"سید علی خامنہ ای" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 88: سطر 88:
ان کی تقریروں  اور دروس کی رپورٹس سیکیورٹی افسران کی طرف سے کئی بار منظر عام پر آئی۔ ساواک کی نظر میں ، آیت اللہ خامنہ ای جیسے افراد حوزہ علمیہ کے روشن فکر  اور انقلابی  مدرسین کی فہرست میں شامل تھےجو  اسٹوڈنٹس اور نوجوانوں سے  تعلق رکھنے کے ساتھ ساتھ ،امام خمینی کے انقلابی  نظریات کو  فروغ دیتے تھے اور دینی علوم کے طلباء کو سیاسی اور سماجی مسائل سے آگاہ کرنا چاہتے تھے۔ فروردین 1352 میں آیت اللہ خامنہ ای تبلیغ کے لیے نیشاپور گئے اور وہاں کی  مسجدوں میں  اصول عقائد کا درس دیا جو ہفتے میں ایک بار منگل کو منعقد ہوتا تھا۔ خرداد 1352 میں ساواک نے مسجد امام حسن (ع) اور  خود ان کے گھر میں  جو تفسیر کا درس ہوتا تھا اسے بند کروا دیا۔
ان کی تقریروں  اور دروس کی رپورٹس سیکیورٹی افسران کی طرف سے کئی بار منظر عام پر آئی۔ ساواک کی نظر میں ، آیت اللہ خامنہ ای جیسے افراد حوزہ علمیہ کے روشن فکر  اور انقلابی  مدرسین کی فہرست میں شامل تھےجو  اسٹوڈنٹس اور نوجوانوں سے  تعلق رکھنے کے ساتھ ساتھ ،امام خمینی کے انقلابی  نظریات کو  فروغ دیتے تھے اور دینی علوم کے طلباء کو سیاسی اور سماجی مسائل سے آگاہ کرنا چاہتے تھے۔ فروردین 1352 میں آیت اللہ خامنہ ای تبلیغ کے لیے نیشاپور گئے اور وہاں کی  مسجدوں میں  اصول عقائد کا درس دیا جو ہفتے میں ایک بار منگل کو منعقد ہوتا تھا۔ خرداد 1352 میں ساواک نے مسجد امام حسن (ع) اور  خود ان کے گھر میں  جو تفسیر کا درس ہوتا تھا اسے بند کروا دیا۔


آبان  1353 میں تہران کی  مسجد جاوید  میں  وہاں کے  امام آیت اللہ محمد مفتح کی دعوت پر تقریر کی جن پر اس وقت تقریر کرنے کی پابندی تھی۔ اس کے بعد ساواک نے آیت اللہ مفتح کو گرفتار کر لیا اور جدو جہد کے ایک اہم مرکز کے طور پر  مسجد جاوید کو بند کر دیا۔ اس کے بعد اسی سال  ماہ آذر میں ساواک نے آیت اللہ خامنہ ای کے گھر کا معائنہ کیا۔ ساواک نے معائنہ کی وجہ، مشہد میں اسلامی تحریک کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے جدوجہد کو منظم کرنے اور مواقع کو استعمال کرنے کے لیے ایک کمیونٹی بنانے کی ضرورت کے بارے میں ایک نجی ملاقات میں اپنے بیانات کا اعلان کیا۔
آبان  1353 میں تہران کی  مسجد جاوید  میں  وہاں کے  امام آیت اللہ محمد مفتح کی دعوت پر تقریر کی جن پر اس وقت تقریر کرنے کی پابندی تھی۔ اس کے بعد ساواک نے آیت اللہ مفتح کو گرفتار کر لیا اور جدو جہد کے ایک اہم مرکز کے طور پر  مسجد جاوید کو بند کر دیا۔ اس کے بعد اسی سال  آذر ماہ میں ساواک نے آیت اللہ خامنہ ای کے گھر کی تلاشی لی۔ ساواک نے تلاشی کی وجہ ایک ، ایک خصوصی جلسے میں  ان کے بیانات کو قرار دیا جہاں انہوں نے  مشہد میں اسلامی تحریک کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے جدوجہد کو منظم کرنے اور مواقع کو استعمال کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


آخر کار آیت اللہ خامنہ ای کو دسمبر 1353 میں چھٹی مرتبہ گرفتار کیا گیا اور اس بار انہیں تہران میں مشترکہ انسداد تخریب کمیٹی کی جیل میں منتقل کر دیا گیا اور بقول خود انہوں نے اپنی قید کی سخت ترین اور مشکل صورتحال کا تجربہ کیا۔ جیل میں اسے ملنے کی اجازت نہیں تھی اور اس کے گھر والوں کو اس کی حالت اور قید کی جگہ کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔
آخر کار آیت اللہ خامنہ ای کو دیماہ 1353 میں چھٹی مرتبہ گرفتار کر لیا گیا اور اس بار انہیں تہران میں مشترکہ انسداد تخریب کمیٹی کی جیل میں منتقل کر دیا گیا اور خود ان کے بقول انہوں نے اپنی قید کی سخت ترین اور مشکل ترین صورتحال کا تجربہ کیا۔ جیل میں ان سے ملنے کی اجازت نہیں تھی اور ان  کے گھر والوں کو ان  کی حالت اور قید کی جگہ کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔


