Jump to content

"عمران خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,766 بائٹ کا اضافہ ،  8 نومبر 2022ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 87: سطر 87:
= عام انتخابات 2018 =
= عام انتخابات 2018 =
عام انتخابات میں فوج کی مداخلت کے الزامات کے درمیان متعدد اپوزیشن جماعتوں نے خان کے حق میں "بڑے پیمانے پر دھاندلی" کا الزام لگایا ہے۔ نواز شریف اور ان کی مسلم لیگ ن پارٹی نے خاص طور پر دعویٰ کیا کہ عدلیہ اور فوج کے درمیان سازش نے خان اور پی ٹی آئی کے حق میں الیکشن کو متاثر کیا ہے۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کر دیا اور شریف اور ان کی مسلم لیگ (ن) نے بعد میں نتائج کے حوالے سے 'تحفظات' کے باوجود خان کو فتح تسلیم کر لی۔ 2018 کے عام انتخابات کے انعقاد کے دو دن بعد پاکستان میں یورپی یونین کے الیکشن آبزرویشن مشن کے چیف مبصر مائیکل گہلر نے تصدیق کی کہ عام انتخابات کی مجموعی صورتحال تسلی بخش ہے۔
عام انتخابات میں فوج کی مداخلت کے الزامات کے درمیان متعدد اپوزیشن جماعتوں نے خان کے حق میں "بڑے پیمانے پر دھاندلی" کا الزام لگایا ہے۔ نواز شریف اور ان کی مسلم لیگ ن پارٹی نے خاص طور پر دعویٰ کیا کہ عدلیہ اور فوج کے درمیان سازش نے خان اور پی ٹی آئی کے حق میں الیکشن کو متاثر کیا ہے۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کر دیا اور شریف اور ان کی مسلم لیگ (ن) نے بعد میں نتائج کے حوالے سے 'تحفظات' کے باوجود خان کو فتح تسلیم کر لی۔ 2018 کے عام انتخابات کے انعقاد کے دو دن بعد پاکستان میں یورپی یونین کے الیکشن آبزرویشن مشن کے چیف مبصر مائیکل گہلر نے تصدیق کی کہ عام انتخابات کی مجموعی صورتحال تسلی بخش ہے۔
== فتح کی تقریر ==
اپنی جیت کی تقریر کے دوران، انہوں نے اپنی آئندہ حکومت کے لیے پالیسی کا خاکہ پیش کیا۔ خان نے کہا کہ ان کی تحریک پاکستان کو پہلی اسلامی ریاست مدینہ کے اصولوں پر مبنی ایک انسانی ریاست کے طور پر تعمیر کرنا ہے۔ انہوں نے بیان کیا کہ ان کی آئندہ حکومت ملک کے غریبوں اور عام لوگوں کو اولیت دے گی اور تمام پالیسیاں کم نصیبوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے تیار ہوں گی۔ انہوں نے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ متحد پاکستان چاہتے ہیں اور اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے سے گریز کریں گے۔ قانون کی نظر میں سب برابر ہوں گے۔ انہوں نے ایک سادہ اور کم مہنگی حکومت کا وعدہ کیا جو دکھاوے کے عزائم سے عاری ہوگی جس میں وزیراعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارے میں تبدیل کیا جائے گا اور گورنر ہاؤسز کو عوامی فائدے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
خارجہ پالیسی پر انہوں نے [[چین]] کی تعریف کی اور افغانستان، امریکہ اور بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی امید ظاہر کی۔ مشرق وسطیٰ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت [[سعودی عرب]] اور [[ایران]] کے ساتھ متوازن تعلقات کی کوشش کرے گی۔
= حوالہ جات =
= حوالہ جات =
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستان]]