confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
آبادکاروں کی تعداد 1989 میں 90,000 سے بڑھ کر 1991 میں 100,000 اور 1996 میں 154,000 ہو گئی، بنجمن نیتن یاہو کے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم منتخب ہونے سے پہلے، پھر یہ تعداد 2000 میں دو لاکھ پانچ ہزار اور 2010 میں تین لاکھ ستائیس ہزار تک پہنچ گئی۔ 2022 میں مغربی کنارے میں آباد کاروں کی تعداد تقریباً چار لاکھ ستر ہزار تک پہنچنے گئی۔ وہ بھی مشرقی قدس کے محلوں میں موجود آباد کاروں کو شمار کیے بغیر۔ | آبادکاروں کی تعداد 1989 میں 90,000 سے بڑھ کر 1991 میں 100,000 اور 1996 میں 154,000 ہو گئی، بنجمن نیتن یاہو کے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم منتخب ہونے سے پہلے، پھر یہ تعداد 2000 میں دو لاکھ پانچ ہزار اور 2010 میں تین لاکھ ستائیس ہزار تک پہنچ گئی۔ 2022 میں مغربی کنارے میں آباد کاروں کی تعداد تقریباً چار لاکھ ستر ہزار تک پہنچنے گئی۔ وہ بھی مشرقی قدس کے محلوں میں موجود آباد کاروں کو شمار کیے بغیر۔ | ||
== فلسطین کے لیے تلخ | == فلسطین کے لیے تلخ نتائج == | ||
تین دہائیوں سے زیادہ کے گزرنے کے ساتھ،وقت نے ظاہر کیا کہ اس جھوٹے معاہدے کے تمام وعدے اور اس کے اہم ترین نتائج یروشلم کی یہودیت اور فلسطین میں صیہونی بستیوں جیسے کینسر کا پھیلنا تھا۔ یہاں بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اسرائیل کی تمام تر خیانت کے سامنے فلسطینی اتھارٹی کا واحد اقدام امریکہ سے شکایت کرنا تھا جس کی کبھی سنوائی نہیں ہوئی۔ | تین دہائیوں سے زیادہ کے گزرنے کے ساتھ،وقت نے ظاہر کیا کہ اس جھوٹے معاہدے کے تمام وعدے اور اس کے اہم ترین نتائج یروشلم کی یہودیت اور فلسطین میں صیہونی بستیوں جیسے کینسر کا پھیلنا تھا۔ یہاں بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اسرائیل کی تمام تر خیانت کے سامنے فلسطینی اتھارٹی کا واحد اقدام امریکہ سے شکایت کرنا تھا جس کی کبھی سنوائی نہیں ہوئی۔ | ||