9,666
ترامیم
سطر 47: | سطر 47: | ||
کچھ عرصہ بعد '''عاقب اور سید''' مدینہ آئے اور [[اسلام]] قبول کر لیا۔ عیسائیوں نے مباہلہ ترک کر دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صلح کرنے پر آمادہ ہو گئے۔ لیکن ہم سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم سے سمجھوتہ کریں۔ جزیہ ادا کریں۔ | کچھ عرصہ بعد '''عاقب اور سید''' مدینہ آئے اور [[اسلام]] قبول کر لیا۔ عیسائیوں نے مباہلہ ترک کر دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صلح کرنے پر آمادہ ہو گئے۔ لیکن ہم سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم سے سمجھوتہ کریں۔ جزیہ ادا کریں۔ | ||
ایک امن دستاویز لکھی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ عیسائی ہر سال 2000 کپڑے جزیہ کے طور پر ادا کریں اور نجران کے معاملے میں عیسائی خدا اور اس کے رسول کے لوگوں کی حفاظت میں ہوں گے جو ان کی جان و مال کی حفاظت کریں گے۔ جائیداد، رسومات، طرز کی خصوصیات کی حفاظت کی جائے گی۔ زمین کی حفاظت کون کرے | ایک امن دستاویز لکھی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ عیسائی ہر سال 2000 کپڑے جزیہ کے طور پر ادا کریں اور نجران کے معاملے میں عیسائی خدا اور اس کے رسول کے لوگوں کی حفاظت میں ہوں گے جو ان کی جان و مال کی حفاظت کریں گے۔ جائیداد، رسومات، طرز کی خصوصیات کی حفاظت کی جائے گی۔ زمین کی حفاظت کون کرے گا | ||
شیخ رافد تمیمی اپنی کتاب میں کہتے ہیں:میں اس آیت کے نزول کے بعد نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنے نواسوں حسن اور حسین اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ زہرا اور دامادحضرت علی کو لے کے گھر سے نکلے، دوسری طرف مسیحیوں نے مشورہ کیا کہ اگر یہ نبی ہیں تو ہم ہلاک ہو جاہیں گے۔ اور ان لوگوں نے جزیہ دینا قبول کر لیا۔ اسی واقعہ کی نسبت سے شعیہ اوراکثر سنی بھی پنجتن پاک کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں، جس سے سلفی حضرات اختلاف کرتے ہیں۔ <ref>کتاب آیه المباهله شیخ رافد التمیمی ص21 و ص22</ref> | |||
== حواله جات == | == حواله جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[fa:مباهله]] | [[fa:مباهله]] |