9,666
ترامیم
سطر 12: | سطر 12: | ||
ابن عباس نے کہا کہ آپ نے فرمایا: "اے اولاد عبد المطلب، میں نے تمہارے لیے پروردگار سے تین چیزوں کا سوال کیا ہے، تمہیں ثبات قدم عنایت کرے، تمہارے گمراہوں کو ہدایت دے اور تمہارے جاہلوں کو علم عطا فرمائے اور یہ بھی دعا کی ہے کہ وہ تمہیں سخی، کریم اور رحم دل قرار دیدے کہ اگر کوئی شخص رکن و مقام کے درمیان کھڑا رہے نماز، روزہ، ادا کرتا رہے اور ہم اہل بیت کی عداوت کے ساتھ روز قیامت حاضر ہو تو یقیناً داخل جہنم ہوگا۔ <ref>مستدرک 3 ص 161 / ح 4712</ref> | ابن عباس نے کہا کہ آپ نے فرمایا: "اے اولاد عبد المطلب، میں نے تمہارے لیے پروردگار سے تین چیزوں کا سوال کیا ہے، تمہیں ثبات قدم عنایت کرے، تمہارے گمراہوں کو ہدایت دے اور تمہارے جاہلوں کو علم عطا فرمائے اور یہ بھی دعا کی ہے کہ وہ تمہیں سخی، کریم اور رحم دل قرار دیدے کہ اگر کوئی شخص رکن و مقام کے درمیان کھڑا رہے نماز، روزہ، ادا کرتا رہے اور ہم اہل بیت کی عداوت کے ساتھ روز قیامت حاضر ہو تو یقیناً داخل جہنم ہوگا۔ <ref>مستدرک 3 ص 161 / ح 4712</ref> | ||
یزید بن حیان تمیمی رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اور حصین بن سبرہ اور عمر بن مسلم کے ساتھ زید بن ارقم کی خدمت میں حاضر ہوا۔حضرت زید بن ارقم رضی اللہ نے کہا کہ آپ نے فرمایا: "اے لوگو بلاشبہ میں ایک بشر اور انسان ہوں قریب ہے کہ میرے پاس میرے رب کا بھیجا ہوا آجائے تو میں اس کی دعوت قبول کرلوں (موت کی طرف اشارہ ہے) اور یقینا میں تم میں دو اشیاء چھوڑ کر جا رہا ہوں ان میں سے پہلی اللہ عزوجل کی کتاب جس میں نور و ہدایت ہے، اللہ تعالی کی کتاب کو تھام لو اور اس پر مضبوطی اختیار کرو، میرے اہل بیت، میں تمہیں اہل بیت کے بارے میں اللہ کا خوف دلاتا ہوں، میں تمہیں اہل بیت کے بارے میں اللہ کا خوف دلاتا ہوں، میں تمہیں اہل بیت کے بارے میں اللہ کا خوف دلاتا ہوں۔ حصین نے پوچھا کہ اے زید! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے کون سے لوگ مراد ہیں؟ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اہل بیت میں شامل نہیں ہیں؟؟؟ انہوں نے فرمایا نبیۖ کی ازواج مطہرات بھی نبیۖ کے اہل بیت میں سے ہیں لیکن یہاں مراد وہ لوگ ہیں جن پر نبیؐ کے بعد صدقہ حرام ہے۔ حصین نے پوچھا وہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے فرمایا آل عقیل، آل علی، آل عباس، آل جعفر۔ حصین نے پوچھا ان سب پر صدقہ حرام ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں صدقہ حرام ہے <ref>مسند امام احمد،جلد 8، حدیث نمبر19479</ref> | |||
یزید بن حیان تمیمی رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اور حصین بن سبرہ اور عمر بن مسلم کے ساتھ زید بن ارقم کی خدمت میں حاضر ہوا۔حضرت زید بن ارقم رضی اللہ نے کہا کہ آپ نے فرمایا: "اے لوگو بلاشبہ میں ایک بشر اور انسان ہوں قریب ہے کہ میرے پاس میرے رب کا بھیجا ہوا آجائے تو میں اس کی دعوت قبول کرلوں (موت کی طرف اشارہ ہے) اور یقینا میں تم میں دو اشیاء چھوڑ کر جا رہا ہوں ان میں سے پہلی اللہ عزوجل کی کتاب جس میں نور و ہدایت ہے، اللہ تعالی کی کتاب کو تھام لو اور اس پر مضبوطی اختیار کرو، میرے اہل بیت، میں تمہیں اہل بیت کے بارے میں اللہ کا خوف دلاتا ہوں، میں تمہیں اہل بیت کے بارے میں اللہ کا خوف دلاتا ہوں، میں تمہیں اہل بیت کے بارے میں اللہ کا خوف دلاتا ہوں۔ | |||
حصین نے پوچھا کہ اے زید! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے کون سے لوگ مراد ہیں؟ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اہل بیت میں شامل نہیں ہیں؟؟؟ انہوں نے فرمایا نبیۖ کی ازواج مطہرات بھی نبیۖ کے اہل بیت میں سے ہیں لیکن یہاں مراد وہ لوگ ہیں جن پر نبیؐ کے بعد صدقہ حرام ہے۔ حصین نے پوچھا وہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے فرمایا آل عقیل، آل علی، آل عباس، آل جعفر۔ حصین نے پوچھا ان سب پر صدقہ حرام ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں صدقہ حرام ہے <ref>مسند امام احمد،جلد 8، حدیث نمبر19479</ref> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:اسلامی تصورات]] | [[زمرہ:اسلامی تصورات]] |