Jump to content

"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 209: سطر 209:
فتح مکہ کے بعد مختلف قبائل کے بہت سے وفود مدینہ منورہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور اسلام اور اطاعت کا دعویٰ کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں شفقت، محبت اور توجہ کے ساتھ قبول کیا۔ اس لیے اس سال کو سنۃ الفود کے نام سے جانا جاتا ہے۔
فتح مکہ کے بعد مختلف قبائل کے بہت سے وفود مدینہ منورہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور اسلام اور اطاعت کا دعویٰ کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں شفقت، محبت اور توجہ کے ساتھ قبول کیا۔ اس لیے اس سال کو سنۃ الفود کے نام سے جانا جاتا ہے۔
== مباہلہ ==
== مباہلہ ==
نویں صدی ہجری میں رسول اللہ نے مختلف حکومتوں کے سربراہوں کو خطوط لکھے۔ایک خط نجران کے ساکنین کے نام بھی لکھا جس میں انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی ۔اس کے جواب میں انہوں نے ایک 30افراد پر مشتمل ایک وفد تحقیق کیلئے مدینہ بھیجا ۔ وہ رسول خدا سے گفت و شنید سے کسی نتیجے پر نہ پہنچے تو بات مباہلے پر ختم ہوئی ۔ طرفین مدینے سے باہر صحرا میں اکٹھے ہوطے پایا ۔مباہلے کے روز رسول خدا اپنے ہمراہ [[علی علیہ السلام|حضرت علی]] ،[[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ]] ، [[حسن بن علی|حضرت امام حسن]] اور [[حسین بن علی|حضرت امام حسین علیہم السلام]] کو لے کر آئے ۔جب نصارا نے انہیں دیکھا تو انہوں نے مباہلہ سے انکار کیا اور صلح کی پیش کش کی ۔ رسول خدا نے اسے قبول کیا۔ رسول خدا اور نجران کے وفد کے درمیان ایک صلحنامہ لکھا گیا
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]