9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 61: | سطر 61: | ||
== بھٹو کے خلاف سول ڈس آرڈر == | == بھٹو کے خلاف سول ڈس آرڈر == | ||
[[پاکستان پیپلز پارٹی]] (PPP) کے اندر بھی اختلاف بڑھ گیا، اور سرکردہ مخالف احمد رضا قصوری کے والد کے قتل نے عوامی غم و غصے اور پارٹی کے اندر دشمنی کو جنم دیا کیونکہ بھٹو پر اس جرم کے ماسٹر مائنڈ کا الزام تھا۔ غلام مصطفیٰ کھر جیسے پی پی پی رہنماؤں نے کھل کر بھٹو کی مذمت کی اور ان کی حکومت کے خلاف احتجاج کی کال دی۔ شمال مغربی سرحدی صوبہ (NWFP اب خیبر پختونخواہ) اور بلوچستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا کیونکہ شہری آزادییں معطل رہیں، اور ایک اندازے کے مطابق وہاں تعینات 100,000 فوجیوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بڑی تعداد میں شہریوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا۔ | [[پاکستان پیپلز پارٹی]] (PPP) کے اندر بھی اختلاف بڑھ گیا، اور سرکردہ مخالف احمد رضا قصوری کے والد کے قتل نے عوامی غم و غصے اور پارٹی کے اندر دشمنی کو جنم دیا کیونکہ بھٹو پر اس جرم کے ماسٹر مائنڈ کا الزام تھا۔ غلام مصطفیٰ کھر جیسے پی پی پی رہنماؤں نے کھل کر بھٹو کی مذمت کی اور ان کی حکومت کے خلاف احتجاج کی کال دی۔ شمال مغربی سرحدی صوبہ (NWFP اب خیبر پختونخواہ) اور بلوچستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا کیونکہ شہری آزادییں معطل رہیں، اور ایک اندازے کے مطابق وہاں تعینات 100,000 فوجیوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بڑی تعداد میں شہریوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا۔ | ||
== 1977 کے پارلیمانی انتخابات == | |||
8 جنوری 1977 کو حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی ایک بڑی تعداد نے مل کر پاکستان نیشنل الائنس (PNA) تشکیل دیا۔ بھٹو نے نئے انتخابات بلائے اور پی این اے نے ان انتخابات میں بھرپور حصہ لیا۔ وہ مشترکہ طور پر الیکشن لڑنے میں کامیاب ہوئے حالانکہ پارٹی کے اندر آراء اور نظریات پر شدید اختلافات تھے۔ پی این اے کو شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے نتائج کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے صوبائی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے باوجود قومی انتخابات میں ووٹروں کی تعداد زیادہ رہی۔ تاہم، چونکہ کم ووٹر ٹرن آؤٹ اور اپوزیشن کے بائیکاٹ کے درمیان صوبائی انتخابات ہوئے، پی این اے نے نو منتخب بھٹو حکومت کو ناجائز قرار دیا۔ | |||
= حوالہ جات = | = حوالہ جات = |