Jump to content

"شہباز شریف" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 42: سطر 42:
12 اکتوبر 1999 کو بغاوت کرنے والوں نے پاکستان کے منتخب وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت پر قبضہ کر لیا اور نواز شریف کی حکومت کو تحلیل کر دیا اور جنرل مشرف کو بیک وقت فوج کی کمان اور جوائنٹ سٹاف کا سربراہ سونپا۔ پاکستان آرمی. 14 اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف نے ملک کے سربراہ کی حیثیت سے ایک متنازعہ سرکلر جاری کر کے آئین پاکستان کو مؤثر طریقے سے معطل کر دیا۔ مشرف کی حمایت کرنے والے بغاوت کے منصوبہ سازوں نے تمام اہم سرکاری عہدوں پر قبضہ کر لیا اور انہیں اور ان کے بھائی نواز شریف اور کئی دیگر سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کر کے گھر میں نظر بند کر دیا۔
12 اکتوبر 1999 کو بغاوت کرنے والوں نے پاکستان کے منتخب وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت پر قبضہ کر لیا اور نواز شریف کی حکومت کو تحلیل کر دیا اور جنرل مشرف کو بیک وقت فوج کی کمان اور جوائنٹ سٹاف کا سربراہ سونپا۔ پاکستان آرمی. 14 اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف نے ملک کے سربراہ کی حیثیت سے ایک متنازعہ سرکلر جاری کر کے آئین پاکستان کو مؤثر طریقے سے معطل کر دیا۔ مشرف کی حمایت کرنے والے بغاوت کے منصوبہ سازوں نے تمام اہم سرکاری عہدوں پر قبضہ کر لیا اور انہیں اور ان کے بھائی نواز شریف اور کئی دیگر سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کر کے گھر میں نظر بند کر دیا۔
== جلاوطنی ==
== جلاوطنی ==
وہ اور اس کے بھائی کو سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کی اس وقت کی حکومت کے مطابق، یہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ایک معاہدے کی بنیاد پر ہوا [3]۔ لیکن شریف خاندان نے اس کی تردید کی اور حکومت کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی۔ جب لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وہ 11 مئی 2004 کو پاکستان آنے کے لیے آزاد ہیں، تو انھوں نے پاکستان واپس آنے کی کوشش کی، لیکن انھیں لاہور کے اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا۔ تب سے سعودی عرب نے انہیں لندن بھیج دیا جہاں وہ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہے [4]۔ وہ 2007 میں جلاوطنی سے واپس آئے اور پنجاب میں اپنی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں۔
وہ اور اس کے بھائی کو سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کی اس وقت کی حکومت کے مطابق، یہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ایک معاہدے کی بنیاد پر ہوا <ref>[https://dunyanews.tv/ دنیا نیوز]</ref>۔ <br>
لیکن شریف خاندان نے اس کی تردید کی اور حکومت کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی۔ جب لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وہ 11 مئی 2004 کو پاکستان آنے کے لیے آزاد ہیں، تو انھوں نے پاکستان واپس آنے کی کوشش کی، لیکن انھیں لاہور کے اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا۔ تب سے سعودی عرب نے انہیں لندن بھیج دیا جہاں وہ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہے <ref>[https://www.express.pk/story/1518381/1/ ایکسپریس نیوز کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے۔]</ref> وہ 2007 میں جلاوطنی سے واپس آئے اور پنجاب میں اپنی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں۔


= حوالہ جات =
= حوالہ جات =