ محمد غلام وستانوی صاحب نے قرآن مجید اپنے وطن کو ساری ہی کے مدرسہ قوۃ الاسلام میں پڑھا، اس کے بعد آپ اپنے نانیہال سورت، گجرات اور مدرسہ شمس العلوم بڑودہ میں ابتدائی کتابیں مختلف اساتذۂ کرام سے پڑھیں۔ 1964 میں گجرات کے مشہور ومعروف مدرسہ فلاح دارین ترکیسر میں داخل ہوئے اور مسلسل آٹھ سال رہ کر 1982ء کے اوائل میں سند فراغت حاصل کی۔ ان کے اساتذۂ کرام فلاح دارین ترکیسر میں احمد بیمات، عبد اللہ کاپودروی، شیر علی افغانی اور ذو الفقار علی رحمھم اللہ جیسے نامور علماء شامل ہیں۔ مدرسہ فلاح دارین سے فراغت کے بجھانے کے لیے 1982ء کے اواخر میں مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور تشریف لائے ۔ وہاں حافظ حدیث محمد یونس جونپوری سے صحیح البخاری اور دیگر اساتذۂِ دورۂ حدیث سے دورۂ حدیث کی کتابیں پڑھ کر 1973ء میں سند فراغت حاصل کی۔ | غلام محمد وستانوی کی پیدائش 1 جون 1950ء کو ایک چھوٹا سا گاؤں وستان سورت، گجرات میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد اسماعیل ہے۔ محمد غلام وستانوی صاحب نے قرآن مجید اپنے وطن کو ساری ہی کے مدرسہ قوۃ الاسلام میں پڑھا، اس کے بعد آپ اپنے نانیہال سورت، گجرات اور مدرسہ شمس العلوم بڑودہ میں ابتدائی کتابیں مختلف اساتذۂ کرام سے پڑھیں۔ 1964 میں گجرات کے مشہور ومعروف مدرسہ فلاح دارین ترکیسر میں داخل ہوئے اور مسلسل آٹھ سال رہ کر 1982ء کے اوائل میں سند فراغت حاصل کی۔ ان کے اساتذۂ کرام فلاح دارین ترکیسر میں احمد بیمات، عبد اللہ کاپودروی، شیر علی افغانی اور ذو الفقار علی رحمھم اللہ جیسے نامور علماء شامل ہیں۔ مدرسہ فلاح دارین سے فراغت کے بجھانے کے لیے 1982ء کے اواخر میں مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور تشریف لائے ۔ وہاں حافظ حدیث محمد یونس جونپوری سے صحیح البخاری اور دیگر اساتذۂِ دورۂ حدیث سے دورۂ حدیث کی کتابیں پڑھ کر 1973ء میں سند فراغت حاصل کی۔ | ||
== حوالہ جات == | |||
{{حوالہ جات}} | |||
[[زمرہ:شخصیات]] | |||
[[زمرہ:جمعیت علمائے ہند ]] | |||
[[زمرہ:ہندوستان]] |