Jump to content

"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 56: سطر 56:
انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ اور غزہ کے ساتھ بیک وقت دو محاذوں پر لڑنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ اور غزہ کے ساتھ بیک وقت دو محاذوں پر لڑنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔
غاصب حکومت کے سابق فوجی کمانڈر موشی شلونسکی کا کہنا تھا کہ اسرائیل، نصراللہ کی تقریر کے دباؤ میں تھا اور ان کی تقریر سے قبل ہیجانی کیفیت ہر جگہ محسوس کی گئی عبرانی میڈیا حیران، <ref>سید نصر اللہ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے![https://urdu.sahartv.ir/news/world-i427271 urdu.sahartv.ir]</ref>۔
غاصب حکومت کے سابق فوجی کمانڈر موشی شلونسکی کا کہنا تھا کہ اسرائیل، نصراللہ کی تقریر کے دباؤ میں تھا اور ان کی تقریر سے قبل ہیجانی کیفیت ہر جگہ محسوس کی گئی عبرانی میڈیا حیران، <ref>سید نصر اللہ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے![https://urdu.sahartv.ir/news/world-i427271 urdu.sahartv.ir]</ref>۔
=== صیہونی حکومت مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے ===
حزب اللہ کے سربراہ نے جمعے کی شام بیروت میں مظلوم فلسطینی عوام کے حامیوں کے اجتماع عظیم سے خطاب میں کہا کہ زبان، غزہ اور غرب اردن کے عوام کی عظمت، استقامت اور پائیداری کی تعریف سے قاصر ہے۔
انہوں نے استقامتی فلسطینی محاذ کے طوفان الاقصی آپریشن کے بارے میں کہا کہ یہ آپریشن سوفیصد فلسطینی آپریشن ہے جس کی منصوبہ بندی اور تیاری کرنے والوں نے حتی استقامتی محور سے بھی اس کو خفیہ رکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن اتنا عظیم، اتنا دلیرانہ اور اتنا کامیاب تھا کہ اس سے ایسا سیکورٹی، فوجی، سیاسی اور نفسیاتی زلزلہ آیا ہے کہ جس کے آثار صیہونی حکومت پر ہمیشہ باقی رہیں گے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کچھ بھی کرلے اس عظیم آپریشن کے اثرات اور نتائج کو کم نہیں کرسکتی۔
انھوں نے کہا کہ  طوفان الاقصی آپریشن نے ثابت کردیا کہ صیہونی حکومت مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ  کہاں گئی وہ ناقابل شکست فوج؟ وہ اپنے اسلحے اور جنگی وسائل پر فخر کہاں گیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے پہلے ہی دن مقبوضہ فلسطین بھیجنے کے لئے اپنے اسلحے کے گودام کھول دیئے اور ان کی سپلائي کا اجازت نامہ صادرکردیا۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صیہونی حکومت لبنان اور فلسطین کے استقامتی گروہوں سے مقابلے کے تجربات سے عبرت حاصل نہیں کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ ایسے بڑے اہداف کا اعلان کرتی ہے جس کی انجام دہی ناممکن ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اس بار بھی صیہونی حکام نے اعلان کیا ہے کہ حماس کو ختم کردینا چاہتے ہیں۔ کوئی عاقل انسان یہ بات کرسکتا ہے؟ جب اس وہم سے باہر نکلے تو کہا کہ وہ صیہونی قیدیوں کو آزاد کرانا چاہتے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج غزہ اور فلسطین میں جو ہو رہا ہے وہ صیہونی حکام کی حماقت اور نادانی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس فوج کے پاس بھی چند جنگی طیارے اور چند میزائل ہوں وہ یہ کام کرسکتی ہے لیکن میدان جنگ میں اس سے کچھ بھی حاصل ہونے والا نہیں ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ غزہ میں صیہونیوں کے جرائم کی تصاویر دیکھی جا رہی ہیں، یہ تصاویر صیہونیوں سے کہ رہی ہیں کہ غزہ میں کامیابی فلسطینی قوم کےلئے اور شکست دشمن کا مقدر ہے۔
انہوں نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صیہونی حکومت کی وحشیانہ ماہیت کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی عورتوں اور بچوں نے عرب اور بین الاقوامی میڈیا کے چہرے سے نقاب اتار پھینکی اور صیہونیوں سے روابط کو معمول پر لانے کی ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا <ref>سیدحسن نصراللہ: غزہ کے عوام کی استقامت کی قدردانی، صیہونی حکومت کچھ بھی کرے طوفان الاقصی آپریشن کے نتائج کو کم نہیں کرسکتی، [https://urdu.sahartv.ir/news/islamic_world-i427210 urdu.sahartv.ir]</ref>۔


== حوالہ جات==  
== حوالہ جات==