9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 52: | سطر 52: | ||
مالک بن انس کہتے ہیں: علی بن حسین نے دن رات 1000 رکعتیں پڑھی یہاں تک کہ ان کا انتقال ہوگیا۔ اس لیے وہ اسے [[زین العابدین]] کہتے ہیں۔ | مالک بن انس کہتے ہیں: علی بن حسین نے دن رات 1000 رکعتیں پڑھی یہاں تک کہ ان کا انتقال ہوگیا۔ اس لیے وہ اسے [[زین العابدین]] کہتے ہیں۔ | ||
ابن عبد ربہ بھی لکھتے ہیں: جب علی ابن حسین نماز کی تیاری کرتے تھے تو ان پر ایک عجیب سی لرزہ طاری ہو جاتی تھی۔ آپ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: افسوس! کیا آپ جانتے ہیں کہ میں کس کے سامنے کھڑا ہونا چاہتا ہوں اور کس کے سامنے نماز پڑھنا چاہتا ہوں؟! | ابن عبد ربہ بھی لکھتے ہیں: جب علی ابن حسین نماز کی تیاری کرتے تھے تو ان پر ایک عجیب سی لرزہ طاری ہو جاتی تھی۔ آپ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: افسوس! کیا آپ جانتے ہیں کہ میں کس کے سامنے کھڑا ہونا چاہتا ہوں اور کس کے سامنے نماز پڑھنا چاہتا ہوں؟! <ref>ابن عبد ربہ، عقد الفرید، دار الکتاب العلمیہ، ج3، ص114؛ ذہبی، "سیر الرجال النبیلہ" 1414ھ، ج4، ص392</ref> | ||
نیز مالک بن انس سے مروی ہے کہ جب علی بن حسین نے احرام باندھا تو لبیک اللہم لبیک کہا اور اسی وقت بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑے۔ | نیز مالک بن انس سے مروی ہے کہ جب علی بن حسین نے احرام باندھا تو لبیک اللہم لبیک کہا اور اسی وقت بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑے۔ | ||
=== غریبوں کی مدد کرنا === | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |