Jump to content

"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:مسجد النبی.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:مسجد النبی.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''محمد بن عبد اللہ بن عبد المطّلب بن ہاشم''' اللہ کے آخری نبی، پیغمبر [[اسلام]] اور اولو العزم انبیاء میں سے ہیں۔ آپ کا اہم ترین معجزہ [[قرآن]] ہے۔ آپ یکتا پرستی کے منادی اور اخلاق کے داعی ہیں۔ آپ عرب کے مشرک معاشرے میں پیدا ہوئے تھے تاہم بتوں کی پرستش اور معاشرے میں رائج اخلاقی برائیوں اور قباحتوں سے پرہیز کرتے تھے۔ یہاں تک کہ آپؐ چالیس سال کی عمر میں مبعوث برسالت ہوئے۔ آپ کا اہم ترین پیغام توحید اور یکتا پرستی تھا۔ مکارم اخلاق اور اچھائیوں کی تکمیل آپ کی بعثت کے اہداف میں سے تھے۔ [[مکہ]] کے مشرکین نے اگرچہ کئی سال تک آپ اور آپ کے پیروکاروں کو اذیت اور آزار کا نشانہ بنایا مگر آپ اور آپ کے پیروکار کبھی بھی اسلام سے دستبردار نہیں ہوئے۔ مکہ میں تیرہ سال تک تبلیغ کے بعد آپ نے مدینہ ہجرت فرمائی۔ مدینے کی طرف آپ کی ہجرت کو اسلامی تاریخ کا آغاز قرار دیا گیا۔ مشرکین مکہ کی طرف سے آپ کو مدینے میں متعدد جنگوں کا سامنا کرنا پڑا اور مجموعی طور پر ان جنگوں میں فتح نے مسلمانوں کے قدم چومے۔ رسول خدا کی کوششوں سے عربوں کا جاہلیت زدہ معاشرہ مختصر سے عرصے میں ایک توحیدی معاشرے میں بدل گیا اور تقریباً پورے جزیرہ نمائے عرب نے آپ کی حیات طیبہ کے دوران ہی اسلام قبول کیا۔ بعد کے ادوار میں بھی آج تک اسلام کا فروغ جاری ہے اور آج دین اسلام مسلسل فروغ پانے والا دین سمجھا جاتا ہے۔ جب آپ دنیا سے جا رہے تھے تو مسلمانوں کی ہدایت کیلئے اپنے بعد قرآن اور [[اہل بیت]] کا دامن تھامے رکھنے کی وصیت فرمائی۔ واقعہ غدیر سمیت مختلف مواقع پر [[امام علی علیہ السلام]] کو اپنے جانشین کے طور پر لوگوں کے سامنے پیش کیا
'''محمد بن عبد اللہ بن عبد المطّلب بن ہاشم''' اللہ کے آخری نبی، پیغمبر [[اسلام]] اور اولو العزم انبیاء میں سے ہیں۔ آپ کا اہم ترین معجزہ [[قرآن]] ہے۔ آپ یکتا پرستی کے منادی اور اخلاق کے داعی ہیں۔ آپ عرب کے مشرک معاشرے میں پیدا ہوئے تھے تاہم بتوں کی پرستش اور معاشرے میں رائج اخلاقی برائیوں اور قباحتوں سے پرہیز کرتے تھے۔ یہاں تک کہ چالیس سال کی عمر میں آپؐ مبعوث برسالت ہوئے۔ آپ کا اہم ترین پیغام توحید اور یکتا پرستی تھا۔ مکارم اخلاق اور اچھائیوں کی تکمیل آپ کی بعثت کے اہداف میں سے تھے۔ [[مکہ]] کے مشرکوں نے اگرچہ کئی سال تک آپ اور آپ کے پیروکاروں کو اذیت اور آزار کا نشانہ بنایا مگر آپ اور آپ کے پیروکار کبھی بھی اسلام سے دستبردار نہیں ہوئے۔ مکہ میں تیرہ سال تک تبلیغ کے بعد آپ نے مدینہ ہجرت فرمائی۔ مدینے کی طرف آپ کی ہجرت کو اسلامی تاریخ کا آغاز قرار دیا گیا۔ مشرکین مکہ کی طرف سے آپ کو مدینے میں متعدد جنگوں کا سامنا کرنا پڑا اور ان جنگوں میں  مجموعی طور پر مسلمانوں کو کامیابی نصیب ہوئی۔ رسول خدا کی کوششوں سے عربوں کا جاہلیت زدہ معاشرہ مختصر سے عرصے میں ایک توحیدی معاشرے میں بدل گیا اور تقریباً پورے جزیرہ نمائے عرب نے آپ کی حیات طیبہ کے دوران ہی اسلام قبول کرلیا۔اس کے  بعد سے  آج تک اسلام کا فروغ جاری ہے اور آج دین اسلام مسلسل فروغ پانے والا دین سمجھا جاتا ہے۔ جب آپ دنیا سے جا رہے تھے تو آپ نے اپنے بعد  ہدایت کیلئے مسلمانوں کو  قرآن اور [[اہل بیت]] کا دامن تھامے رکھنے کی وصیت فرمائی۔ واقعہ غدیر سمیت مختلف مواقع پر [[امام علی علیہ السلام]] کو اپنے جانشین کے طور پر لوگوں کے سامنے پیش کیا۔
== نسب، کنیت اور القاب ==
== نسب، کنیت اور القاب ==
مُـحـمّـد بـن عـبـد الله بن عبد المطّلب بن هاشم بن عبد مَناف بن قُصَىّ (زيد) بن كلاب بن مُرّة بن كَعب بن لُؤىّ بن غالب بن فِهر بن مالك بن نَضر بن كنانة بن خُزَيمة بن مُدركة  بن الياس بن مضر بن نِزار بن مَعَدّ بن عدنان عليهم السلام.
مُـحـمّـد بـن عـبـد الله بن عبد المطّلب بن هاشم بن عبد مَناف بن قُصَىّ (زيد) بن كلاب بن مُرّة بن كَعب بن لُؤىّ بن غالب بن فِهر بن مالك بن نَضر بن كنانة بن خُزَيمة بن مُدركة  بن الياس بن مضر بن نِزار بن مَعَدّ بن عدنان عليهم السلام.


