9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
(←رضا) |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
'''علی بن موسیٰ بن جعفر علیہ السلام''' جو امام رضا (148-203ھ) کے نام سے مشہور ہیں، 12ویں صدی کے آٹھویں شیعہ امام ہیں۔ امام رضا علیہ السلام کی امامت ہارون الرشید، محمد امین اور مامون کی 20 سالہ مدت خلافت کے ساتھ موافق ہوئی۔ امام جواد علیہ السلام کی ایک روایت میں مذکور ہے کہ خدا نے ان کے والد کو رضا کا لقب دیا تھا۔ انہیں آل محمد عالم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ امام رضا علیہ السلام کو مامون عباسی نے زبردستی خراسان لایا اور ہچکچاتے ہوئے مامون کے ولی عہد بن گئے۔ سونے کی زنجیر کی حدیث جو نیشابور میں ان سے مروی ہے، مشہور ہے۔ مامون اپنے اور دوسرے مذاہب کے عمائدین کے درمیان مباحثے کی نشستیں منعقد کیا کرتا تھا، جس سے وہ سب اس کی برتری اور علم کا اعتراف کرتے تھے۔ انہیں طوس میں مامون نے شہید کیا۔ مشہد میں ان کا مزار مسلمانوں کے لیے زیارت گاہ ہے۔ | '''علی بن موسیٰ بن جعفر علیہ السلام''' جو امام رضا (148-203ھ) کے نام سے مشہور ہیں، 12ویں صدی کے آٹھویں شیعہ امام ہیں۔ امام رضا علیہ السلام کی امامت ہارون الرشید، محمد امین اور مامون کی 20 سالہ مدت خلافت کے ساتھ موافق ہوئی۔ امام جواد علیہ السلام کی ایک روایت میں مذکور ہے کہ خدا نے ان کے والد کو رضا کا لقب دیا تھا۔ انہیں آل محمد عالم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ امام رضا علیہ السلام کو مامون عباسی نے زبردستی خراسان لایا اور ہچکچاتے ہوئے مامون کے ولی عہد بن گئے۔ سونے کی زنجیر کی حدیث جو نیشابور میں ان سے مروی ہے، مشہور ہے۔ مامون اپنے اور دوسرے مذاہب کے عمائدین کے درمیان مباحثے کی نشستیں منعقد کیا کرتا تھا، جس سے وہ سب اس کی برتری اور علم کا اعتراف کرتے تھے۔ انہیں طوس میں مامون نے شہید کیا۔ مشہد میں ان کا مزار مسلمانوں کے لیے زیارت گاہ ہے۔ | ||
== رضا == | == رضا == | ||
علی بن موسیٰ بن جعفر بن محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب، ان کی کنیت ابو الحسن اور سب سے مشہور لقب رضا ہے۔ [[امام جواد علیہ السلام]] کی ایک روایت میں ہے کہ یہ لقب ان کے والد کو خدا نے دیا تھا۔ <ref>ایون اخبار الرضا، 1378ھ، جلد 1، صفحہ 13</ref> لیکن بعض ذرائع نے کہا ہے کہ مامون نے اسے رضا کا خطاب دیا۔ صابر ، صدیق، رازی اور وفی اس نبی کے دوسرے القاب ہیں <ref>ابن شہراشوب، مناقب آل ابی طالب، 1379ھ، جلد 4، صفحہ 366 اور 367؛ امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، 1418ھ، ج2، ص545</ref> | علی بن [[موسی بن جعفر|موسیٰ بن جعفر]] بن محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب، ان کی کنیت ابو الحسن اور سب سے مشہور لقب رضا ہے۔ [[امام جواد علیہ السلام]] کی ایک روایت میں ہے کہ یہ لقب ان کے والد کو خدا نے دیا تھا۔ <ref>ایون اخبار الرضا، 1378ھ، جلد 1، صفحہ 13</ref> لیکن بعض ذرائع نے کہا ہے کہ مامون نے اسے رضا کا خطاب دیا۔ صابر ، صدیق، رازی اور وفی اس نبی کے دوسرے القاب ہیں <ref>ابن شہراشوب، مناقب آل ابی طالب، 1379ھ، جلد 4، صفحہ 366 اور 367؛ امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، 1418ھ، ج2، ص545</ref> | ||
۔ بعض روایات میں انہیں آل محمد کا عالم کہا گیا ہے۔ <ref>مجلسی، بہار الانوار، 1403ھ، جلد 49، ص100</ref> | ۔ بعض روایات میں انہیں آل محمد کا عالم کہا گیا ہے۔ <ref>مجلسی، بہار الانوار، 1403ھ، جلد 49، ص100</ref> | ||
روایت کی گئی ہے کہ امام کاظم علیہ السلام اپنے بچوں سے فرمایا کرتے تھے: تمہارا بھائی علی بن موسی آل محمد کا عالم ہے۔ نیز امام جواد علیہ السلام نے اپنی زیارت کے دوران امام رضا علیہ السلام کو امام رؤف کہہ کر مخاطب کیا۔ <ref>مجلسی، بہار الانوار، ج 99، ص 55</ref> | روایت کی گئی ہے کہ امام کاظم علیہ السلام اپنے بچوں سے فرمایا کرتے تھے: تمہارا بھائی علی بن موسی آل محمد کا عالم ہے۔ نیز امام جواد علیہ السلام نے اپنی زیارت کے دوران امام رضا علیہ السلام کو امام رؤف کہہ کر مخاطب کیا۔ <ref>مجلسی، بہار الانوار، ج 99، ص 55</ref> | ||
امام رؤف کا لقب شیعوں میں بہت مشہور ہے | امام رؤف کا لقب شیعوں میں بہت مشہور ہے | ||
== پیدائش == | == پیدائش == | ||
آپ کا یوم ولادت جمعرات یا جمعہ 11 ذی القعدہ، یا ذی الحجہ، یا ربیع الاول 148 یا 153 ہجری کو ہے۔ کلینی اور اکثر علماء اور مورخین ک<ref>لینی، الکافی، 1363، جلد 1، صفحہ 486</ref> نے ان کی پیدائش کا سال 148 ہجری بتایا ہے۔ | آپ کا یوم ولادت جمعرات یا جمعہ 11 ذی القعدہ، یا ذی الحجہ، یا ربیع الاول 148 یا 153 ہجری کو ہے۔ کلینی اور اکثر علماء اور مورخین ک<ref>لینی، الکافی، 1363، جلد 1، صفحہ 486</ref> نے ان کی پیدائش کا سال 148 ہجری بتایا ہے۔ |