Jump to content

"جمعیۃ علماء ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 12: سطر 12:
پہلی ورکنگ کمیٹی  9 اور 10 فروری 1922ء کو دہلی میں تشکیل دی گئی۔ جو نو افراد پر مشتمل تھی: عبد الحلیم صدیقی، عبد المجید قادری بدایونی، عبد القادر قصوری، احمد اللہ پانی پتی، حکیم اجمل خان، حسرت موہانی، کفایت اللہ دہلوی، مظہر الدین اور شبیر احمد عثمانی۔ مارچ 1922ء میں یہ تعداد بڑھا کر بارہ کردی گئی اور عبدالقدیر بدایونی، آزاد سبحانی اور ابراہیم سیالکوٹی کو ورکنگ کمیٹی ممبران میں شامل کیا گیا۔ مرتضی حسن چاند پوری اور نثار احمد کانپوری 15 جنوری 1925ء کو جمعیۃ کے نائب صدور منتخب کیے گئے۔
پہلی ورکنگ کمیٹی  9 اور 10 فروری 1922ء کو دہلی میں تشکیل دی گئی۔ جو نو افراد پر مشتمل تھی: عبد الحلیم صدیقی، عبد المجید قادری بدایونی، عبد القادر قصوری، احمد اللہ پانی پتی، حکیم اجمل خان، حسرت موہانی، کفایت اللہ دہلوی، مظہر الدین اور شبیر احمد عثمانی۔ مارچ 1922ء میں یہ تعداد بڑھا کر بارہ کردی گئی اور عبدالقدیر بدایونی، آزاد سبحانی اور ابراہیم سیالکوٹی کو ورکنگ کمیٹی ممبران میں شامل کیا گیا۔ مرتضی حسن چاند پوری اور نثار احمد کانپوری 15 جنوری 1925ء کو جمعیۃ کے نائب صدور منتخب کیے گئے۔
== تحریک آزادی ==
== تحریک آزادی ==
8 ستمبر 1920ء کو جمعیۃ نے ایک مذہبی فتوٰی جاری کیا، جسے فتوی ترکِ موالات کہا جاتا ہے، جس کے ذریعے برطانوی سامان کا بائیکاٹ کیا گیا۔ یہ فتوی ابو المحاسن محمد سجاد نے دیا تھا، جس پر 500 علما کے دستخط تھے۔ برطانوی راج کے دوران میں جمعیۃ نے بھارت میں برطانوی راج کی مخالفت کی اور ہندوستان چھوڑ دو تحریک میں حصہ لیا۔ 1919ء میں اپنے قیام کے بعد سے جمعیۃ کا مقصد انگریزوں سے آزاد - ہندوستان تھا۔ اس نے سول نافرمانی کی تحریک کے دوران میں "ادارہ حربیہ" کے نام سے ایک ادارہ تشکیل دیا <ref>منصورپوری 2014، ص: 189</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==