بھی آپ 6 سال 3 مہینے یا ایک قول کی بنا پر 4 سال کے تھے کہ آپ کی والدہ ماجدہ آمنہ بنت وہب نے آپ کو آپ کے نھنیال والوں سے ملاقات کے لئے مدینہ لے گئیں تھیں لیکن مکہ واپسی کے وقت ابواء کے مقام پر آپ کی والدہ ماجدہ کا انتقال ہوا اور وہیں سپرد خاک کی گئیں۔ [[شیعہ |شیعہ امامیہ]] کے نزدیک ابو طالب، آمنہ بنت وہب، [[عبداللہ بن عبدالمطلب]] اور [[حضرت آدم]] تک رسول خدا کے اجداد کے مؤمن ہونے پر اجماع قائم ہے <ref>مجلسی، بحار الانوار، ج 15، ص 117</ref>۔
ابھی آپ 6 سال 3 مہینے یا ایک قول کی بنا پر 4 سال کے تھے کہ آپ کی والدہ ماجدہ آمنہ بنت وہب آپ کو آپ کے ننیہال  والوں سے ملاقات کے لئے مدینہ لے گئیں تھیں لیکن مکہ واپسی کے وقت ابواء کے مقام پر آپ کی والدہ ماجدہ کا انتقال ہوگیا اورانہیں  وہیں سپرد خاک کیا گیا۔ [[شیعہ |شیعہ امامیہ]] کے نزدیک ابو طالب، آمنہ بنت وہب، [[عبداللہ بن عبدالمطلب]] اور [[حضرت آدم]] تک رسول خدا کے تمام  اجداد کے مؤمن ہونے پر اجماع قائم ہے <ref>مجلسی، بحار الانوار، ج 15، ص 117</ref>۔
== کنیت اور القاب ==
== کنیت اور القاب ==
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت ابو القاسم اور ابو ابراہیم ہے۔ ان کے ناموں میں سے کچھ یہ ہیں: مصطفیٰ، حبیب اللہ، صفی اللہ، نعمت اللہ، خیرہ خلق اللہ، سید المرسلین، خاتم النبیین، رحمۃ للعالمین، نبی امی۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت ابو القاسم اور ابو ابراہیم ہے۔ ان کے القاب میں سے کچھ یہ ہیں: مصطفیٰ، حبیب اللہ، صفی اللہ، نعمت اللہ، خیرۃ خلق اللہ، سید المرسلین، خاتم النبیین، رحمۃ للعالمین، نبی امی۔
 
