Jump to content

"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 251: سطر 251:


مسلمانوں اور یہاں تک کہ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ بھی ان کا برتاؤ ہمدردی، بڑائی، درگزر اور مہربانی پر مبنی تھا۔ ان کی سیرت اور زندگی مسلمانوں کے دلوں کو اس قدر خوشنما تھی کہ وہ اس کے نہایت مفصل حصے سینہ بہ سینہ بیان کرتے تھے اور آج بھی اسے اپنی زندگی اور مذہب کے لیے بطور نمونہ استعمال کرتے ہیں۔
مسلمانوں اور یہاں تک کہ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ بھی ان کا برتاؤ ہمدردی، بڑائی، درگزر اور مہربانی پر مبنی تھا۔ ان کی سیرت اور زندگی مسلمانوں کے دلوں کو اس قدر خوشنما تھی کہ وہ اس کے نہایت مفصل حصے سینہ بہ سینہ بیان کرتے تھے اور آج بھی اسے اپنی زندگی اور مذہب کے لیے بطور نمونہ استعمال کرتے ہیں۔
آپ کی عاجزی ایسی تھی کہ آپ نے نوکروں کی طرح کھانا کھایا اور زمین پر بیٹھ کر کھایا اور امام صادق علیہ السلام کے فرمان کے مطابق جب سے آپ بھیجے گئے ہیں کبھی ٹیک لگا کر نہیں کھایا۔
امیر المومنین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: جس نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بغیر واقفیت کے دیکھا وہ خوف سے بھر جائے گا۔ ہر وہ شخص جو اس کے ساتھ میل جول رکھتا تھا اور اسے جانتا تھا اس سے محبت کرتا تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نگاہیں صحابہ کے درمیان بانٹ لیتے تھے اور سب کو برابر کی رائے دیتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی سے مصافحہ نہیں کیا، جب تک کہ دوسرے فریق نے ہاتھ نہ ملایا۔


{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]