9,666
ترامیم
(←احکام) |
(←احکام) |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
فطر کے دن کو عید کے طور پر مقرر کیا گیا ہے تاکہ مسلمان اس دن اجتماعی اجتماع کریں اور خدا کے حضور باہر آئیں اور ان نعمتوں پر اس کی حمد و ثناء کریں جو انہیں عطا کی گئی ہیں، اور عید کا دن جمع ہونے کا دن ہے۔ زکوٰۃ کا دن، خوشی کا دن اور دعا کا دن۔ اور کیونکہ یہ سال کا پہلا دن ہے جس میں کھانا پینا حلال ہے۔ کیونکہ [[رمضان]] اہل حق کے لیے سال کا پہلا مہینہ ہے۔ اس لیے خدا نے چاہا کہ ایسے دن اللہ کی حمد و ثنا کے لیے جلسہ ہو اور اس دن نماز میں تکبیر دوسرے دنوں کی نسبت زیادہ کہی جاتی ہے جب تکبیر خدا کی تعظیم اور اس کی حمد و ثنا کے لیے ہوتی ہے۔ نعمت ہدایت ہے... <ref>صدوق، من لایحضره الفقیہ، 1413ھ، ج1، ص522</ref>۔ | فطر کے دن کو عید کے طور پر مقرر کیا گیا ہے تاکہ مسلمان اس دن اجتماعی اجتماع کریں اور خدا کے حضور باہر آئیں اور ان نعمتوں پر اس کی حمد و ثناء کریں جو انہیں عطا کی گئی ہیں، اور عید کا دن جمع ہونے کا دن ہے۔ زکوٰۃ کا دن، خوشی کا دن اور دعا کا دن۔ اور کیونکہ یہ سال کا پہلا دن ہے جس میں کھانا پینا حلال ہے۔ کیونکہ [[رمضان]] اہل حق کے لیے سال کا پہلا مہینہ ہے۔ اس لیے خدا نے چاہا کہ ایسے دن اللہ کی حمد و ثنا کے لیے جلسہ ہو اور اس دن نماز میں تکبیر دوسرے دنوں کی نسبت زیادہ کہی جاتی ہے جب تکبیر خدا کی تعظیم اور اس کی حمد و ثنا کے لیے ہوتی ہے۔ نعمت ہدایت ہے... <ref>صدوق، من لایحضره الفقیہ، 1413ھ، ج1، ص522</ref>۔ | ||
== احکام == | == احکام == | ||
زکوٰۃ فطر: مشہور فقہاء کے نزدیک زکوٰۃ الفطر کے واجب ہونے کا وقت عید الفطر کی رات کا آغاز ہے۔ لیکن سید ابوالقاسم خوئی اسے عید کے دن کی صبح سمجھتے تھے۔ | زکوٰۃ فطر: مشہور فقہاء کے نزدیک زکوٰۃ الفطر کے واجب ہونے کا وقت عید الفطر کی رات کا آغاز ہے۔ لیکن [[سید ابوالقاسم خوئی]] اسے عید کے دن کی صبح سمجھتے تھے۔ | ||
نیز تقلید حکام کے فتویٰ کے مطابق عید فطر کے دن زکوٰۃ الفطر کی ادائیگی کا وقت دوپہر تک ہے۔ البتہ ان میں سے [[شبیری زنجانی]] نے پورے دن کو زکوٰۃ دینے کا وقت سمجھا ہے، البتہ اگر کوئی عید فطر کی نماز پڑھے تو اس کی زکوٰۃ نماز سے پہلے ادا کرنی چاہیے یا بعض فتویٰ کے مطابق اسے اپنے سے الگ کر لینا چاہیے۔ جائیدا | |||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[fa:عید فطر]] | [[fa:عید فطر]] |