Jump to content

"سید علی خامنہ ای" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 138: سطر 138:
کونسل کے پہلے ارکان جناب [[مرتضی مطہری]]، [[سید محمد حسینی بہشتی]]، [[سید عبدالکریم موسوی اردبیلی]]، سید علی خامنہ ای، سید محمد حسینی بہشتی، اور اکبر ہاشمی رفسنجانی تھے۔ سلسلہ آگے بڑھا تو دوسرے لوگ بھی اس کے ممبر بنتے چلے گئے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے دیماہ  کے آخر میں ان جلسوں میں شرکت کی۔ اس موقع پر کونسل نے جدوجہد کے حوالے سے اہم فیصلے کئے۔
کونسل کے پہلے ارکان جناب [[مرتضی مطہری]]، [[سید محمد حسینی بہشتی]]، [[سید عبدالکریم موسوی اردبیلی]]، سید علی خامنہ ای، سید محمد حسینی بہشتی، اور اکبر ہاشمی رفسنجانی تھے۔ سلسلہ آگے بڑھا تو دوسرے لوگ بھی اس کے ممبر بنتے چلے گئے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے دیماہ  کے آخر میں ان جلسوں میں شرکت کی۔ اس موقع پر کونسل نے جدوجہد کے حوالے سے اہم فیصلے کئے۔


ان میں پہلوی حکومت کے حکام اور امریکہ سمیت بیرونی ممالک کے حکام کے ساتھ مذاکرات اور امام خمینی کے لیے استقبالیہ کمیٹی کی تشکیل شامل تھی۔ فتح سے قبل انقلابی کونسل کا ایک اور اہم اقدام امام خمینی کے سامنے مہدی بازارگان کو عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر متعارف کرانا تھا۔
ان میں پہلوی حکومت کے حکام اور امریکہ سمیت بیرونی ممالک کے حکام کے ساتھ مذاکرات اور امام خمینی کے لیے استقبالیہ کمیٹی کی تشکیل شامل تھی۔ فتح سے قبل انقلابی کونسل کا ایک اور اہم اقدام عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر، مہدی بازارگان کا  امام خمینی سے تعارف کرانا تھا۔


انقلاب کی فتح کے بعد، انقلابی کونسل کی ذمہ داری جو تھی وہ یہ تھی: مقننہ کی غیر موجودگی میں قانون بنانا، جولائی 1358 میں عبوری حکومت اور انقلابی کونسل کے انضمام کے بعد ایگزیکٹو کے کچھ فرائض انجام دینا، اور یہ سب کچھ 14 ابان 1358 کو عبوری حکومت کے استعفیٰ کے بعد انجام دینا۔ اس وقت تک۔ ان اہم فرائض کے علاوہ وہ اسلامی جمہوریہ کے نئے نظام کو درپیش مسائل اور بحرانوں کو حل کرنے اور امام کو مشورہ فراہم کرنے کا حوالہ بھی تھے۔
انقلاب کی کامیابی کے بعد، انقلابی کونسل کی ذمہ داری جو تھی وہ یہ تھی: مقننہ کی غیر موجودگی میں قانون بنانا، تیرماہ  1358 میں عبوری حکومت اور انقلابی کونسل کے انضمام کے بعد ایگزیکٹو کے کچھ فرائض انجام دینا، اور 14 آبان 1358 کو عبوری حکومت کے استعفیٰ کے بعد ایگزیکٹو کے سارے فرائض انجام دینا۔ اس وقت تک۔ ان اہم فرائض کے علاوہ وہ اسلامی جمہوریہ کے نئے نظام کو درپیش مسائل اور بحرانوں کو حل کرنا اور امام کو مشورہ فراہم کرنا بھی انقلابی کونسل کی ذمہ داری تھی۔
 
29 تیرماہ 1359 کو انقلابی کونسل کی سرگرمیوں کے اختتام تک چار ادوار میں متعدد بار ارکان کی ترکیب میں  تبدیلی کے باوجود آیت اللہ خامنہ ای اس کے  مستقل رکن رہے۔


اپنے چار ادوار میں متعدد بار انقلابی کونسل کے ارکان کی ساخت میں تبدیلی کے باوجود آیت اللہ خامنہ ای 29 جولائی 1359 کو اپنی سرگرمی کے اختتام تک مستقل رکن رہے۔ کونسل کے نام نہاد '''لبرل''' اراکین کی رائے اور سمتی موقف کے خلاف کھڑے ہو کر، ایران کی تودہ پارٹی کے اراکین اور حامیوں اور اسلامی انقلاب کی مخالفت کرنے والی دیگر جماعتوں اور گروہوں کے اثر و رسوخ کو روکنے کی ضرورت کے بارے میں بار بار انتباہات۔ فوج اور ملک کے ثقافتی میدان کے اجلاسوں میں ان کے اہم عہدوں میں شامل ہیں اور یہ کونسل کے فیصلے تھے۔
اپنے چار ادوار میں متعدد بار انقلابی کونسل کے ارکان کی ساخت میں تبدیلی کے باوجود آیت اللہ خامنہ ای 29 جولائی 1359 کو اپنی سرگرمی کے اختتام تک مستقل رکن رہے۔ کونسل کے نام نہاد '''لبرل''' اراکین کی رائے اور سمتی موقف کے خلاف کھڑے ہو کر، ایران کی تودہ پارٹی کے اراکین اور حامیوں اور اسلامی انقلاب کی مخالفت کرنے والی دیگر جماعتوں اور گروہوں کے اثر و رسوخ کو روکنے کی ضرورت کے بارے میں بار بار انتباہات۔ فوج اور ملک کے ثقافتی میدان کے اجلاسوں میں ان کے اہم عہدوں میں شامل ہیں اور یہ کونسل کے فیصلے تھے۔
confirmed
821

ترامیم