== جلاوطنی کا باعث بننے والی سرگرمیاں ==
== جلاوطنی کا باعث بننے والی سرگرمیاں ==
وہ 2 شہریوار 1354 کو جیل سے رہا ہوا، لیکن وہ سیکورٹی اہلکاروں کے پہرے میں تھا، اور ان کے گھر میں جماعت، لیکچر، درس و تفسیر کی نشستیں بھی منع تھیں۔ تاہم تمام تر سیاسی اور سیکورٹی پابندیوں کے باوجود اس نے خفیہ طور پر اپنی انقلابی روشن خیالی اور سرگرمیوں کو جاری رکھا اور دینی علوم کے طلباء کو امام خمینی کی ٹیوشن فیس ادا کرتے رہے۔
وہ 2 شہریوار 1354 کو جیل سے رہا ہوئے لیکن وہ سیکورٹی اہلکاروں کے پہرے میں تھے، اور ان کے گھر میں جماعت، تقریر، درس و تفسیر کی نشستوں پر بھی پابندی تھی۔ تاہم تمام تر سیاسی اور سیکورٹی پابندیوں کے باوجود انہوں نے   اپنےدرس  تفسیر اور  لوگوں کو بے دار کرنے والی انقلابی سرگرمیوں کو جاری رکھا اور دینی علوم کے طلباء کو امام خمینی کا شہریہ بھی  ادا کرتے رہے۔


جون 1355 میں، قوچان میں سیلاب کے بعد، اس نے ایک گروپ بنایا جسے مشہد سے اس شہر میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے بھیجا گیا تھا اور اس شہر کے عودیح اسکول میں آباد ہو کر امداد فراہم کی تھی۔ ساواک کی دستاویزات میں 1355 کے اواخر میں مشہد میں آیت اللہ خامنہ ای اور ان کے والد کی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں اطلاعات ہیں جنہوں نے امام خمینی کی حمایت کی اور اسلامی تحریک کا پرچار کیا۔
خرداد  1355 میں، قوچان میں سیلاب کے بعد، انہوں نے ایک گروپ بنایا جسے مشہد سے اس قوچان میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے بھیجا گیا تھا اور جس نےوہاں  کے عوضیہ اسکول میں مستقر ہوکر امدادی کام انجام دیا۔ ساواک کی دستاویزات میں 1355 کے اواخر میں ،مشہد میں، آیت اللہ خامنہ ای اور ان کے والد کی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں اطلاعات موجود ہیں جنہوں نے امام خمینی کی حمایت کی اور اسلامی تحریک کا پرچار کیا۔


آیت اللہ خامنہ ای نے محرم 1396/دسمبر 1355 میں حکومت کے خلاف تقریریں کیں اور علمی و ثقافتی ماحول بالخصوص طلباء اور نوجوانوں کے لیے اور تہران میں علماء و مشائخ کے اجلاسوں میں شرکت کے سلسلے میں بحث ومباحثہ کے سلسلے کا انعقاد کیا۔ جدوجہد کا عمل. دوسری طرف، ساواک نے اپنے اور دیگر جنگجوؤں کے خلاف دستاویزات حاصل کرنے کے لیے ان ملاقاتوں میں گھسنے کی کوشش کی۔ 29 جون 1356 کو علی شریعتی کی لندن میں وفات کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے ان کی یادگاری تقریب میں شرکت کی۔ ان کی موجودگی شریعتی اور والد کے ساتھ ان کی شناسائی اور دیرینہ تعلق کی وجہ سے تھی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے محرم 1396/دسمبر 1355 میں حکومت کے خلاف تقریریں کیں اور علمی و ثقافتی ماحول بالخصوص طلباء اور نوجوانوں کے لیے اور تہران میں علماء و مشائخ کے اجلاسوں میں شرکت کے سلسلے میں بحث ومباحثہ کے سلسلے کا انعقاد کیا۔ جدوجہد کا عمل. دوسری طرف، ساواک نے اپنے اور دیگر جنگجوؤں کے خلاف دستاویزات حاصل کرنے کے لیے ان ملاقاتوں میں گھسنے کی کوشش کی۔ 29 جون 1356 کو علی شریعتی کی لندن میں وفات کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے ان کی یادگاری تقریب میں شرکت کی۔ ان کی موجودگی شریعتی اور والد کے ساتھ ان کی شناسائی اور دیرینہ تعلق کی وجہ سے تھی۔
confirmed
821

ترامیم