Jump to content

"سید علی خامنہ ای" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 166: سطر 166:
وہ پارٹی کے بانی رکن اور مرکزی کونسل کے رکن تھے۔مجموعی طور پر  پارٹی کے تاسیسی دور میں انہوں نے وضاحتی کردار ادا کیا اور تقریروں اور پمفلٹ کی صورت میں پارٹی کے موقف کو پیش کیا۔ انہوں نے مشہد میں پارٹی کی شاخ کے قیام میں کردار ادا کیا اور 26 اسفند 1357 کو اس شاخ کا دفتر کا افتتاح کیا۔
وہ پارٹی کے بانی رکن اور مرکزی کونسل کے رکن تھے۔مجموعی طور پر  پارٹی کے تاسیسی دور میں انہوں نے وضاحتی کردار ادا کیا اور تقریروں اور پمفلٹ کی صورت میں پارٹی کے موقف کو پیش کیا۔ انہوں نے مشہد میں پارٹی کی شاخ کے قیام میں کردار ادا کیا اور 26 اسفند 1357 کو اس شاخ کا دفتر کا افتتاح کیا۔
== اسلامی جمہوری پارٹی کے جنرل سیکرٹری ==
== اسلامی جمہوری پارٹی کے جنرل سیکرٹری ==
پارٹی کے پہلے اور دوسرے جنرل سکریٹری  آیت اللہ بہشتی اور ڈاکٹر باہنر کے بعد ، آیت اللہ خامنہ ای کو شہریور 1360میں پارٹی کی مرکزی کونسل نے پارٹی کے تیسرے جنرل سکریٹری کے طور پر منتخب کیا ۔ انقلاب کی کامیابی کے بعد کے سالوں اور  1360 کی دہائی میں اسلامی جمہوری نظام کی بنیادیں استوار ہونے  تک، اسلامی جمہوری پارٹی نے سرکاری سیاسی ڈھانچے سے باہر حکمرانی کے ایک اہم ستون کے طور پر کام کیا۔
پارٹی کے پہلے اور دوسرے جنرل سکریٹری  آیت اللہ بہشتی اور ڈاکٹر باہنر کے بعد ، آیت اللہ خامنہ ای کو شہریور 1360میں پارٹی کی مرکزی کونسل نے پارٹی کے تیسرے جنرل سکریٹری کے طور پر منتخب کیا ۔ انقلاب کی کامیابی کے بعد کے سالوں اور  1360 کی دہائی میں اسلامی جمہوری نظام کی بنیادیں استوار ہونے  تک، اسلامی جمہوری پارٹی نے سرکاری سیاسی ڈھانچے سے باہر رہتے ہوئے حکومت کے ایک اہم ستون کے طور پر کام کیا۔


وہ اسلامی جمہوری پارٹی کو اسلامی جمہوریہ کے پورے نئے نظام کے تحفظ کے لیے ایک ضروری ادارہ سمجھتے تھے۔ پارٹی کی پہلی کانگریس مئی 1362 میں منعقد ہوئی اور آیت اللہ خامنہ ای دوسری بار پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور پارٹی کی مرکزی کونسل اور ثالثی کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ اپنی صدارت کے دوران انہوں نے تہران اور دیگر شہروں میں اسلامی جمہوریہ ایران پارٹی کے اجلاسوں میں شرکت کی اور پارٹی کے مشن اور اہداف کو بیان کرتے ہوئے پارٹی کے دفاتر، شاخوں اور اراکین کے سوالات کے جوابات دیئے۔
وہ اسلامی جمہوری پارٹی کو اسلامی جمہوریہ کے نئے نظام کی کلیت کے تحفظ کے لیے ایک ضروری ادارہ سمجھتے تھے۔ پارٹی کی پہلی کانفرنس اردیبہشت 1362 میں منعقد ہوئی اور آیت اللہ خامنہ ای دوسری بار پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور پارٹی کی مرکزی کونسل اور ثالثی(arbitral) کونسل کے رکن منتخب ہوئے۔ اپنی صدارت کے دوران انہوں نے تہران اور دیگر شہروں میں اسلامی جمہوری پارٹی کے اجلاسوں میں شرکت کی اور پارٹی کے مشن اور اہداف کو بیان کرتے ہوئے پارٹی کے دفاتر، شاخوں اور اراکین کے سوالات کے جوابات دیئے۔