شیعہ علماء میں مقبول رائے کے مطابق پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت 17 ربیع الاوّل کو ہوئی اور اہل سنت کی مقبول رائے کے مطابق 12 ربیع الاول کو ہوئی۔
ان دو تاریخوں کے درمیان وقفے کو شیعہ اور سنیوں کے درمیان اتحاد کا ہفتہ کہا جاتا ہے۔


== ولادت ==
== ولادت ==
شیعہ علماء میں مقبول رائے کے مطابق پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت 17 ربیع الاوّل کو ہوئی اور [[اہل سنت]] کی مقبول رائے کے مطابق 12 ربیع الاول کو ہوئی۔
شیعہ علماء میں مقبول رائے کے مطابق پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت 17 ربیع الاوّل کو ہوئی اور [[اہل سنت]] کی مقبول رائے کے مطابق 12 ربیع الاول کو ہوئی۔
ان دو تاریخوں کے درمیان وقفے کو شیعہ اور سنیوں کے درمیان اتحاد کا ہفتہ کہا جاتا ہے۔
ان دو تاریخوں کے درمیان وقفے کو شیعوں اور سنیوں کے درمیان اتحاد کا ہفتہ کہا جاتا ہے۔[[علامہ مجلسی]] نے لکھا ہے کہ اکثر شیعہ علماء کی رائے کے مطابق پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت 17 ربیع الاول کو ہوئی ہے۔البتہ [[محمد بن یعقوب کلینی]] نے کتاب الکافی میں اور [[شیخ صدوق]] نے کمال الدین میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کا ذکر 12 ربیع الاول کو کیا ہے۔
[[علامہ مجلسی]] نے اکثر شیعہ علماء کی رائے کے مطابق پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت 17 ربیع الاول کو ہوئی ہے۔
البتہ [[محمد بن یعقوب کلینی]] نے کتاب الکافی میں اور [[شیخ صدوق]] نے کمال الدین کی کتاب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا ذکر 12 ربیع الاول کو کیا ہے۔


