Jump to content

"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 53: سطر 53:
کچھ علاقوں، جیسے ایران کے فارس علاقے کے شہروں نے بھی اس دور میں بغاوت کی اور اپنی آزادی دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔ لیکن انہیں دبا دیا گیا۔ یزدگرد سوم، آخری ساسانی بادشاہ، عثمان کے دور میں مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق یزدگرد کا پول میں آخری بار عرب فوج سے مقابلہ ہوا اور عثمان بن ابی العاص اور عبداللہ بن عاص جو اس علاقے کے عرب کمانڈر تھے، نے اس کا سامنا کیا۔ یزدگرد کو شکست ہوئی اور وہ مرو کی طرف بھاگ گیا، جہاں اسے مرو کے ایک ملر نے نیند میں مار ڈالا۔ <ref>دینوری، الاخبار الطوال، ۱۳۹ و ۱۴۰</ref>
کچھ علاقوں، جیسے ایران کے فارس علاقے کے شہروں نے بھی اس دور میں بغاوت کی اور اپنی آزادی دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔ لیکن انہیں دبا دیا گیا۔ یزدگرد سوم، آخری ساسانی بادشاہ، عثمان کے دور میں مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق یزدگرد کا پول میں آخری بار عرب فوج سے مقابلہ ہوا اور عثمان بن ابی العاص اور عبداللہ بن عاص جو اس علاقے کے عرب کمانڈر تھے، نے اس کا سامنا کیا۔ یزدگرد کو شکست ہوئی اور وہ مرو کی طرف بھاگ گیا، جہاں اسے مرو کے ایک ملر نے نیند میں مار ڈالا۔ <ref>دینوری، الاخبار الطوال، ۱۳۹ و ۱۴۰</ref>
== تاریخ اسلام میں قتل عثمان کی اہمیت ==
== تاریخ اسلام میں قتل عثمان کی اہمیت ==
مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ کے طور پر عثمان بن عفان کے قتل کے واقعات پیغمبر اسلام کے بعد اس دور کے اہم ترین واقعات میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ تقریباً بارہ سال تک مسلمانوں کے خلیفہ رہے <ref>شیخ مفید، الإختصاص، ۱۴۱۳ق، ص۱۳۰</ref>۔
[[مسلمان|مسلمانوں]] کے تیسرے خلیفہ کے طور پر عثمان بن عفان کے قتل کے واقعات پیغمبر اسلام کے بعد اس دور کے اہم ترین واقعات میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ تقریباً بارہ سال تک مسلمانوں کے خلیفہ رہے <ref>شیخ مفید، الإختصاص، ۱۴۱۳ق، ص۱۳۰</ref>۔ ایک معاصر مورخ رسول جعفریان کے مطابق، عثمان نے خلافت کے ابتدائی چھ سالوں میں بہت خاموشی سے کام لیا اور اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کی۔ لیکن دوسرے چھ سالوں میں اس نے [[بنی امیہ]] کو اقتدار پر فائز کیا، انہیں اہم حکومتی عہدے سونپے اور عملاً تمام تر اقتدار بنی امیہ کے ہاتھ میں چلا گیا <ref>جعفریان، تاریخ خلفاء، 1380، ص 144۔</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==