Jump to content

"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 44: سطر 44:
1987ء لبنان میں ایک بار پھر تشدد کی لہر پھیل گئی۔ انہوں نے حالات سے مایوس ہوکر اپنی مذہبی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ایران چلے گئے جہاں انہوں نے قم کے عالمی  شہرت کے حامل ادارے سے اسلامی قانون اور فقہ کی ڈگری حاصل کی۔ 1989ء میں لبنان واپس آگئے اور اپنی جہادی سرگرمیوں میں دوبارہ مصروف ہوگئے۔ انہیں ممتاز لوگوں کی سوانح عمریاں پڑھنے کا انتہائی شوق ہے جن میں اسرائیلی رہنما ایریل شیرون اور ناتن یاہو بھی شامل ہیں۔ وہ اسرائیلی رہنماؤں کی سوانح عمریاں اس لیے پڑھتے تھے تاکہ وہ اپنے دشمن کے مقاصد اور ان کے کام کرنے کے انداز کو سمجھ سکیں۔ لبنان واپسی پر شام کے لبنان میں کردار کے حوالے سے ان کے اپنے استاد اور حزب اللہ کے رہنما عباس موسوی کے ساتھ اختلافات شروع ہوگئے۔ موسوی لبنان میں شام کے کردار کے حامی جبکہ نصر اللہ اس کے مخالف تھے۔ نصر اللہ کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم تھی۔ حزب اللہ نے پارٹی کے دو گروپوں میں تقسیم ہونے کے اندیشے کے پیش نظر، نصر اللہ کو حزب اللہ کا تہران میں نمائندہ مقرر کرکے ایران بھیج دیا۔
1987ء لبنان میں ایک بار پھر تشدد کی لہر پھیل گئی۔ انہوں نے حالات سے مایوس ہوکر اپنی مذہبی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ایران چلے گئے جہاں انہوں نے قم کے عالمی  شہرت کے حامل ادارے سے اسلامی قانون اور فقہ کی ڈگری حاصل کی۔ 1989ء میں لبنان واپس آگئے اور اپنی جہادی سرگرمیوں میں دوبارہ مصروف ہوگئے۔ انہیں ممتاز لوگوں کی سوانح عمریاں پڑھنے کا انتہائی شوق ہے جن میں اسرائیلی رہنما ایریل شیرون اور ناتن یاہو بھی شامل ہیں۔ وہ اسرائیلی رہنماؤں کی سوانح عمریاں اس لیے پڑھتے تھے تاکہ وہ اپنے دشمن کے مقاصد اور ان کے کام کرنے کے انداز کو سمجھ سکیں۔ لبنان واپسی پر شام کے لبنان میں کردار کے حوالے سے ان کے اپنے استاد اور حزب اللہ کے رہنما عباس موسوی کے ساتھ اختلافات شروع ہوگئے۔ موسوی لبنان میں شام کے کردار کے حامی جبکہ نصر اللہ اس کے مخالف تھے۔ نصر اللہ کے ساتھیوں کی تعداد بہت کم تھی۔ حزب اللہ نے پارٹی کے دو گروپوں میں تقسیم ہونے کے اندیشے کے پیش نظر، نصر اللہ کو حزب اللہ کا تہران میں نمائندہ مقرر کرکے ایران بھیج دیا۔
1991ء میں عباس موسوی کو حزب اللہ کا جنرل سیکرٹری مقرر کیا گیا۔ اسی سال نصر اللہ بھی واپس آگئے لیکن اب شام  کے بارے میں ان کے خیالات میں اعتدال آچکا تھا۔ 1992ء میں حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری موسوی اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں شہید ہوگئے اور ان کی جگہ حسن نصر اللہ کو حزب اللہ کا نیا سیکرٹری جنرل مقرر کیا گیا <ref>سید شفقت شیرازی، حزب اللہ لبنان تاسیس سے فتوحات تک،الباقر پبلی کیشنز، اسلام آباد، 2021ء، ص310</ref>۔
1991ء میں عباس موسوی کو حزب اللہ کا جنرل سیکرٹری مقرر کیا گیا۔ اسی سال نصر اللہ بھی واپس آگئے لیکن اب شام  کے بارے میں ان کے خیالات میں اعتدال آچکا تھا۔ 1992ء میں حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری موسوی اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں شہید ہوگئے اور ان کی جگہ حسن نصر اللہ کو حزب اللہ کا نیا سیکرٹری جنرل مقرر کیا گیا <ref>سید شفقت شیرازی، حزب اللہ لبنان تاسیس سے فتوحات تک،الباقر پبلی کیشنز، اسلام آباد، 2021ء، ص310</ref>۔
== طوفان الاقصی اور سید حسن نصر اللہ ==
لبنان کی عوامی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے یوم شہداء کے موقع پر اپنے خطاب میں قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ استقامتی محاذ کو ہر میدان میں کامیابی مل رہی ہے اور اگر آج لبنان اور [[فلسطین]] میں استقامتی محاذ کی طاقت ہے تو وہ  یقینی طور پر ایران کے دلیر اور بہادر حکمرانوں کے منطقی موقف اور شہید قاسم سلیمانی کی عظیم قربانی کی وجہ سے ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ طوفان الاقصی آپریشن جاری ہے اور استقامتی محاذ نے دشمن کے مختلف ٹھکانوں پر حملہ کیا اور دشمن پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوا اور استقامتی محاذ کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ آج آپ کے بھائی اور بیٹے بلا خوف و خطر فرنٹ لائن پر جاکر دشمن کا مقابلہ کررہے ہیں اور وہ شہادت پسندانہ کارروائیاں انجام دے رہے ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے مجاہدین کتنے بہادر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ  لبنان کے محاذ پر استقامتی محاذ کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور استقامتی محاذ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حملہ آور ڈرون کا استعمال کیا گیا اور وہ 200 سے 500 کلو تک دھماکہ خیز مواد صیہونیوں پر گراتے ہیں اور اسرائیل نہیں بتا رہا کہ اسے اب تک کتنا جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ان جرائم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، یہ بڑے جرائم اسرائیل کی وحشیانہ انتقامی فطرت کی عکاسی کرتے ہیں <ref>استقامتی محاذ کے مجاہدین بلا خوف و خطر فرنٹ لائن پر دشمن کا مقابلہ کررہے ہیں: سید حسن نصر اللہ، [https://urdu.sahartv.ir/news/islamic_world-i427497 sahartv.ir]</ref>۔


== حوالہ جات==  
== حوالہ جات==