Jump to content

"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 57: سطر 57:
اس کے طرز حکمرانی نے احتجاج کو بھڑکا دیا جس کی وجہ سے اس کے گھر کا محاصرہ کیا گیا اور اس کا قتل ہوا۔ سنی مورخ ابن حجر عسقلانی کا خیال ہے کہ عثمان کا قتل عالم اسلام میں فتنہ و فساد کا آغاز تھا  <ref>ابن‌حجر، الإصابة، ۱۴۱۵ق، ج۴، ص۳۷۹</ref>۔
اس کے طرز حکمرانی نے احتجاج کو بھڑکا دیا جس کی وجہ سے اس کے گھر کا محاصرہ کیا گیا اور اس کا قتل ہوا۔ سنی مورخ ابن حجر عسقلانی کا خیال ہے کہ عثمان کا قتل عالم اسلام میں فتنہ و فساد کا آغاز تھا  <ref>ابن‌حجر، الإصابة، ۱۴۱۵ق، ج۴، ص۳۷۹</ref>۔


اس نے بنی امیہ اور بنی ہاشم اور ان کے پیروکاروں کے درمیان اختلافات کو دوبارہ زندہ کیا۔ امویوں نے اپنے آپ کو عثمان کا خونخوار سمجھا اور ان کے قتل کا ذمہ دار علی  کو ٹھہرایا جو اگلے خلیفہ تھے۔ امویوں نے عثمان کے قتل کو عربوں میں اپنی بالادستی اور طاقت بحال کرنے کے لیے استعمال کیا۔ عثمان کی شہادت کے بعد اسلامی تاریخ ایک نئے دور میں داخل ہوئی۔ ان کی موت امام علی علیہ السلام کے دور میں خانہ جنگیوں کی بنیاد بنی، جن میں سے ایک میں طلحہ، زبیر اور [[عائشہ]] جیسے مشہور لوگ آپ کے خلاف تھے، اور دوسرا [[خوارج]] کے نام سے ایک گروہ کی تشکیل کا باعث بنا۔ .
اس نے بنی امیہ اور بنی ہاشم اور ان کے پیروکاروں کے درمیان اختلافات کو دوبارہ زندہ کیا۔ امویوں نے اپنے آپ کو عثمان کا خونخوار سمجھا اور ان کے قتل کا ذمہ دار علی  کو ٹھہرایا جو اگلے خلیفہ تھے۔ امویوں نے عثمان کے قتل کو عربوں میں اپنی بالادستی اور طاقت بحال کرنے کے لیے استعمال کیا۔ عثمان کی شہادت کے بعد اسلامی تاریخ ایک نئے دور میں داخل ہوئی۔ ان کی موت امام علی علیہ السلام کے دور میں خانہ جنگیوں کی بنیاد بنی، جن میں سے ایک میں طلحہ، زبیر اور [[عائشہ]] جیسے مشہور لوگ آپ کے خلاف تھے، اور دوسرا [[خوارج]] کے نام سے ایک گروہ کی تشکیل کا باعث بنا <ref>غریب، خلافة عثمان بن عفان، قاهره، ص۱۵۹</ref>.


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==