رسول جعفریان کے مطابق شیخ مفید کے بعد شیعہ علماء 17 ربیع الاول کو پیغمبر اکرم (ص) کا یوم ولادت مانتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی تفصیلات کے بارے میں سنی علماء کی مختلف آراء ہیں۔ بعض نے اس کی پیدائش عام الفیل میں اور بعض نے عام الفیل کے دس سال بعد کی ہے۔ چونکہ مورخین نے لکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات 63 سال کی عمر میں 632 عیسوی میں ہوئی، اس لیے انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت اور عام الفیل کا اندازہ 569 سے 570 عیسوی کے درمیان لگایا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے بارے میں بھی اہل سنت کے درمیان اختلاف ہے۔ 12 ربیع الاول، دوسری ربیع الاوّل، 8 ربیع الاوّل، 10 ربیع الاوّل اور ماہِ رمضان ان تبصروں میں سے ہیں۔
رسول جعفریان کے مطابق شیخ مفید کے بعد تمام  شیعہ علماء 17 ربیع الاول کو پیغمبر اکرم (ص) کا یوم ولادت مانتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی تفصیلات کے بارے میں سنی علماء کی مختلف آراء ہیں۔ بعض نے آپ  کی   پیدائش عام الفیل میں اور بعض نے عام الفیل کے دس سال بعد قرار دی  ہے۔ چونکہ مورخین نے لکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی وفات 63 سال کی عمر میں 632 عیسوی میں ہوئی، اس لیے انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت اور عام الفیل کا اندازہ 569 سے 570 عیسوی کے درمیان لگایا۔ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے یوم ولادت کے بارے میں بھی اہل سنت کے درمیان اختلاف ہے۔ 12 ربیع الاول، دوسری ربیع الاوّل، 8 ربیع الاوّل، 10 ربیع الاوّل اور ماہِ رمضان ان تبصروں میں سے ہیں۔
=== پیدائش کی جگہ ===
=== پیدائش کی جگہ ===
پیغمبر اسلام (ص) شعب ابی طالب میں پیدا ہوئے اور اس گھر میں جو بعد میں عقیل بن ابی طالب کے تھے۔ عقیل کے بچوں نے یہ گھر حجاج بن یوسف کے بھائی محمد بن یوسف کو بیچ دیا جس نے اسے محل بنا دیا۔ بنی عباس کے دور حکومت میں ہارون الرشید خلیفہ عباسی کی والدہ خضران نے اس گھر کو خرید کر مسجد میں تبدیل کر دیا۔
پیغمبر اسلام (ص) شعب ابی طالب میں اس گھر میں پیدا ہوئے جو بعد میں عقیل بن ابی طالب کے حصے میں آیا۔اولاد  عقیل نے یہ گھر حجاج بن یوسف کے بھائی محمد بن یوسف کو بیچ دیا جس نے اسے محل بنا دیا۔ بنی عباس کے دور حکومت میں عباسی خلیفہ  ہارون الرشید کی والدہ خضران نے اس گھر کو خرید کر مسجد میں تبدیل کر دیا۔


گیارہویں صدی کے محدث [[علامہ مجلسی]] بیان کرتے ہیں کہ ان کے زمانے میں مکہ میں اس نام کی ایک جگہ تھی اور لوگ اس کی زیارت کرتے تھے۔ یہ عمارت حجاز میں آل سعود کی حکومت تک قائم رہی۔ انہوں نے اسے وہابی مذہب کے عقائد اور انبیاء کے کاموں میں برکت دینے کی ممانعت کی وجہ سے تباہ کر دیا  <ref>مجلسی، مرآة العقول، ۱۴۰۴ق، ج۵، ص۱۷۴</ref>.
گیارہویں صدی کے محدث [[علامہ مجلسی]] بیان کرتے ہیں کہ ان کے زمانے میں مکہ میں اس نام کی ایک جگہ تھی اور لوگ اس کی زیارت کرتے تھے۔ یہ عمارت حجاز میں آل سعود کی حکومت تک قائم رہی۔ آل سعود نے اسے وہابی مذہب کے عقائد کی بنا پر  منہدم  کر دیا  <ref>مجلسی، مرآة العقول، ۱۴۰۴ق، ج۵، ص۱۷۴</ref>.
== دنیا میں پیدائش اور واقعات ==
== دنیا میں پیدائش اور واقعات ==
تاریخی ذرائع نے پیغمبر اسلام (ص) کی ولادت کی رات کے واقعات نقل کیے ہیں جو ارشادات کے نام سے مشہور ہوئے۔
تاریخی ذرائع نے پیغمبر اسلام (ص) کی ولادت کی رات کے واقعات نقل کیے ہیں جو ارشادات کے نام سے مشہور ہوئے۔


confirmed
821

ترامیم