Jump to content

"نماز" کے نسخوں کے درمیان فرق

17 بائٹ کا اضافہ ،  26 اپريل 2023ء
سطر 28: سطر 28:
اور رکوع و سجود اور جسم کے سب سے معزز اور اعلیٰ مقام کو ادنیٰ اور ادنیٰ مقام (یعنی مٹی) پر رکھنے سے خدا کی بندگی کا اثر ظاہر ہوتا ہے اور [[امام رضا علیہ السلام]] کی تحقیق کے مطابق محمد بن سنان کے سوالوں کے جوابات میں اس نے لکھا ہے کہ دعا کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کا اقرار، اس کے شریکوں اور برابری کا انکار کرنے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ذلت، عاجزی کی حالت میں کھڑے ہونے کی دعا۔ اور تسلیم کرنا اور اقرار کرنا اور پچھلے گناہوں کی معافی مانگنا اور ہر روز سجدہ کرنے کے لیے چہرہ زمین پر رکھنا۔ اللہ کے سامنے کھڑے ہو کر گناہوں سے بچو اور ہر قسم کے فساد کو روکو۔
اور رکوع و سجود اور جسم کے سب سے معزز اور اعلیٰ مقام کو ادنیٰ اور ادنیٰ مقام (یعنی مٹی) پر رکھنے سے خدا کی بندگی کا اثر ظاہر ہوتا ہے اور [[امام رضا علیہ السلام]] کی تحقیق کے مطابق محمد بن سنان کے سوالوں کے جوابات میں اس نے لکھا ہے کہ دعا کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کا اقرار، اس کے شریکوں اور برابری کا انکار کرنے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ذلت، عاجزی کی حالت میں کھڑے ہونے کی دعا۔ اور تسلیم کرنا اور اقرار کرنا اور پچھلے گناہوں کی معافی مانگنا اور ہر روز سجدہ کرنے کے لیے چہرہ زمین پر رکھنا۔ اللہ کے سامنے کھڑے ہو کر گناہوں سے بچو اور ہر قسم کے فساد کو روکو۔
== تاریخچہ ==
== تاریخچہ ==
مام شریعتوں میں نماز کا وجود مختلف انداز میں رہا ہے ۔ جیسا کہ قرآن پاک میں حضرت ابراہیم کے بارے میں ارشاد ہے :رَبِّ اجْعَلْنِی مُقیمَ الصَّلاَةِ وَ مِن ذُرِّیتِی <ref>ابراهیم/۴۰</ref> پروردگارا! مجھے اور میری ذریت کو نماز برقرار کرنے والوں میں سے قرار دے ۔اسی طرح حضرت زکریاؑ کے واقعے میں ارشاد ہے :فَنَادَتْهُ الْمَلَائِكَةُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَابِ:ملائکہ نے انہیں حالت نماز میں آواز دی نیز حضرت عیسیٰ ؑکے بارے میں ارشاد ہے :و َأَوْصَانِی بِالصَّلَاةِ وَالزَّکَاةِ مَا دُمْتُ حَیا» <ref>مریم/۳۱</ref> اور جب تک یں زندہ ہوں اللہ نے مجھے نماز اور [[زکات]] کی نصیحت کی ہے اسی طرح قراں کریم میں دیگر مقامات پر بھی مختلف انبیا کی حیات طیبہ میں نماز کا تذکرہ موجود ہے
مام شریعتوں میں نماز کا وجود مختلف انداز میں رہا ہے ۔ جیسا کہ قرآن پاک میں حضرت ابراہیم کے بارے میں ارشاد ہے :'''رَبِّ اجْعَلْنِی مُقیمَ الصَّلاَةِ وَ مِن ذُرِّیتِی''' <ref>ابراهیم/۴۰</ref> پروردگارا! مجھے اور میری ذریت کو نماز برقرار کرنے والوں میں سے قرار دے ۔اسی طرح حضرت زکریاؑ کے واقعے میں ارشاد ہے :'''فَنَادَتْهُ الْمَلَائِكَةُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَابِ''': ملائکہ نے انہیں حالت نماز میں آواز دی نیز حضرت عیسیٰ ؑکے بارے میں ارشاد ہے :و َ'''أَوْصَانِی بِالصَّلَاةِ وَالزَّکَاةِ مَا دُمْتُ حَیا''' <ref>مریم/۳۱</ref> اور جب تک یں زندہ ہوں اللہ نے مجھے نماز اور [[زکات]] کی نصیحت کی ہے اسی طرح قراں کریم میں دیگر مقامات پر بھی مختلف انبیا کی حیات طیبہ میں نماز کا تذکرہ موجود ہے


دین [[یہودی]] میں تفیلا یعنی نماز اجتماع میں پڑھی جاتی ہے ۔اس کے احکام سیدور یا میشنا (یہودیوں کی ادعیہ کتابیں)مذکور ہیں ۔عام دنوں میں تین مرتبہ اور ہفتہ اور مقدس دنوں میں ان کا ارتدکس نامی فرقہ موسف نام کی نماز اضافی پڑھتا ہے
دین [[یہودی]] میں تفیلا یعنی نماز اجتماع میں پڑھی جاتی ہے ۔اس کے احکام سیدور یا میشنا (یہودیوں کی ادعیہ کتابیں)مذکور ہیں ۔عام دنوں میں تین مرتبہ اور ہفتہ اور مقدس دنوں میں ان کا ارتدکس نامی فرقہ موسف نام کی نماز اضافی پڑھتا ہے