Jump to content

"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 242: سطر 242:
منقول ہے کہ ابوجہل نے آپؐ سے کہا: "ہم آپ کو نہیں جھٹلاتے بلکہ ان آیات کو نہیں مان سکتے۔ رسول اللہؐ نے اعلان رسالت کے آغاز پر قریش سے مخاطب ہوکر فرمایا: "اگر میں تم سے کہہ دوں کہ اس پہاڑ کے پیچھے لشکر ہے تو کیا میری بات مان لوگے؟"، سب نے کہا: ہاں، ضرور مانیں گے کیونکہ ہم نے کبھی بھی آپ کو جھوٹ بولتے ہوئے نہيں دیکھا۔ اور اس کے بعد آپ نے فرمایا: تو پھر جان لو کہ میں خداوند متعال کی طرف سے لوگوں کو عذاب الہی سے ڈرانے کے لئے مبعوث ہوا ہوں۔  <ref>ابن ہشام، السيرة النبويہ، ج1</ref>۔
منقول ہے کہ ابوجہل نے آپؐ سے کہا: "ہم آپ کو نہیں جھٹلاتے بلکہ ان آیات کو نہیں مان سکتے۔ رسول اللہؐ نے اعلان رسالت کے آغاز پر قریش سے مخاطب ہوکر فرمایا: "اگر میں تم سے کہہ دوں کہ اس پہاڑ کے پیچھے لشکر ہے تو کیا میری بات مان لوگے؟"، سب نے کہا: ہاں، ضرور مانیں گے کیونکہ ہم نے کبھی بھی آپ کو جھوٹ بولتے ہوئے نہيں دیکھا۔ اور اس کے بعد آپ نے فرمایا: تو پھر جان لو کہ میں خداوند متعال کی طرف سے لوگوں کو عذاب الہی سے ڈرانے کے لئے مبعوث ہوا ہوں۔  <ref>ابن ہشام، السيرة النبويہ، ج1</ref>۔
=== اخلاق ===  
=== اخلاق ===  
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اعلیٰ ترین اور سب سے نمایاں خصوصیت آپ کی اخلاقی جہت تھی۔ قرآن اس سلسلے میں کہتا ہے کہ ’’تم ایک عظیم اور قیمتی اخلاق پر بھروسہ کرو۔
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]