دوسری مدت صدارت کے ساتھ ساتھ وہ اسلامی جمہوریہ پارٹی کے جنرل سیکرٹری بھی رہے۔ اس عرصے میں پارٹی کی سرگرمیاں مختلف وجوہات کی بنا پر ہوئیں جن میں: انقلاب کے ابتدائی سالوں کے بحرانوں کو حل کرنا، اسلامی جمہوریہ کو درکار اداروں اور تنظیموں کا قیام، جن کے قیام، مضبوطی اور ترقی میں پارٹی نے موثر کردار ادا کیا۔ آیت اللہ خامنہ ای اور ہاشمی رفسنجانی سمیت پارٹی کی اہم شخصیات کی ملازمتیں، نظام کی اہم ملازمتوں کے ساتھ ساتھ اس کے بعض موثر بانیوں کے کھو جانے کے ساتھ، جماعت کو متحد کرنے والے عنصر سے تبدیل کرنے پر امام خمینی کی عدم اطمینان۔ ایک تقسیم کرنے والا عنصر اور پارٹی کے اندر دھڑے بندی کی شدت میں کمی آئی اور اپنے ابتدائی سالوں میں مزید موثر نہیں رہی۔ لہٰذا آیت اللہ خامنہ ای اور ہاشمی رفسنجانی نے جون 1366 کے اوائل میں امام خمینی کو ایک خط لکھا اور مذکورہ وجوہات بالخصوص جماعت کے اندر دھڑے بندی کے ابھرنے اور اس کی شدت اور اس کے معاشرے کے اتحاد و اتفاق کے لیے خطرہ کا ذکر کیا اور اسے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کی سرگرمیاں. امام خمینی نے بھی 11 جون 1366 کو اس درخواست پر رضامندی ظاہر کی اور اس کے بعد جماعت کی سرگرمیاں بند کر دی گئیں۔
دوسری مدت صدارت کے ساتھ ساتھ وہ اسلامی جمہوری پارٹی کے جنرل سیکرٹری بھی رہے۔ اس عرصے میں پارٹی کی سرگرمیاں مختلف وجوہات کی بنا پر سست پڑ گئی اور اس میں ابتدائی سالوں والی اثر انگیزی باقی نہ رہی۔ان وجوہات میں انقلاب کے ابتدائی سالوں کے بحرانوں کا حل ہوجانا، اسلامی جمہوریہ کو درکار اداروں اور تنظیموں کا قیام، جن کے قیام، مضبوطی اور ترقی میں پارٹی نے موثر کردار ادا کیا، آیت اللہ خامنہ ای اور ہاشمی رفسنجانی سمیت پارٹی کی اہم شخصیات کا نظام کے اہم منصبوں پر مشغول ہوجانا، بعض با اثر  بانیوں کادنیا سے چلے جانا،امام خمینی کا اس بات سے ناخوش ہونا کہ یہ پارٹی اب  متحد کرنے والے عامل سے تفرقہ پرداز عامل میں بدل چکی ہے اور پارٹی کے اندر گروپ بازی  میں شدت کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا آیت اللہ خامنہ ای اور ہاشمی رفسنجانی نے خرداد 1366 کے اوائل میں امام خمینی کو ایک خط لکھا اور مذکورہ وجوہات بالخصوص جماعت کے اندر دھڑے بندی کے ابھرنے اور اس کی شدت اور معاشرے کے اتحاد و اتفاق کے لیے ا س کے خطرہ کا ذکر کیا اور اسے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ امام خمینی نے بھی 11 خرداد 1366 کو اس درخواست پر رضامندی ظاہر کی اور اس کے بعد پارٹی  کی سرگرمیاں بند کر دی گئیں۔
== تہران کے امام جمعہ ==
== تہران کے امام جمعہ ==
امام خمینی نے 24 جنوری 1358 کو تہران میں آیت اللہ خامنہ ای کو امامت جمعہ کے لیے مقرر کیا اور سائنس اور عمل میں ان کے اچھے ریکارڈ اور قابلیت کا حوالہ دیا۔ آپ نے 28 جنوری 1358 کو پہلی نماز جمعہ کی امامت کی۔ اس تاریخ سے لے کر 6 جولائی 1360 کے واقعے تک، جب وہ تہران کی ابو ذر مسجد میں قتل ہوئے اور اس کے نتیجے میں شدید زخمی ہو گئے، سوائے 21 بہمن سے 6 مارچ 1359 کے دوران کے، جب وہ مشنری پر تھے۔ ہندوستان میں سفر کرتے ہوئے تہران میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس کے بعد وہ ہمیشہ اس عہدے پر فائز رہے۔
امام خمینی نے 24 دیماہ  1358 کو تہران میں آیت اللہ خامنہ ای کو امام جمعہ مقرر کیا اور علم و عمل میں ان کے اچھے ریکارڈ اور قابلیت کا حوالہ دیا۔ آپ نے 28 دیماہ  1358 کو پہلی بار  نماز جمعہ کی امامت کی۔ اس تاریخ سے لے کر 6 تیرماہ  1360 کے واقعے تک، جب تہران کی مسجد ابوذر میں ان پر حملہ ہوا  اور اس کے نتیجے میں وہ  شدید زخمی ہو گئے، 21 بہمن سے 6 اسفند 1359 تک کے عرصے کو چھوڑ کر جب وہ تبلیغی سفر کے سلسلے میں  ہندوستان  کے دورے پر تھے، تہران میں نماز جمعہ کی امامت کی۔ اس کے بعد بھی وہ ہمیشہ اس عہدے پر فائز رہے۔


