Jump to content

"جمعیۃ علماء ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 5: سطر 5:


جمعیۃ علماء ہند کا پہلا عام اجلاس امرتسر میں [[ثناء اللہ امرتسری]] کی درخواست پر 28 دسمبر 1919ء کو منعقد ہوا، جس میں کفایت اللہ دہلوی نے جمعیت کے آئین کا مسودہ پیش کیا۔ ابو المحاسن محمد سجاد اور مظہر الدین کا نام بھی بانیوں میں آتا ہے۔ ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ جمعیۃ کی بنیاد [[محمود حسن دیوبندی]] اور [[حسین احمد مدنی]] سمیت ان کے دیگر ساتھیوں نے رکھی تھی، تاہم یہ درست نہیں ہے؛ کیوں کہ جس وقت تنظیم کی بنیاد رکھی گئی تھی یہ حضرات اس وقت مالٹا کی جیل میں قید تھے <ref>واصف دہلوی 1970، ص: 69</ref>۔
جمعیۃ علماء ہند کا پہلا عام اجلاس امرتسر میں [[ثناء اللہ امرتسری]] کی درخواست پر 28 دسمبر 1919ء کو منعقد ہوا، جس میں کفایت اللہ دہلوی نے جمعیت کے آئین کا مسودہ پیش کیا۔ ابو المحاسن محمد سجاد اور مظہر الدین کا نام بھی بانیوں میں آتا ہے۔ ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ جمعیۃ کی بنیاد [[محمود حسن دیوبندی]] اور [[حسین احمد مدنی]] سمیت ان کے دیگر ساتھیوں نے رکھی تھی، تاہم یہ درست نہیں ہے؛ کیوں کہ جس وقت تنظیم کی بنیاد رکھی گئی تھی یہ حضرات اس وقت مالٹا کی جیل میں قید تھے <ref>واصف دہلوی 1970، ص: 69</ref>۔
== بنیاد ==
جب  بنیاد رکھی گئی تو کفایت اللہ دہلوی کو عبوری صدر اور احمد سعید دہلوی کو عبوری ناظم عمومی بنایا گیا۔ جمعیۃ نے امرتسر میں منعقدہ اجلاسِ عام میں اپنی پہلی مجلس منتظمہ تشکیل دی تھی۔ جمعیۃ کا دوسرا اجلاسِ عام نومبر 1920ء کو دہلی میں منعقد ہوا تھا، جس میں محمود حسن دیوبندی کو صدر اور کفایت اللہ دہلوی کو نائب صدر منتخب کیا گیا تھا۔ چند دنوں کے بعد (30 نومبر کو) محمود حسن دیوبندی کا انتقال ہو گیا اور کفایت اللہ دہلوی بیک وقت نائب صدر اور عبوری صدر دونوں حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے؛ یہاں تک کہ 6 ستمبر 1921ء کو انھیں جمعیۃ کا مستقل صدر بنایا گیا۔ جس اجتماع میں جمعیۃ کی تاسیس عمل میں آئی تھی، اس وقت محمود حسن دیوبندی موجود نہیں تھے؛ بلکہ اسیر مالٹا تھے اور اس وقت دار العلوم دیوبند کی کوئی دیگر شخصیت بھی جمعیۃ سے وابستہ نہ تھی۔ اب یہ علمائے دیوبند سے تعلق رکھنے والی ایک بڑی تنظیم سمجھی جاتی ہے <ref>واصف دہلوی 1970، ص: 47-49</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==