Jump to content

"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 31: سطر 31:
* مسلمانوں کے مکہ کے سفر میں، جس کی وجہ سے حدیبیہ کا امن قائم ہوا۔ پیغمبر اسلام نے عثمان کو قریش سے جذباتی تعلق کی وجہ سے صلح کے لیے مکہ بھیجا تھا۔ کچھ عرصہ بعد خبر آئی کہ اہل مکہ نے عثمان کو قتل کر دیا ہے۔ اس خبر نے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ وہ جنگ کی تیاری کریں۔ چنانچہ انہوں نے ایک دوسرے سے معاہدہ کیا جو رضوان کی بیعت کے نام سے مشہور ہوا، پھر خبر آئی کہ ان کی موت محض افواہ تھی۔ فطری طور پر اسی وجہ سے وہ رضوان کی بیعت کے موقع پر موجود نہیں تھے  <ref>الاستیعاب فی معرفة الأصحاب، ج ‏3، ص 1038</ref>۔
* مسلمانوں کے مکہ کے سفر میں، جس کی وجہ سے حدیبیہ کا امن قائم ہوا۔ پیغمبر اسلام نے عثمان کو قریش سے جذباتی تعلق کی وجہ سے صلح کے لیے مکہ بھیجا تھا۔ کچھ عرصہ بعد خبر آئی کہ اہل مکہ نے عثمان کو قتل کر دیا ہے۔ اس خبر نے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ وہ جنگ کی تیاری کریں۔ چنانچہ انہوں نے ایک دوسرے سے معاہدہ کیا جو رضوان کی بیعت کے نام سے مشہور ہوا، پھر خبر آئی کہ ان کی موت محض افواہ تھی۔ فطری طور پر اسی وجہ سے وہ رضوان کی بیعت کے موقع پر موجود نہیں تھے  <ref>الاستیعاب فی معرفة الأصحاب، ج ‏3، ص 1038</ref>۔


* جنگ تبوک ان جنگوں میں سے ایک تھی جس نے مسلمانوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ ہوا کی شدید گرمی کے ساتھ ساتھ بہت طویل فاصلہ بھی اس وقت کے مسلمانوں کی سہولیات سے ہم آہنگ نہیں تھا۔ اس لیے بہت زیادہ مدد کی ضرورت تھی اور عام مسلمانوں نے اسلامی فوج کی جتنی ہو سکتی تھی مدد کی اور چونکہ عثمان کے مالی حالات دوسروں سے بہتر تھے اس لیے انھوں نے دوسروں سے زیادہ مدد کی۔
* جنگ تبوک ان جنگوں میں سے ایک تھی جس نے مسلمانوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ ہوا کی شدید گرمی کے ساتھ ساتھ بہت طویل فاصلہ بھی اس وقت کے مسلمانوں کی سہولیات سے ہم آہنگ نہیں تھا۔ اس لیے بہت زیادہ مدد کی ضرورت تھی اور عام مسلمانوں نے اسلامی فوج کی جتنی ہو سکتی تھی مدد کی اور چونکہ عثمان کے مالی حالات دوسروں سے بہتر تھے اس لیے انھوں نے دوسروں سے زیادہ مدد کی <ref>ذهبی، محمد بن احمد، تاریخ الاسلام، تحقیق، تدمری، عمر عبدالسلام، ج 3</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==