نماز جمعہ کے حوالے سے ان کا اہم اور اختراعی اقدام ملک اور عالم اسلام کے اندر جمعے کے ائمہ کے نیٹ ورک کو مربوط کرنے کے لیے ائمہ جمعہ کے لیے سیمینار منعقد کرنے کی تجویز تھا۔ انہوں نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایک موثر پلیٹ فارم کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم ترین اور فیصلہ کن اصولی اور اسٹریٹجک موقف کو پیش کیا اور معاشرے کی دینی فکر اور سیاسی بصیرت کو بھی گہرا کیا۔ عربی خطبات پر توجہ دینا، جو عالم اسلام کے مسلمانوں سے مخاطب تھے، ان کے خطبات کی خصوصیات میں سے ایک ہے۔
نماز جمعہ کے سلسلے میں ان کا اہم اور منفرد اقدام یہ تھا کہ انہوں نے  ملک اور عالم اسلام کے اندر ائمہ جمعہ کے نیٹ ورک کو مربوط کرنے کے مقصد سے  ائمہ جمعہ کے لیے سیمینار منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایک موثر پلیٹ فارم کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم ترین اور فیصلہ کن اصولی اور اسٹریٹجک موقف کو پیش کیا اور معاشرے کی دینی فکر اور سیاسی بصیرت کو بھی گہرا کیا۔ عربی خطبات پر توجہ دینا، جن میں  عالم اسلام کے مسلمانوں سے خطاب تھا، ان کے خطبات کی خصوصیات میں سے ایک ہے۔
== اسلامی مشاورتی اسمبلی میں نمائندگی ==
== اسلامی مشاورتی اسمبلی میں نمائندگی ==
آیت اللہ خامنہ ای نے مارچ 1358 میں اسلامی کونسل کی پہلی قانون سازی کی مدت کے انتخابات میں حصہ لینے کے بعد، امام کی صف کی افواج کے ایک بڑے اتحاد کی حمایت کی، جس میں تہران کی عسکری علما برادری، اسلامی جمہوریہ پارٹی اور کئی دیگر اسلامی تنظیمیں شامل تھیں۔ اسلامی کونسل کے انتخابات اور تہران کے انتخابات میں تنظیمیں اور گروہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے۔ پارلیمنٹ میں وہ دفاعی امور کے کمیشن کے رکن اور چیئرمین رہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مارچ 1358 میں اسلامی کونسل کی قانون سازی کی پہلی مدت کے انتخابات میں حصہ لینے کے بعد، امام کی صف کی افواج کے ایک بڑے اتحاد کی حمایت کی، جس میں تہران کی عسکری علما برادری، اسلامی جمہوریہ پارٹی اور کئی دیگر اسلامی تنظیمیں شامل تھیں۔ اسلامی کونسل کے انتخابات اور تہران کے انتخابات میں تنظیمیں اور گروہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے۔ پارلیمنٹ میں وہ دفاعی امور کے کمیشن کے رکن اور چیئرمین رہے۔


ان کی صدارت کے دوران اس کمیشن میں کئی منصوبوں، بلوں اور مسائل کا جائزہ لیا گیا، جن میں سب سے اہم پاسداران انقلاب کی بھرتی کی ضروریات کی فراہمی، پاسداران انقلاب میں بسیج مصطفیٰ تنظیم کا انضمام، کردستان کا مسئلہ، سرحدی مسائل، بلوچستان کا مسئلہ اور نئی فوج کی تنظیم۔ وفد کے دوران ان کے اہم عہدوں میں سے، ہم صدارت کے لیے بنی صدر کی سیاسی نااہلی کی تجویز سے اتفاق کرنے میں ان کے اہم اور دستاویزی الفاظ کا ذکر کر سکتے ہیں۔  
ان کی صدارت کے دوران اس کمیشن میں کئی منصوبوں، بلوں اور مسائل کا جائزہ لیا گیا، جن میں سب سے اہم پاسداران انقلاب کی بھرتی کی ضروریات کی فراہمی، پاسداران انقلاب میں بسیج مصطفیٰ تنظیم کا انضمام، کردستان کا مسئلہ، سرحدی مسائل، بلوچستان کا مسئلہ اور نئی فوج کی تنظیم۔ وفد کے دوران ان کے اہم عہدوں میں سے، ہم صدارت کے لیے بنی صدر کی سیاسی نااہلی کی تجویز سے اتفاق کرنے میں ان کے اہم اور دستاویزی الفاظ کا ذکر کر سکتے ہیں۔  
confirmed
821

ترامیم