Jump to content

"دحوالارض" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
یہاں دحوالارض سے مراد زمین کی خشکی کا پانی کے اندر سے باہر آنا ہے۔ اسلامی منابع کے مطابق زمین ابتداء میں پانی کے اندر تھی اس کے بعد اس کی خشکی پانی سے باہر نکل آیا ہے۔ زمین کی پانی سے باہر آنے کی کیفیت اور اس کے آغاز کے دن کے سے متعلق منابق میں کوئی خاطر خواہ چیز نہیں ہے۔ مکہ کی پرانی تاریخ کے مطابق زمین کا پہلا حصہ جو پانی سے باہر آیا وہ [[مکہ]] اور خانہ [[کعبہ]] کی جگہ تھی۔ دحوالارض کی حقیقت اور اس سے متعلق روایات کی صحت و سقم کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں <ref>فاکہی، أخبار مكہ فى قديم الدہر و حديثہ، ج‏۲، ص۲۹۵؛ کرمی، احسن التقاسیم، ج۱، ص۹۹؛ قزوينى، آثار البلاد و اخبار العباد، ص۱۱۴</ref>۔
یہاں دحوالارض سے مراد زمین کی خشکی کا پانی کے اندر سے باہر آنا ہے۔ اسلامی منابع کے مطابق زمین ابتداء میں پانی کے اندر تھی اس کے بعد اس کی خشکی پانی سے باہر نکل آیا ہے۔ زمین کی پانی سے باہر آنے کی کیفیت اور اس کے آغاز کے دن کے سے متعلق منابق میں کوئی خاطر خواہ چیز نہیں ہے۔ مکہ کی پرانی تاریخ کے مطابق زمین کا پہلا حصہ جو پانی سے باہر آیا وہ [[مکہ]] اور خانہ [[کعبہ]] کی جگہ تھی۔ دحوالارض کی حقیقت اور اس سے متعلق روایات کی صحت و سقم کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں <ref>فاکہی، أخبار مكہ فى قديم الدہر و حديثہ، ج‏۲، ص۲۹۵؛ کرمی، احسن التقاسیم، ج۱، ص۹۹؛ قزوينى، آثار البلاد و اخبار العباد، ص۱۱۴</ref>۔
== واقعات ==
== واقعات ==
احادیث اور فقہی منابع کے مطابق "دحوالارض" کی تاریخ 25ذوالقعدہ ہے جس دن روزہ رکھنا مستحب ہے۔ تاریخ قدیم میں آیا ہے کہ "دحو الارض" ایران میں رائج شمسی کیلنڈر کے ساتویں مہینہ یعنی "مہرماہ" میں واقع ہوا ہے۔ حادیث میں اس دن سے متعلق بعض انبیاء کے تاریخی واقعات مذکور ہیں۔ منجملہ ان واقعات میں: حضرت آدم(ع) پر خدا کی رحمت کا نزول،[8] حضرت نوح کی کشتی کا کوہ جودی پر لنگرانداز ہونا، [[حضرت ابراہیم]] اور عیسی بن مریم کی ولادت وغیرہ ہیں  <ref>ابن بابویہ، ۱۳۶۸ش، ص۷۹؛ همو، ۱۴۰۴</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: قمری مہینے]]
[[زمرہ: قمری مہینے]]
[[زمرہ: ذوالقعدہ]]
[[زمرہ: ذوالقعدہ]]