Jump to content

"علی بن محمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 67: سطر 67:
سامرہ میں قیام کے دوران عباسی حکمرانوں کی دھمکیاں اور سختی کا سلسلہ جاری رہا، بعض اوقات اس کمرے میں جہاں وہ رہتے تھے قبر کھود کر، یا بغیر اطلاع کے رات کو انہیں محل میں بلا کر، اور شیعوں کو ان کے ساتھ بات چیت کرنے سے روکتے رہے۔ اسے
سامرہ میں قیام کے دوران عباسی حکمرانوں کی دھمکیاں اور سختی کا سلسلہ جاری رہا، بعض اوقات اس کمرے میں جہاں وہ رہتے تھے قبر کھود کر، یا بغیر اطلاع کے رات کو انہیں محل میں بلا کر، اور شیعوں کو ان کے ساتھ بات چیت کرنے سے روکتے رہے۔ اسے
== شیعوں سے رابطہ ==
== شیعوں سے رابطہ ==
امام ہادی علیہ السلام ادارہ وکالت کے توسط سے اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطے میں تھے۔ یہ روش حقیقت میں ابتداء ہی سے آئمہؑ کی سیرت کا تسلسل تھی۔ اس دور میں پیروان اہل بیتؑ کی اکثریت کا مسکن ایران تھا اور امام ہادیؑ کا غالیوں سے بھی مقابلہ رہا۔  
امام ہادی علیہ السلام ادارہ وکالت کے توسط سے اپنے پیروکاروں کے ساتھ رابطے میں تھے۔ یہ روش حقیقت میں ابتداء ہی سے آئمہؑ کی سیرت کا تسلسل تھی۔ اس دور میں پیروان اہل بیتؑ کی اکثریت کا مسکن ایران تھا اور امام ہادیؑ کا غالیوں سے بھی مقابلہ رہا۔
=== نظامِ وکالت ===
اگرچہ ائمۂ شیعہ کا آخری دور عباسی خلفا کے شدید دباؤ کا دور تھا لیکن اس کے باوجود اسی دور میں شیعہ تمام اسلامی ممالک میں پھیل چکے تھے۔ عراق، یمن اور مصر اور دیگر ممالک کے شیعوں اور امام نقی ؑکے درمیان رابطہ برقرار تھا۔ وکالت کا نظام اس رابطے کے قیام، دوام اور استحکام کی وجہ تھا۔
 
وکلا ایک طرف سے خمس اکٹھا کرکے امام کے لئے بھجواتے تھے اور دوسری طرف سے لوگوں کی کلامی اور فقہی پیچیدگیاں اور مسائل حل کرنے میں تعمیری کردار ادا کرتے اور اپنے علاقوں میں اگلے امام کی امامت کے لئے ماحول فراہم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتے تھے۔


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]